اوبامہ پھر صدر چنے گئے تو امریکہ میں خانہ جنگی کا امکان

امریکہ میں پتہ نہیں لوگوں کو کیا ہوگیا ہے۔ ابھی وسکونس شہر کے گورودوارے میں کوئی گولہ باری کے تنازعے سے دیش پوری طرح سنبھلا نہیں تھا کہ اب جمعہ کو اس طرح کی ایک اور واردات سامنے آگئی۔ ایک بار پھر ایسے ہی ایک دہشت گرد نے نیویارک کے مشہور سیاحتی مقام امپائر اسٹیٹ بلڈنگ کے پاس اندھا دھند گولیاں برسا کر اپنے ایک سابق ساتھی کو موت کی نیند سلا دیا۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں بندوقچی جیفری جونسن مارا گیا۔ اس واقعہ میں8 لوگ بری طرح زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق بندوقچی ایک فیشن ڈیزائنر تھا۔ ادھر صدر براک اوبامہ اور ان کے امکانی سیاسی حریف ریپبلکن پارٹی کے امیدوار رومٹ رومنی کے درمیان وائٹ ہاؤس کی دوڑ سانپ سیڑھی کی طرح جاری ہے۔یہ اطلاع پیرکو شروع ہوئی ریپبلکن پارٹی کی کانفرنس سے پہلے ایک جاری سروے میں سامنے آئی۔ اس کانفرنس میں ریپبلکن پارٹی اپنے صدارتی امیدوار کا اعلان کرنے والی ہے۔ جب تک آپ یہ سطور پڑھ رہے ہیں ہوں گے پارٹی نے اپنا امیدوار اعلان کردیا ہوگا۔ سی این این او آر سی انٹرنیشنل سروے میں دعوی کیا گیا ہے اوبامہ نے 49 فیصد امکانی ووٹروں کو اپنی طرف راغب کیا ہے جبکہ رومنی نے 47فیصد ووٹروں کو اپنی طرف کھینچنے کی کوشش کی۔ دوسری طرف فوکس نیوز کے ذریعے جاری پہلے سروے میں رومنی کو ایک نقطہ سے آگے دکھایا گیا ہے۔ رومنی کو 45 فیصد ووٹ ملے ہیں اور اوبامہ کو44 فیصد۔ سی این این کے سروے میں اوبامہ کو 43 کے مقابلے 52 فیصد ووٹروں سے آگے دکھایا گیا ہے۔ یہ رجسٹرڈ ووٹروں کا ایک وسیع طبقہ ہے جس میں ایسے لوگ شامل ہیں جن کے پولنگ میں حصہ لینے کاامکان کم ہوتاہے۔ تاریخی طور پر ممکنہ ووٹروں کا سروے ریپبلکن پارٹی کے لئے تھوڑا زیادہ مناسب ظاہرکرتا ہے۔ ایک تہائی سے زیادہ رجسٹرڈ ریپبلکن(35 فیصد) نے کہا ہے کہ وہ چناؤ کو لیکر بہت ہی خوش ہیں جبکہ محض29 فیصد رجسٹرڈ ڈیموکریٹس نے کہا ہے کہ وہ چناؤ کو لیکر خوش تو ضرور ہیں لیکن اتنا ضرور ہے کہ صدر اوبامہ کے لئے دوبارہ صدر چناؤ جیتنا اتنا آسان نہیں لگ رہا ہے۔ ان کی مخالفت اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ میں ایک جج کا تبصرہ پڑھ کر حیران ہوگیا۔ براک اوبامہ دوبارہ امریکہ کے صدر چنے گئے تو ملک میں خانہ جنگی چھڑ جائے گی۔ جج نے یہ وارننگ دیتے ہوئے کہا پھر سے چنے جانے کی حالت میں اوبامہ اس دیش کو اقوام متحدہ کی فورس کے حوالے کردیں گے۔ ٹیکساس صوبے کے اس جج ٹوم ہیڈ نے دعوی کیا ہے اوبامہ پھر سے صدر چنے گئے توامریکہ کی سرداری اقوام متحدہ کے ہاتھ میں گروی رکھ دیں گے۔ اگر ایسا ہوا تو ٹیکساس کی جنتا اسے منظور نہیں کرے گی۔ جج کا کہنا ہے کہ میں بری سے بری حالت کا تصور کررہا ہوں۔ شہر میں بدامنی اور عدم سلامتی اور یہاں تک کہ خانہ جنگی بھی اس سے چھٹکارا پانے کے لئے میں تو کہتا ہوں کہ بندوق اٹھاؤ اور اوبامہ سے نجات پاؤ۔ حالانکہ جج بعد میں اپنے اس بیان سے مکر گئے انہوں نے کہا میڈیا نے ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے۔انہوں نے تو صرف اتنا کہا تھا کہ اوبامہ چنے گئے تو دیش اقتصادی بحران میں پھنس جائے گا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!