سیاسی نوسکھیا ہیں یا سیاسی ناعاقبت اروند کیجریوال؟

اروند کیجریوال کیا سیاست میں نو سکھیا ہیں یا پھر سیاسی ناعاقبت ہیں؟ یہ کہنا مشکل لگتا ہے کیونکہ جس طرح وہ چل رہے ہیں اس سے تو لگتا ہے کہ وہ سیاست سے ناواقف ہیں، سیاست میں منجھے ہوئے کھلاڑی ہیں یا پھر پردے کے پیچھے سے کوئی اور انہیں گائڈ کررہا ہے۔ ایک کے بعد ایک ایسا اشو اٹھاتے چلے جارہے ہیں جس سے سیاسی ٹکڑاؤ بڑھے۔ اب آپ تازہ اشو ہی لے لیجئے۔ آپ نے ریلائنس انڈسٹریز کے خلاف ہی مورچہ کھول دیا ہے۔ ایک اور نیا انکشاف کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ یکم اپریل سے ریلائنس انڈسٹری سرکار کے ساتھ مل کر ایک ڈالر کی گیس کو 8 ڈالر میں بیچنے کی تیاری کررہی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو مہنگائی بڑھے گی۔کیجریوال نے بتایا مرلی دیوڑا، ویرپا موئلی، وی ۔ کے سبل، مکیش انبانی، ریلائنس انڈسٹری اور دیگر کے خلاف اینٹی کرپشن بیورو کو ایف آئی آردرج کرنے کے احکامات دئے گئے ہیں۔ کیجریوال نے یہ جانتے ہوئے کہ یہ معاملہ مرکزی سرکار سے وابستہ ہے اس میں دہلی سرکار کا کوئی رول نہیں پھر بھی آخر کیوں ایسا قدم اٹھایا ہے؟ ایسا لگتا ہے مانو کسی طے ایجنڈے کے تحت وہ ایسا اشو اٹھا رہے ہیں۔ یہ ایجنڈا کوئی اور تو طے نہیں کررہا ہے؟ بھارتیہ جنتا پارٹی نے عام آدمی پارٹی پر امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے اشارے پر کام کرنے کا الزام لگایا ہے۔ دہلی اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر ڈاکٹر ہرش وردھن نے یہ الزام پیر کو صدر پرنب مکھرجی کو سونپے گئے میمو رنڈم میں لگایا ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن کی قیادت میں صدر محترم سے ملنے پہنچے بھاجپا لیڈروں کے نمائندہ وفد نے صدر سے وزیر قانون سومناتھ بھارتی کو برخاست کرنے کی مانگ کرتے ہوئے کیجریوال سرکار کی کارگزاریوں سے بھی متعارف کرایا۔ صدر کو دئے گئے میمورنڈم میں بھاجپا کا کہنا ہے کہ نیویارک یونیورسٹی کا ایک مطالعہ مشتبہ خاتون محترمہ لی جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سی آئی اے ایجنٹ ہیں ، نے کبیر، (وزیر تعلیم منش سسودیا کی رضاکار تنظیم) کے کام دیکھے اور بھارت میں اپنے مطابق تحریک اور پروگرام چلانے کی ہدایت دی۔ انہیں ہدایت کے تحت عام آدمی پارٹی محلہ سبھائیں اور سوراج اور مکمل انقلاب اور عوامی مفاد کے نام پر بہت سی کمیٹیاں قائم کرنے جارہی ہے۔ محترمہ لی کے بارے میں خبر ہے کہ ان کی مدد سے ہی عرب دیشوں میں انقلاب لانے کے لئے عوامی تحریک شروع ہوئی۔ تحریر چوک کی تحریک انہیں کی دین تھی۔ یہ مشتبہ خاتون مصر ،قاہرہ، ہائیفا ،چاڈ، اسرائیل اور بھارت ان ملکوں میں مختلف این جی او وغیرہ کے ذریعے سرگرم ہیں اس کی جانچ بھی ضروری ہے۔ کیجریوال وہ سب کام کررہے ہیں جو انہیں نہیں کرنے چاہئیں لیکن وہ سب نہیں کررہے جو انہیں کرنے چاہئیں۔ وہ وزیر اعلی سے زیادہ پردھان منتری کی طرح کام کررہے ہیں؟ جب سے عام آدمی پارٹی کی سرکار بنی ہے سبھی ترقیاتی کام ٹھپ پڑے ہیں۔ اس پارٹی کا ایجنڈا روزانہ نئے ہتھکنڈے اپنا کر جنتا کو اصل اشو سے ہٹا کر گمراہ کرنا اور الجھانا رہ گیا ہے۔ جن لوک پال بل پر اڑے کیجریوال ایک نیا آئینی بحران کھڑا کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ دہلی کی عوام کو بجلی ، پانی، بہتر سرکار کا دعوی کرکے اقتدار میں آئے کیجریوال ان سب دعوؤں کی بات تو نہیں کرتے روز روز نئے اشو اٹھاتے جارہے ہیں۔ سمجھ میں نہیں آرہا ہے کیجریوال آخر چاہتے کیا ہیں؟ اتنا تو لگتا ہے کہ انہیں دہلی سرکار کی پرواہ نہیں ،کل کی جاتی آج چلی جائے۔ ان کی ساری توجہ لوک سبھا چناؤ میں لگ گئی ہے۔ کل کو کیجریوال سرکار اقلیتی میں بھی آگئی تب بھی نہیں گرے گی کیونکہ کانگریس فی الحال حمایت واپس لینے کے موڈ میں نہیں لگتی۔ بغیر مرکزی سرکار کی منظوری لئے جن لوک پال بل پاس کرانے کو لیکر ٹکراؤ کتنا بھی بڑھتا دکھائی دے رہا ہوں لیکن دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی سرکار اتنی آسانی سے نہیں گرے گی۔ کانگریس مان رہی ہے کہ لوک سبھا چناؤ سے پہلے ٹکراؤ بڑھا کر سرکار گرانے کے بعد کیجریوال خود کو شہید کی شکل میں پیش کریں گے۔ کیجریوال کو دہلی سے بھگانے کا موقعہ اتنا آسان نہیں ہوگا۔ ادھر کیجریوال کے ابھی تک کے پلان کے مطابق سوراج اور دہلی جن لوک پال بل جمعہ کو اسمبلی میں پیش کریں گے اگر اس کا راستہ روکا گیا تو وہ استعفیٰ سونپ کر اسمبلی برخاست کرنے کی سفارش کردیں گے کیونکہ کیجریوال اپنی بات سے اتنی جلدی پلٹتے ہیں کہ ہم انہیں سنجیدگی سے اب نہیں لیتے۔ دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!