بڑے نیتاؤں کے رومانس کے چرچے : پتی پتنی اور وہ۔۔۔

یہ عجیب اتفاق ہے کہ پچھلے کچھ دنوں سے دنیا کے بڑے لیڈروں کے رومانس کی زبردست خبریں آرہی ہیں اور یہ لیڈر خوب سرخیاں بٹور رہے ہیں۔ کم سے کم دو بڑے صدر کے پریم رشتوں کے بارے میں بحث چھڑی ہوئی ہے۔ پہلے ہیں امریکہ کے صدر براک اوبامہ جو دنیا کے سب سے طاقتور شخصیت مانے جاتے ہیں۔ اوبامہ بیشک امریکہ کے صدر ہوں لیکن اس کا مطلب یہ قطعی نہیں کہ وہ کسی عورت سے کبھی کبھی عشق بازی نہیں کرسکتے۔ یہ اور بات ہے کہ پہلی بیوی مشیل کو براک اوبامہ کی حرکتیں پسند نہ آرہی ہوں۔ مشیل کی سالگرہ سے ٹھیک پہلے ایک امریکی ویب سائٹ نے دعوی کیا کہ امریکہ کے پہلے جوڑے میاں بیوی کے درمیان کچھ کھٹ پٹ چل رہی ہے۔ یہاں تک کہا گیا ہے کہ مشیل نے طلاق کے لئے وکیلوں تک سے بات کی ہے۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نیلسن منڈیلا کی تعزیتی میٹنگ میں اوبامہ اور ڈین مارک کی وزیر اعظم ہلشمر کے سیلفی سے مشیل کافی پریشان ہیں۔ دونوں کے درمیان جھگڑا شمر کے ساتھ تعلقات کو لیکر ہوا تھا لیکن دعوی یہ ہی کیا گیا ہے کہ مشیل کو اس وقت غصہ آگیا جب انہیں پتہ چلا کہ خفیہ سروس نے دو بار اوبامہ کی دھوکے بازی کو چھپایا تھا۔ اس وقت اوبامہ کسی عورت کے ساتھ پکڑے گئے تھے۔
ایک اخبار نے اوول آفس ان سائٹ کے حوالے سے بتایا کے وائٹ ہاؤس میں اوبامہ اور مشیل الگ الگ بیڈ روم میں سوتے ہیں۔ دوسرا قصہ فرانسیسی صدر فرانسیو اولاند کی مبینہ بے وفائی کا ہے۔ ایک انگریزی میگزین ’کلوزر‘نے ان کے معاشقے کا بھی انکشاف کیا ہے۔ ایک فوٹو گرافر نے ان کی تصویریں تب کھینچ لیں جب وہ اپنے ایک باڈی گارڈ کے ساتھ اسکوٹر پر بیٹھ کر اپنی محبوبہ سے ملنے پہنچ گئے تھے۔ ان کی زبردست نکتہ چینی ہوئی۔ کچھ ان کے کردار پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں تو کچھ ان کے اس انداز سے جانے پر سوال اٹھ رہے ہیں اور ان کی سکیورٹی پر بھی سوالیہ نشان لگے ہیں؟ ان کی پارٹنر اور فرانس کی خاتون اول ویلری ٹریچرویلر کو تو اس خبر نے ایسا صدمہ پہنچایا کے انہیں اسپتال میں بھرتی کرانا پڑا۔ ویلری سے حالانکہ اولاند نے شادی نہیں کی ہے وہ لو ان ریلیشن شپ میں ہیں۔ اس پر یہ بھی کہا گیا کہ صدر کی نئی محبوبہ جولیا چار مہینے کی حاملہ بھی ہے۔ ظاہر ہے کہ اس انکشاف سے اولاند کافی پریشان بھی ہیں۔ وہ یہ طے نہیں کرپارہے ہیں کہ اب سرکاری طور سے دیش کی خاتون اول کسے کہا جائے۔ فی الحال تو انہوں نے یہ کہہ کر معاملہ ٹال دیا ہے کہ اس بارے میں امریکہ کے 11 فروری کوہونے والے دورے سے پہلے وہ صاف کردیں گے۔ تیسرا معاملہ تو ہمارے دیش میں ہی چل رہا ہے۔ یہ ہے ششی تھرور اور ان کی سورگیہ بیوی سنندا پشکرتھرور اور پاکستانی صحافی مہر ترار کا۔ جب نریندر مودی نے سنندا پشکر کو تھرور کی 50 کروڑ والی گرل فرینڈ کہا تو ششی تھرور نے پلٹ کر کہا تھا کہ سنندا تو پرائس لیس ہیں۔ لیکن تین سال بعد وہ دن بھی آیا جب پرائس لیس سنندا نے تھرور سے طلاق لینے کی دھمکی بھی دے دی تھی۔ ایک شام اچانک ہی ٹوئٹر پر تھرور اور سنندا کے درمیان دو خبریں چھا گئیں اور پھر خبر آئی کے سنندا نے دہلی کے ایک پانچ ستارہ ہوٹل میں خودکشی کرلی ہے۔ یہ خودکشی تھی یا پھر قتل ابھی تک معاملہ صاف نہیں ہوپایا۔ ڈاکٹروں نے پوسٹ مارٹم کے بعد بس اتنا ہی کہا کہ ’’یہ ایک غیر فطری موت ہے‘‘ یعنی اچانک موت نہیں۔کہا تو بہت کچھ جارہا ہے لیکن یہ الگ سے بتانے کا موضوع ہے فی الحال تو میاں بیوی اور وہ کے چرچے زوروں پر ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!