کیا گواسکر کے عہد میں کرکٹ میں صفائی آئے گی و نیا دور شروع ہوگا؟
آخر کار سپریم کورٹ نے وہ کام کردکھایا جو حکومت ہند نہیں کرسکی۔ سپریم کورٹ نے بھارتیہ کرکٹ کنٹرول بورڈ کے چیف کی کرسی پر کنڈلی مارکر بیٹھے اور وہاں سے ہٹانے کی کوشش کرنے والوں کو پھنکار مار کر بھگادینے والے این سرینواسن کو ان کی حیثیت بتادی ہے۔ یہ نوبت تب آئی جب بھانمتی کا پٹارہ کھل جانے کے باوجود مرضی سے عہدہ چھوڑنا تو دور بلکہ سماجی دباؤ کرکٹ شائقین اور سینئر کھلاڑیوں کو وہ مسلسل ٹھینگا دکھاتے رہے۔ یہاں تک کہ دیش کی بڑی عدالت کے ذریعے صاف صاف کہہ دینے کے بعد بھی وہ آخری پل تک عہدے سے چپکے رہنے کی کوئی کوشش کو جانے نہیں دینا چاہتے تھے اور بے آبرو ہوکر تیرے کوچے سے نکلے ہم۔ بھارتیہ کرکٹ کنٹرول بورڈ کی صفائی کرنے کے لئے عہد بند سپریم کورٹ نے جمعہ کو بی سی سی آئی چیئرمین این سرینواسن کو ہٹا کر سابق کپتان سنیل گواسکر کے ہاتھوں چیئرمین کا عہدہ تھمادیا۔ ساتھ ہی 18 اپریل سے ممبئی میں شروع ہورہے آئی پی ایل 7- کو بھی ہری جھنڈی دے دی۔ آئی پی ایل7- سنیل گواسکر کی نگرانی میں ہوگا ساتھ ہی بی سی سی آئی کے سینئر وائس پریزیڈنٹ شیو لال یادو کو بورڈ کے باقی کام کاج کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ آئی پی ایل کے موجودہ سی ای اوسندر رمن اپنے عہدے پر بنے رہیں گا یا ان پر بھی گاج گرنے والی ہے اس کا فیصلہ سپریم کورٹ نے گواسکرپر چھوڑدیا ہے۔ قابل دذکر ہے سندر رمن پر سرینواسن کو بچانے کے الزام لگے تھے۔ عدالت کے ذریعے آئی پی ایل کی کمان سنیل گواسکر کو سونپے جانے کے بعد انہوں نے کہا کہ وہ بی سی سی آئی کا انترم پردھانی سونپے جانے پر فخر محسوس کررہا ہوں۔ وہ اس رول میں سب سے اچھا کام دینے کی کوشش کریں گے۔ بھارتیہ سپریم کورٹ نے آئی پی ایل 7- کا انعقاد اور اس کی اختتامی تقریب ٹھیک ٹھاک کرانے کے لئے جوابدہی سونپی ہے۔ میں اپنی کرکٹ زندگی کی طرح یہاں بھی اس جوابدہی کو بہتر ڈھنگ سے نبھاؤں گا۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ کا سبھی نے خیر مقدم کیا ہے۔ سابق کرکٹر چندو بورڈے نے کہا سپریم کورٹ نے یہ بہت اچھا کام کیا ہے۔ یہ کھلاڑیوں کے لئے اچھا موقعہ ہے کیونکہ اب آئی پی ایل میں کرکٹ کو ترجیح ملے گی جس کی ساکھ کو سٹے بازی اور میچ فکسنگ کے الزامات سے نقصان پہنچا ہے۔ گواسکر غیر جانبدارانہ طریقے سے فیصلے کرنے کے لئے جانے جاتے ہیں۔ ان کی رہنمائی میں کافی شفافیت آئے گی اور ایک سابق کرکٹر اجیت واڈیکر نے کہا کہ خوشی ہے کہ گواسکر جیسے کھلاڑی کو بی سی سی آئی کی کمان دی گئی ہے۔ کرکٹروں کو شامل ہوتے دیکھ کر خوشی ہورہی ہے۔ بی سی سی آئی کے وائس پریزیڈنٹ اور سابق آئی پی ایل کمشنر راجیو شکلا نے کہا سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ کھیل اور کرکٹ شائقین کے مفاد میں ہے۔ اس معاملے میں دھونی کو نہیں گھسیٹا جانا چاہئے ان کا اس سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ سب سے بڑا سوال تو یہ بھی ہے کورٹ کی اس پہل کا کتنا اثر بی سی سی آئی کے طریقہ کار پر پڑے گا؟ 2000ء میں میچ فکسنگ ایپی سوڈ کے سامنے آنے کے بعد جگموہن ڈالمیا کی بدائی کے ساتھ اس تنظیم کے کایہ پلٹ ہونے کی امیدجاگی تھی لیکن للت مودی اور این سرینواسن جیسی شخصیتوں کا بول بالا رہا اور کھیل میں زیادہ ان کی مداخلت رہی اور پیسوں کی اہمیت کھیل سے کہیں زیادہ تھی۔ سپریم کورٹ کے اس قدم سے بی سی سی آئی میں کیا تبدیلی آئے گی؟
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں