تھائی وزیر اعظم کیخلاف تختہ پلٹ تحریک !

پچھلے ایک ہفتے سے ہمارے پڑوسی ملک تھالی لینڈ میں حکومت کے خلاف زبردست تشدد آمیز مظاہرے اور تحریکیں چل رہی ہیں۔ سرکار مخالف مظاہروں نے خطرناک شکل اختیار کرلی ہے۔ 30 ہزار سے زیادہ مظاہرین نے وزیر اعظم چنگلک شیونواترا کے خلاف ’’عوامی تختہ پلٹ‘‘ تحریک چھیڑتے ہوئے ایک پولیس کمپلیکس پر ہی حملہ بول دیا۔ یہاں نوجوان وزیر اعظم شیونواترا میڈیا سے بات کرنے والی تھیں لیکن انہیں کمپلیکس چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔ مظاہرین نے وزیر اعظم کے دفتر کے آس پاس سکیورٹی گھیرے کو بھی توڑنے کی کوشش کی۔ سنیچرسے جاری پرتشدد مظاہروں میں سرکار کی حمایت میں اترے لوگ اور مخالف مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 5لوگ مارے گئے ۔ اس درمیان حکومت نے ان افواہوں کی تردید کی ہے جن میں دعوی کیا گیا تھا کہ وزیر اعظم نے ملک چھوڑدیا ہے لیکن وہ کہاں ہیں اس کا پتہ نہیں ہے۔ مشکلات سے گھری تھائی لینڈ کی وزیر اعظم شیو نواترا نے پیر کو اپوزیشن کی جانب سے عہدہ چھوڑنے کا مطالبے کو مسترد کردیا۔ وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹنے کیلئے دباؤ بنانے میں لگے اپوزیشن کے حمایتیوں کی سکیورٹی فورسز سے جھڑپیں ہوئی ہیں۔ ایک عدالت نے سرکار گرانے کے لئے بغاوت کرنے والے ایک بڑے لیڈر کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیا۔پچھلے کچھ دنوں سے اپوزیشن چنگلک شیو نواترا سے عہدہ چھوڑنے اور اقتدارغیر منتخبہ پیپلز کونسل کو سونپنے کا الٹی میٹم دے رکھا ہے۔ مظاہرین موجودہ سرکار کو اقتدار سے آزاد کرانے کے لئے حکومت پیپلز کونسل کے ہاتھوں میں دینا چاہتی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ شیو نواترا کی حکومت کو ان کے بھائی اور قدامت پسند لیڈر تھکاسن شیونواترا کے ہاتھوں میں ہے۔ تھکاسن سال 2006ء میں فوجی تختہ پلٹ میں معذول ہوئے تھے۔ ادھر چنکلک نے شیونواترا نے اخباری کانفرنس میں کہا کہ میں سبھی سے مسئلے کا حل تلاشنے کی کوشش کرنے کے لئے کہتی ہوں لیکن یہ قانون کے دائرے میں ہونا چاہئے۔ سرکارمخالف مظاہروں کے لیڈر سپیتھ کی مینڈیٹ واپس کرنے اور جنتا کی کونسل قائم کرنے کی مانگ آئین کے تحت ممکن نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے کہا میں کوئی شرط نہیں رکھوں گی اگر میں شانتی لوٹانے کے لئے کچھ کرنے میں اہل ہوں تو میں وہ کرنا چاہوں گی لیکن یہ آئینی تقاضوں کے تحت ہی ہونا چاہئے۔ مجھے نہیں پتہ کے میں آئینی ڈھانچے میں کس قانون کے تحت عوامی کونسل کی مانگ پوری کرسکتی ہوں۔ ان مظاہرین کے بیچ ایک عدالت نے سرکار گرانے کی کوشش کرنے پر بغاوت کے لئے مظاہرین کے لیڈر اور ڈیموکریٹک پارٹی کے سابق ایم پی سپیتھ کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیا۔ انہوں نے ایتوار کوکہا کہ شیونواترا اگلے دو دن میں استعفیٰ دے دیں۔ ابھی تک تھائی لینڈ کے سیاسی بحران میں سرکار مخالف مظاہروں میں چار لوگوں کی موت ہوئی ہے اور 100 سے زیادہ زخمی ہیں۔ مظاہرین نے وزیر اعظم شیو نواترا کو ایک پولیس کمپلیکس سے فرار ہونے پر مجبور کردیا فی الحال وہ کسی نامعلوم جگہ پر ہیں۔ امید کرتے ہیں کہ تھائی لینڈ کی شورش جیسی سیاسی صورتحال کا کوئی جلد حل نکل آئے گا اور عوام کا راج قائم ہوگا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟