... اور اب سلمان خان کو 5 سال کی سزا

قریب 12 سال پرانے ہٹ اینڈ رنز معاملے میں اداکار سلمان خان کے خلاف ممبئی کے سیشن کورٹ کے فیصلے سے ایک بار پھر قانون اور انصاف پر لوگوں کا اعتماد مضبوط ہوا ہے. سیشن کورٹ نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ مجرم چاہے کتنا بھی بااثر کیوں نہ ہو، قانون کے لمبے ہاتھ بالآخر اس کی گردن تک پہنچ ہی جاتے ہیں. سلمان خان پر الزام تھا کہ نشے کی حالت میں انہوں نے گاڑی چلاتے ہوئے فٹ پاتھ پر چڑھا دی تھی جس وہاں سو رہے لوگوں میں سے ایک کی موت ہو گئی اور چار بری طرح زخمی ہو گئے. گزشتہ تقریبا 12 سالوں کے دوران اس کیس میں کئی اتار چڑھاو آئے، مقدمہ اتنا لمبا کھچتا گیا کہ اس سے یہ تاثر بنی کہ ان کی اونچی حیثیت کی وجہ سے شاید انصاف کا حق کمزور ہو رہا ہے. لیکن تازہ فیصلے نے اس تاثر کو تباہ کیا ہے کہ عدالتیں رسوخدار لوگوں کے اثر میں کام کرتی ہیں. اس سے پہلے مشہور بی ایم ڈبلیو کار حادثے میں چھ افراد کو کچل ڈالنے کے معاملے میں سنجیو نندا کو قصوروار ٹھہرایا گیا تھا. تازہ فیصلے سے قانون نے اپنی ساکھ قائم رکھی ہے. سوال یہ بھی ہے کہ کیا اس طرح کے دیگر حادثوں پر اتنا ہی توجہ دی جاتی ہے جتنا سلمان خان کے اس معاملے میں دیا گیا؟ اگر اس حادثے کے لئے کوئی عام عام شخص ذمہ دار ہوتا تو شاید دنیا کو کچھ خبر ہی نہیں ہوتی کہ انصاف ہوا یا نہیں؟ اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ اس معاملے کو اتنا طول دیا گیا کیونکہ ایک فلم ستارے سے متعلق یہ معاملہ تھا. کئی بار جانے مانے لوگوں کے معاملات کے ذریعے یہ ثابت کرنے کی بھی کوشش ہوتی نظر آتی ہے کہ دیکھئے قانون اپنا کام کرتا ہے. سنیما کے پردے پر باجاوں کا دم دکھانے والے سلمان خان کو بدھ کو آئے ہٹ اینڈ رنز فیصلے نے توڑ دیا. مسلسل بے گناہی کی ان کی دلیل بے معنی ثابت ہوئی اور عدالت نے انہیں سزا سنا دی. فیصلے سے پہلے سلمان کافی مضبوط نظر آئے. اسی دوران انہوں نے سیاستدانوں بابا صدیقی کی طرف مسکراکر دیکھا. صبح ٹھیک 11.10 بجے سلمان کورٹ روم میں داخل ہوئے اور براہ راست کٹہرے میں کھڑے ہو گئے. وہ کافی کشیدگی میں لگ رہے تھے. سزا سنائے جانے سے پہلے سملان کے وکیل نے کم سزا کے لئے ان کی بیماری اور چیریٹی کی بات رکھی، لیکن سلمان نے وکیل کو اور دلیل دینے سے روک دیا. ان کے چہرے پر کوئی اثر کاپڑھنا مشکل تھا. اگرچہ سزا سنائے جانے کے بعد ان کے اہل خانہ نے انہیں گھیر لیا، پھر وہ رو پڑے. سلمان کیس میں فیصلہ آتے ہی ان کے لاکھوں چاہنے والے پھیس میں مایوسی چھا گئی. ہر کوئی یہ کہہ رہا تھا کہ سلمان ایک نیک اور اچھے شخص ہیں. انہوں نے غریبوں کی بہت مدد کی ہے. غلطی سے ہوتی ہے، ان کو جرمانہ کرنے کے بعد بالی وڈ کی تمام ہستیاں اور ان کے پھیس سوشل میڈیا پر سرگرم ہو گئے. بالی وڈ سے ہیما مالنی، سبھاش گھئی، رتیش دیش مکھ، بپاشا باسو، دیا مرزا اورسوناکشی سنہا جیسی شخصیتیں سلمان کی حمایت میں کھڑی نظر آئیں. غائب ابھیجیت بھٹاچاریہ نے تو ساری حدیں پار کر ایسا بیہودہ بیان دے دیا جس کی جتنی مذمت کی جائے، کم ہے. وہ کہتے ہیں کہ کتا روڈ پر سویگا تو کتے کی موت ہی مرے گا. سڑکیں غریب کے باپ کی نہیں ہیں. میں بے گھر تھا، لیکن ایک سال تک سڑک پر نہیں سویا. ٹوئٹر پر دی اسٹنڈ بائی سلمان اور سلمان ورڈکٹ جیسے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرتے رہے. ساتھ ہی لوگ حق اور مخالفت میں بحث کرتے رہے. فیس بک پر ایک لڑکی نے پوسٹ کیا، ایسے بہت سے لوگ ہیں جو شراب پی کر گاڑی چلاتے ہیں. بس 13 سال سے سلمان کی پیچھے پڑے ہوئے تھے. سلمان کی مشکلیں ابھی ختم نہیں ہوئی ہیں. راجستھان کے جودھ پور میں ان کے خلاف چار معاملے چل رہے ہیں. جودھپور علاقے میں سلمان کے علاوہ ایکٹریس سونالی بندرے، تبو، نیلم اور ستیش شاہ سیاہ ہرن کے شکار کے معاملے میں ملزم ہیں. اس شکار میں ایسی گن کا استعمال ہوا جس کا لائسنس ایکسپائر تھا. غیر قانونی ہتھیار کیس میں فیصلہ اگلے چند ماہ میں آ سکتا ہے. اس کے علاوہ چنکارہ کا شکار کرنے پر سلمان کو دو معاملات میں سزا مل چکی ہے لیکن وہ ضمانت پر ہیں اور راجستھان ہائی کورٹ میں اس معاملے میں ان کی اپیل پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے. اب آگے کیا ہوگا؟ فیصلے کے خلاف سلمان کی اپیل پر بامبے ہائی کورٹ میں 8 مئی کو سماعت ہوگی. یہ دن خاص ہو گا، کیونکہ اس کے بعد ہائی کورٹ میں 7 جون تک گرمی کی چھٹیاں ہو جائیں گی. ضمانت نہیں بڑھائی گئی تو انہیں گرفتار کر ڈھاے یا تلوجا سینٹرل جیل بھیجا جا سکتا ہے. بالی وڈ کا سلمان خان پر 200 کروڑ روپے سے زیادہ کا داؤ لگا ہوا ہے. قریب ڈھائی دہائی کے اپنے فلم کیریئر میں کئی بڑی فلموں میں کردار ادا کرنے والے 49 سالہ سلمان کے کئی فلموں اور پروڈکٹ کے اشتہار اب ادھورے ہیں. کرینہ کپور کے ساتھ بجرنگی بھائی جان اور سونم کپور کے ساتھ پریم رتن دھن پایو کی شوٹنگ آخری اسٹیج پر ہے. سلمان منگل رات کشمیر سے کبیر خان کی فلم بجرنگی بھائی جان کی شوٹنگ کی طرف لوٹے تھے. سلمان پر قریب 200 کروڑ روپے کا داؤ لگا ہوا ہے. حالیہ کچھ سالوں میں سنجے دت کے بعد سلمان خان بالی وڈ کے دوسرے بڑے ہیرو ہیں جنہیں کریمنل معاملوں میں مجرم پایا گیا ہے. سلمان کے پھیس کی اب نظریں بامبے ہائی کورٹ پر ٹکی ہوئی ہیں. انہیں یقین ہے کہ سلمان کو ہائی کورٹ سے ضمانت مل جائے گی. کیس تو چلے گا ہی. سنجے دت سے عوام میں اتنی ہمدردی نہیں دیکھنے کو ملی جتنی سلمان کو ملتی نظر آرہی ہے. پر قانون سر فہرست ہے، اس کیس سے ثابت بھی ہو گیا ہے.
انل نریندر

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟