سننداتھرور کی پراسرار حالات میں موت؟

شکروار کو ایک ایسی چونکانے والی خبر آئی جس نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔ مرکزی وزیر مملکت برائے فروغ انسانی ششی تھرور کی بیوی سنندا تھرور نے دہلی کے ایک فائیواسٹار ہوٹل کے کمرے میں خودکشی کرلی۔پولیس نے بتایا کہ سننداکی لاش دہلی کے سروجنی نگر واقع لیلا ہوٹل کے کمرہ نمبر345 میں ملی۔ ہوٹل اسٹاف کو جب کافی دیر تک دروازے کھٹکھٹانے پر جواب نہیں ملا تو پولیس کو بلاکر دروازہ کھولا گیا۔ تھرور کے پرسنل سکریٹری اروند کمار نے بتایا کہ تھرور رات قریب 8 بجے ہوٹل کے کمرے میں پہنچے تھے۔ تب تک سنندا کی موت ہوچکی تھی۔ سنندا کی لاش بیڈ پر پڑی تھی۔ اس کے جسم پر حالانکہ کسی بھی طرح کے نشان نہیں تھے لیکن پولیس پھر بھی تحقیقات کررہی ہے کہ یہ خودکشی کا معاملہ ہے یاآتم ہتیا جیسے لگنے والی ہتیا کا معاملہ ہے۔ سنندا نے آتم ہتیا کیوں کی؟ ابھی تک یہ سامنے نہیں آیا ہے۔ جو سامنے آیا ہے کہ میاں بیوی میں گذشتہ کئی دنوں سے تکرار چل رہی تھی وہ اب بہت بڑھ گئی تھی۔ جو وجہ بتائی جارہی ہے وہ ششی تھرور اور ایک پاکستانی صحافی مہر ترار کے درمیان تعلقات کو لیکر تھی۔ گذشتہ دو دنوں سے ٹوئٹر پر سنندا اور ترار کے درمیان تنازعہ چل رہا تھا۔ سنندا نے مہرپر کئی الزام لگائے تھے۔ بدھوار کو ششی تھرور کے ویریفائیڈ اکاؤنٹ سے کچھ بیحد پرسنل قسم کے ٹوئٹس کئے گئے تھے۔ یہ ٹوئٹ مبینہ طور سے پاکستانی صحافی ترار کی طرف سے بھیجے گئے تھے۔ بعد میں تھرور نے دعوی کیا تھا کہ ان کا اکاؤنٹ ہیگ کرلیا گیا تھا۔ جمعرات کو تھرور اور سنندا نے مشترکہ بیان جاری کرکے کہا تھا کہ ان کی خوشی خوشی شادی ہوئی لیکن وہ الگ رہنا چاہتے ہیں۔اس پر سنندا نے ایک بڑے اخبار سے بات چیت میں کہا تھا کہ ان کے پتی ششی تھرور کا یہ دعوی ایک دم غلط ہے کہ ان کی سوشل میڈیا سائٹ ہیگ کرلی گئی ہے بلکہ انہوں نے اپنے پتی کے پریم پرسنگ کی سچائی دنیا کو بتانے کے لئے ہی خود کئی پیغام پوسٹ کئے تھے جو کہ انہیں ایک پاکستانی صحافی مہر ترار نے بھیجے تھے۔ مہر ترار پاکستان کی ’ڈیلی ٹائمس‘کی صحافی ہیں اور پاکستان کی جانی مانی صحافی ہیں۔ ششی تھرور اور مہر ترار کی دوستی کے اور بھی ثبوت سامنے آئے ہیں۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے خلاصہ کیا کہ انہوں نے ایک ماہ پہلے مہر ترار کو ایک انٹرویو دیا تھا اس کے لئے ششی تھرور کے دفتر سے گذاش کی گئی تھی۔ سنندا نے ترار کے بارے میں کہا کہ وہ اپریل سے ہی ان کے پتی کے پیچھے پڑی ہے اور پریم و رومانس کی پینگیں بڑھا رہی ہے۔ وہ آئی ایس آئی ایجنٹ ہے لیکن اس نے پیار میں اس کے پتی کو پاگل بنا دیا ہے۔اس میں کچھ ایسے پوسٹ بھی جاری کئے گئے جس میں مہر ترار نے باقاعدہ طور سے کہا ہے کہ ’’میں آپ سے پیار کرتی ہوں ششی تھرور آپ کے پیار نے مجھے دیوانہ بنا دیا ہے۔ اور میں اس سے پیچھے نہیں ہٹوں گی۔تکلیف ہورہی ہے لیکن ہمیشہ آپ کی رہوں گی۔ مہر۔ششی اب میں نہ تو اورٹوٹوں گی اور نہ ہی بکھروں گی میں پہلے سے زیادہ سپشٹھ ہوگئی ہوں۔ مجھے زیادہ پتہ نہیں پر اتنا جانتی ہوں کہ آپ میری زندگی ہیں۔ مہر ترار نے کہا کہ میں ششی تھرور کی پتنی سنندا سے کہنا چاہوں گی کہ مجھے آئی ایس آئی ایجنٹ نہ کہیں۔ مہر نے ٹوئٹ کیا کہ میرا نام مہر ہے۔ میں کوئی آئی ایس آئی ، سی آئی اے یا را کی ایجنٹ نہیں ہوں۔ اتفاق سے ترار کا 13 سال کا بیٹا موسیٰ نشان بھی ٹوئٹر پر آپ کے 275 فالورس میں شامل ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ششی تھرور2010ء میں بھی آئی پی ایل کوچی کے ایک تنازعے میں پھنسے تھے تو انہیں سرکار سے الگ ہونا پڑا تھا۔ اس دور میں کشمیری خاتون سنندا سے ان کے رومانس کے قصے چرچا میں آئے۔ بعد میں انہوں نے سنندا سے باقاعدہ شادی کرلی۔ بہرحال یہ بہت ہی دکھ بھری خبر ہے کہ سنندا نے خودکشی کرلی ہے۔ خدا ان کی آتما کو شانتی دے۔ رہی بات سنندا نے خودکشی کی یا انہیں زہر دے کر ماردیا گیا؟ یہ تو پولیس تحقیقات کے بعد ہی صاف ہو پائے گا۔ ششی تھرور کو دوہری مار پڑی ہے۔ ایک جانب تو بیوی گئی وہیں دوسری جانب ان کی سیاسی زندگی خطرے میں پڑتی نظر آرہی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!