تھیریسا کا جوااور فرانس میں صدارتی چناؤ

یوروپ کے دو ملکوں میں سیاسی ماحول گرمانے لگا ہے۔ فرانس اور انگلینڈ میں عام چناؤ ہیں۔ فرانس میں سب سے زیادہ اتھل پتھل اور غیرمتوقعہ چناؤ ایسے وقت ہورہا ہے جب دیش دہشت گردی سے بری طرح متاثر ہے۔ اس کے چلتے راشٹرپتی کیلئے کل11 امیدواروں میں سے1 محترمہ میرن لی پین کو اچانک بڑھت مل گئی ہے جو اس کے پہلے سروے میں دوسرے مقام پر تھیں۔ محترمہ پین کٹر دکشن پارٹی نیشنل فرنٹ کی امیدوار ہیں جو فرانس میں ٹرمپ کی آئیڈیا لوجی کی متاثر مانی جاتی ہیں۔ فرانس میں صدارتی چناؤ کئی مرحلوں میں ہوتا ہے۔ پہلا دور 23 اپریل کو ہوگیا جس میں ووٹر11 امیدواروں میں سے چناؤ کریں گے ۔ دوسرے اور آخری مرحلہ کا چناؤ7 مئی کو ہونا ہے جس میں اگر کسی کو 50 فیصد سے زیادہ ووٹ نہیں ملا (اس کا زیادہ امکان ہے) توزیادہ ووٹ پائے دو لوگوں کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ دہشت گردی اب سب سے بڑا اشو بن چکا ہے۔ ادھر برطانیہ میں وزیر اعظم تھیریسا نے منگلوار کو اچانک اعلان کردیا ہے کہ دیش میں عام چناؤ 8 جون کو کرائے جائیں گی۔ انہوں نے کہا وہ بریگزٹ پر یوروپی یونین سے بات چیت کے لئے مضبوط قیادت چاہتی ہیں اس لئے ضروری ہے کہ بات شروع ہونے سے پہلے عام چناؤ کرا دئے جائیں۔ انہوں نے اسکاٹ لینڈ کی لیڈر نکولا اسٹرجن کا نام لیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے کچھ لیڈر رکاوٹ ڈال رہے ہیں ایسے میں عام چناؤ ضروری ہوگئے ہیں۔ پچھلے چناؤ مئی2015ء میں ہوئے تھے اور اگلے چناؤ 2020ء میں ہونے تھے یعنی دو سال کچھ مہینوں میں ہی لیکن تھیریسا عام چناؤ کروا رہی ہیں۔ تھیریسا کا یہ بڑا یو ٹرن ہے وہ اب تک کہتی رہی ہیں کہ وسط مدتی چناؤ نہیں کرائیں گی تب انہوں نے کہا تھا کہ وقت سے پہلے چناؤ کروانے سے بدامنی پھیلے گی اور دیش کو دھکا لگے گا۔ تھیریسا نے مہارانی ایلزبتھ کو فون کر جلد چناؤ کرانے کی خبردے دی ہے۔ تھیریسا نے یہ فیصلہ لگتا ہے بریگزٹ میں اپنا موقف مضبوط کرنے کے لئے حکمت عملی بدلی ہے۔ اس کے لئے 2015ء میں ڈیوڈ کیمرون کوحیرت انگیز جیت دلانے والی سیاسی گرو کلنٹن کلاس بی کو ذمہ سونپا ہے حالانکہ انہیں ایک جھٹکا بھی لگا ہے۔ 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے کمیونی کیشن چیف کیری پیریئر نے عہدہ چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے۔ اسکاٹ لینڈ کی لیڈر نکولا اسٹرجن کا کہنا ہے کہ میں نے چناؤ کا فیصلہ لینے سے پہلے ملک کی مفاد نہیں بلکہ پارٹی مفاد دیکھا ہے۔ جواب میں تھیریسا نے کہا کہ ہم عام چناؤ چاہتے ہیں۔ برطانیہ کو مضبوط چاہئے۔ہم یوروپی یونین سے باہر ہورہے ہیں جو فیصلہ بدلہ نہیں جاسکتا۔ 
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟