ریلیوں کی گہما گہمی کا ایتوار!

گذشتہ ایتوار کا دن ریلیوں کے نام رہا۔ جیسے جیسے عام چناؤ قریب آتے جارہے ہیں مختلف سیاسی پارٹیوں کی عوامی تحریک تیزی پکڑتی جارہی ہے۔ ایتوار کو چار ریلیاں ہوئیں۔ ان میں سب سے بڑی ریلی بھاجپا کے پی ایم امیدوار نریندر مودی کی کیرل کے شہر کوچی میں ہوئی۔ وہیں لیفٹ پارٹیوں کا گڑھ مانے جانے والے مغربی بنگال کے بعد کیرل میں نریندر مودی کی ریلی خاص اہمیت رکھتی ہے۔ بھاجپا کا جنوبی ہندوستان میں زیادہ اثر نہیں ہے اس لئے اس ریلی میں زیادہ بھیڑ آنے کی امید نہیں تھی لیکن اتنے لوگوں کے آنے سے خود بھاجپا لیڈر بھی حیران رہ گئے۔ یہ تابڑ توڑ ریلیاں کررہے نریندر مودی نے اس مرتبہ دلت کارڈ کھیلا ہے۔ مودی نے ایتوار کو کوچی میں کہا کہ وہ اب بھی سیاسی چھوا چھوت کے شکار ہیں۔ کانگریس پر حملہ بولتے ہوئے مودی نے ان پر دلتوں کوملے حقوق چھیننے کی سازش رچنے کا الزام لگا دیا۔ نریندر مودی ایتوار کو کیرل کے دلت فرقے کی بڑی تنظیم کیرل پلیار مہا سبھا کی جانب سے منعقدہ ایک پروگرام میں پہنچے تھے۔ مودی نے دعوی کیا کہ 100 دن کے اندر مرکز میں اقتدار میں تبدیلی ہوگی۔ اس کے بعد کانگریس کی سب غلط پالیسیاں ختم کردی جائیں گی۔ آنے والی دہائی دلتوں اور پسماندہ طبقوں کی ہوگی جس وقت مودی کوچی میں یہ سب کہہ رہے تھے اسی وقت کولکاتہ میں برگیڈ گراؤنڈ میں لیفٹ پارٹیوں کی ایک ریلی میں مارکسوادی سکریٹری جنرل پرکاش کرات کہہ رہے تھے کہ مرکز کے اقتدار میں نریندر مودی کو لانے و ان کے گجرات ماڈل کو اپنانے سے دیش میں فرقہ پرستی کو بڑھاوا ملے گا۔ ایتوار کو ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کرات نے کہا کہ مودی کے گجرات ماڈل سے صرف بڑے کاروباریوں و صنعت کاروں کو فائدہ ہوگا جبکہ عام لوگوں کا اس سے کوئی بھلا نہیں ہوگا۔ عام لوگوں کی بات آج کل سبھی لیڈر کرتے ہیں۔ کانگریس نائب پردھان راہل گاندھی بھی اڑیسہ کے سالی پور میں جنتا کی بار کررہے تھے۔ انہوں نے بیجو جنتا دل کے لیڈر و وزیر اعلی نوین پٹنائک پر زبردست حملہ بولا۔ انہوں نے پچھلے 26 دسمبر کو پارٹی کے یوم تاسیس پر ایک پروگرام میں کانگریس کو کرپٹ اور بھاجپا کو فرقہ پرست بتایا تھا۔ اسی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے راہل نے کہا کہ ریاست میں ہوئے بہت سے گھوٹالوں کے پیچھے بی جے ڈی ہی ذمہ دار ہے۔ کٹک ضلع کے سالی پور شہر میں ریلی کو خطاب کرتے ہوئے راہل نے کہا جن کلیان کے لئے اڑیسہ کو جو فنڈ دیا جاتا ہے وہ ضرورتمندوں تک نہیں پہنچتا۔ زیادہ تر پیسے کو بیچ میں ہی کھا لیا جاتا ہے۔ ریاست میں لوہا ،ابرق اور میگنیز کی جم کر لوٹ مار ہورہی ہے۔اس لوٹ مار کا فائدہ کچھ لوگ اٹھا رہے ہیں جبکہ باقی پریشانیوں میں چل رہے ہیں۔ ایتوار کو ہی مہاراشٹر سرکار کے ساتھ چنگی اشو پر اپنی لڑائی کو آگے بڑھاتے ہوئے ایم این ایس کے لیڈر راج ٹھاکرے نے 12 فروری کو راجیہ شاہراہ پر’ راستہ روکو‘ تحریک کا اعلان کیا تاکہ چنگی ٹیکس کو ختم کرنے کے لئے دباؤ بنایا جاسکے۔ ایس پی کالج پنے کے میدان پر منعقدہ ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہا ایم این ایس کی لڑائی تب تک چلے گی جب تک سرکار سڑک کو عمدہ نہیں بنا دیتی۔پانچویں ریلی تو نہیں لیکن لکھنؤ میں سپا پرمکھ ملائم سنگھ یادو کی پارٹی ہیڈ کوارٹر میں اینٹری اور قومی ایگزیکٹو و ضلع پردھانوں کو ایتوار کو خطاب کرتے ہوئے ملائم سنگھ نے کہا کہ مودی کہتے ہیں کہ وکاس پر بحث کریں۔ جب ہم نے انہیں بتایا کیا گجرات میں یوپی کی طرح کنیا ودیا دھن ، بے روزگاری بھتہ اور مفت دوائی اور پڑھائی جیسی سہولیات ملی ہوئی ہیں، تو وہ جواب نہیں دے پائے۔ ملائم نے کانگریس پر حملہ بولتے ہوئے مہنگائی کرپشن اور لچر خارجہ پالیسی پر بھی گھیرا تو بھاجپا کے پردھان منتری کے امیدوار نریندر مودی کو کہا کہ انہیں غلط بیانی سے بچنا چاہئے ،جو سپا یوپی میں دے رہی ہے وہ گجرات میں نہیں دیا جارہا ہے۔ کل ملا کر ایتوار ریلیوں کی گہما گہمی کا دن رہا۔تقریباً ان سبھی کے نشانے پر نریندر مودی ہی رہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!