اس مرتبہ دیوالی نئی امیدیں اور نیاجوش لیکر آئی ہے!

دیوالی کا تہوار روشنی اور اجالے کی علامت مانا جاتا ہے۔دیوالی و روشنی کے اس تہوار کے دن سبھی لوگ چراغ اور موم بتی جلا کر روشنی کرتے ہیں۔ یہ تہوارپربھو رام اور سیتا کے 14 برس کے بنواس کے بعد ایودھیا میں ان کی آمدپر منایا جاتا ہے اور یہ موسم سرما کی آمد کی بھی علامت ہے۔ خوشیوں کے اس تہوار پر لوگ ایک دوسرے کو مٹھائیاں بانٹ کر اور مل جل کر خوشیاں مناتے ہیں۔ اس سال دیوالی زور شور سے منائی جائے گی کیونکہ مرکز میں ایک نئی سرکار آئی ہے اور وہ اپنے ساتھ نئی امیدیں لائی ہے۔ کانگریس پارٹی کا بنواس اب شروع ہوگیا ہے دیکھیں یہ کتنے برس چلے گا۔ اماوسیا کی اندھیری رات میں دیپک کی جگمگاتی روشنی سے چمک چھا جاتی ہے اور اندھیرے کو چھیرتے ہوئے ان خوبصورت دیپکوں کے بغیر دیوالی کا تہوار ادھورا سمجھا جاتا ہے۔ بازار میں چہل پہل کئی دن پہلے ہی شروع ہوجاتی ہے۔ بازار و تمام دکانیں دلہن کی طرح سجا دی گئی ہیں۔ یہ اچھی بات ہے کہ آج بھی دیوالی میں گھر کو روشن کرنے کیلئے روایتی چراغوں کا استعمال ہوتا ہے اور یہ ایک منفرد مٹی سے بنتے ہیں۔ اب لوگ مختلف طرح کے چراغوں اور موم بتی کا استعمال بھی کرنے لگے ہیں۔ ان کی بات کریں تو ہر بازار میں ایسے دیپ چھائے ہوئے ہیں جس میں لکشمی ،گنیش، پھول پتتے اور طرح طرح کی خوبصورت شکل میں یہ دستیاب ہیں۔ ان دیپکوں سے آپ اپنے گھر کوایک نیا لک دے سکتے ہیں۔دیوالی سے پہلے کے ہفتے میں خوردہ دوکانداروں کی بکری شاندار رہی۔کاروباری کمپنیاں زبردست سوٹ اور شاندار دوکانداری کے باوجوداپنی دوکانیں خوب چمکانے میں کامیاب رہے۔ سپر مارکیٹ سے لیکر کنزیومر ڈیوریبل کمپنیوں تک کا خیال ہے کہ اس بار دیوالی کی بکری پچھلے سالوں کے مطابق بہتر رہی۔ ان دوکانداروں کی مانیں تو اس بار صارفین کا اچھا خاصااضافہ ہوا ہے۔دہلی میں پٹاخے جلاتے وقت آپ اپنی آنکھوں کا خاص طور سے خیال رکھیں۔ بچے ان سے دور رہیں۔ اکثر پٹاخوں سے نکلنے والا بارود کا دھواں ان کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور ان کی آنکھوں کی روشنی بھی جا سکتی ہے اورکم آواز والے یا تیزرفتار والے پٹاخے چلائیں۔ پٹاخوں کے اندر سے نکلا ہوا کاربن اور دیگر زہریلی اشیا ء آنکھوں ،نسوں اور دیگر اعضا کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔چینی معرکہ پٹاخوں کے بیچنے پر بیشک حکومت سے پابندی لگائی ہوئی ہے۔ اس سے اس برس تو شاید کوئی فرق نہ پڑے کیونکہ یہ پٹاخے مہینوں پہلے ہی بازار میں آچکے تھے۔چینی دوکاندار اتنے چالاک ہیں کہ چین کے بنے پٹاخوں پر ’میڈ ان شیو کاشی‘ لکھا ہوا ہے۔ ہم سبھی قارئین کو دیوالی کے اس مبارک تہوار پر بدھائی دیتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ آپ محفوظ دیوالی منائیں گے اور اپنے بچوں کا خاص دھیان رکھیں گے۔ کیونکہ بچوں میں پٹاخے چلانے کو لیکر خاص جوش رہتا ہے۔’’ہیپی دیوالی‘‘
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!