پینیٹا کی وارننگ سے بوکھلایا پاکستان

پاکستان کو دی گئی اب تک کی سب سے سخت وارننگ میں امریکہ نے گذشتہ جمعرات کو کہا کہ پاکستان کی جانب سے آتنک وادیوں اور خاص کر خطرناک حقانی نیٹورک کو محفوظ پناہ گاہ مہیا کرائے جانے کی وجہ سے اس کا صبر جواب دے گیا ہے۔ یہ وارننگ امریکہ کے وزیر دفاع لیون پینیٹا نے دی ہے جو افغانستان میں اچانک دورہ پر پہنچے۔ انہوں نے کہا افغانستان میں جب تک امن کا قیام مشکل ہے جب تک پاکستان میں محفوظ پناہ گاہیں رہیں گی۔ حقانی نیٹورک کو نشانہ بناتے ہوئے پینیٹا نے کہا یہ بڑی تشویش کا موضوع ہے کہ سرحد کے اس پار حقانی نیٹورک سرگرم ہے۔ پاکستان کو سرحد کے اس پار ہماری سکیورٹی فورس پر حملہ کرنے والے آتنک وادیوں پر کارروائی کرنی ہے۔ پینیٹا نے اپنے ایشیا کے دورے کے آخری مرحلے میں افغانستان کا دورہ کیا۔ اس کے تحت پینیٹا نے ویتنام سے لیکر بھارت تک دورہ کیا لیکن انہوں نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔ یہ دونوں ملکوں کے درمیان بڑھی کشیدگی اور تلخی کا واضح اشارہ ہے۔ پینیٹا نے یہ بھی کہا پاکستان میں آتنک وادیوں کے خلاف ڈرون حملے جاری رہیں گے۔ پینیٹا کے اس وارننگ کا پاکستان میں سخت رد عمل ہوا ہے۔ وارشنگٹن میں پاکستانی سفیر شیری رحمان نے کہا کہ پینیٹا کے تبصرے سے باہمی اختلافات کو دور کرنے کا امکان کم ہوگا۔ شیری کا کہنا ہے کہ امریکی انتظام کی جانب سے اس طرح کے پبلک بیان کو پاکستان نے بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔ اس سے رشتوں کو بہتر بنانے کے عمل میں رکاوٹ پڑے گی۔ جس سے تعطل ختم کرنے میں لگے لوگوں کے پاس کوئی چارہ نہ بچے گا۔ پاکستان کی بوکھلاہٹ کا اسی سے پتہ چلتا ہے کہ اخبار ڈان نے اپنے اداریہ میں لکھا ہے امریکہ پاکستان رشتوں میں پیوند لگانے کی کوششیں جاری ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے امریکی وزیر دفاع لیون پینیٹا کے ان بھڑکیلے بیانات کو صحیح ٹھہرایا جائے جوانہوں نے حال ہی میں پاکستان کے معاملے میں دوسرے ممالک کی راجدھانیوں میں دئے ہیں۔ انہوں نے کابل میں کہا کہ امریکہ کا اب صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے۔ وہیں نئی دہلیوہ معقول جگہ نہیں تھی جہاں امریکہ پاکستان کشیدگی پر کھل کر بحث ہو یا آپریشن اسامہ کی جانکاری پاکستان سے چھپانے پر کوئی مذاق کیا جائے۔ وہ بھی تب جب ہندوستان کو ایشیا میں نئی امریکی فوجی ڈپلومیسی کا اہم سانجھے دار بتایا جارہا ہے۔ پینیٹا نے جس طرح کے الفاظ استعمال کئے اور اس کے لئے جن ٹھکانوں کو چنا ان سے ہماری فوج میں امریکیوں کے تئیں تلخی بڑھے گی۔ غلط جگہ پر پینیٹا کے غلط بیانوں نے کٹر پسند جماعتوں کو ہندوستانی امریکی مخالفت کے لئے بھڑکانے کا کام کیا ہے۔ امریکہ اب پاکستان کے اندر چھپے آتنک وادیوں اور ان کے ٹھکانوں پر ڈرون حملے کرنے لگا ہے۔ ماہ جون میں امریکہ نے تین ڈرون حملے کئے ہیں ان میں ایک القاعدہ کا دوسرے نمبر کا سرغنہ الیبی مارا گیا ہے۔ پینیٹا کی واضح وارننگ کے بعد پاکستان کے اندر ڈرون حملے اور تیز ہوں گے اور امریکہ کی بوکھلاہٹ بڑھے گی۔صدر براک اوبامہ اس وقت دوہرے دباؤ میں ہیں۔ ایک طرف تو انہیں افغانستان سے 2014ء تک امریکی فوجیوں کو نکالنا ہے اور دوسری طرف اوبامہ کو دوبارہ صدارتی چناؤ جیتا ہے۔ ان وجوہات سے آنے والے مہینوں میں امریکی کارروائی تیز ہوگی۔ پاکستان کے لئے یہ چنوتی سے بھرا دور ہوگا۔ وہ اس بڑھتی کشیدگی کو کیسے ہینڈل کرتا ہے یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟