نوئیڈا کے یشپال تیاگی دوسرے یادو سنگھ

یادو سنگھ کے بعد نوئیڈا اتھارٹی کے ایک اور دھن کبیر کا خلاصہ ہوا ہے۔ جمعرات کو انکم ٹیکس محکمہ نوئیڈا کی ایک ٹیم نے نوئیڈا، گریٹر نوئیڈا اور یمنا اتھارٹی کے سابق او ایس ڈی یشپال تیاگی کے پانچ ٹھکانوں پر چھاپہ مارا جس میں بے انتہا جائیداد کا پتہ چلا ہے۔ افسرا ن نے شروعات میں جن جائیداد کی جانچ کی ہے ان کی قیمت 2 ہزار کروڑ سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔ کہا جارہا ہے کہ یشپال تیاگی دوسرے یادو سنگھ ثابت ہوسکتے ہیں۔سروے کے دوران 10 کروڑ روپے نقد اور قریب 10 کلو گرام سونا بھی ضبط کیا گیا ہے اس کے علاوہ آڈی، رینج روور، بی ایم ڈبلیو جیسی مہنگی کاریں اور 15 بڑی بڑی ایل ای ڈی ٹی وی ، جم کے سامان اور دیگر سامانوں کا بیورا بھی درج کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ بینک کھاتوں اور لاکرس کی بھی جانچ کی جارہی ہے۔ تیاگی کے ذریعے مبینہ طور پر نوئیڈا کی یونیورسٹی ، گووا اور ہری دوار میں لگزری ہوٹل میں سرمایہ کاری کی بھی جانچ کی جارہی ہے۔یشپال کی بسپا حکومت میں دھمک تیزی سے بڑھی وہ2007-12 تک مایاوتی سرکار میں اتھارٹی میں او ایس ڈی تھے۔ اقتدار بدلنے کے ساتھ ہی انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ تیاگی کالے دھن کے انجینئر یادو سنگھ کے قریبیوں میں مانے جاتے ہیں۔ نوئیڈا میں تعیناتی کے دوران یشپال کا نام چرچت فارم ہاؤس گھوٹالہ میں بھی آیا۔ گھوٹالہ میں تیاگی کو اہم کڑیوں میں مانا جاتا ہے۔ اتھارٹی میں او ایس ڈی رہتے ہوئے ان پر بلڈروں کو منمانے ڈھنگ سے زمین کی الاٹمنٹ کرنے اور غیر ضروری فائدہ لینے کا بھی الزام لگا۔ بلڈروں نے جہاں زمین مانگی، جن شرطوں پر مانگی ان کی مانگ پوری کردی گئی یہی وجہ ہے کہ ضابطوں میں غیر ضروری بدلاؤ کرکے بلڈروں کو زمین دینے کے بعد بلڈروں نے بھی موقعہ کا فائدہ اٹھایا اور 100-100 ایکڑ کے پلاٹ لیکر انہیں دوگنی قیمت پر دوسرے بلڈروں کو بیچ دیا۔وہیں چھوٹے بلڈر اب پروجیکٹ کو پورا نہیں کر پا رہے ہیں اور لاکھوں سرمایہ کار پریشان ہوکر دھکے کھا رہے ہیں۔ جتنی بھی الاٹمنٹ کمیٹی تھی ان میں اہم کردار یشپال کا ہی رہتا تھا۔ خاص بات یہ بھی ہے کہ یادو سنگھ اور اب یشپال کے معاملہ میں پردے کے پیچھے بھائی صاحب اور پنڈت جی کی بھومیکا بھی رہی۔ یادو سنگھ کی جانچ میںیہ دونوں نام سامنے آئے ہیں جن کی جانچ چل رہی ہے اور بھائی صاحب اور پنڈت جی سی بی آئی کے نشانے پر ہیں۔ وہیں بسپا کے دو ر اقتدار میں تینوں اتھارٹیوں کے چیئرمین مہندر سنگھ تھے۔ذرائع بتاتے ہیں کہ جن بلڈروں کو زمین لینی ہوتی تھی اس سے سیدھے بات یشپال ہی کرتے تھے۔ اتنے بڑے کھیل میں اور بڑے بڑے لوگ بھی شامل ہوں گے۔ جانچ سے پتہ چلے گا کہ کون کون شامل ہیں؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!