ہماچل میں8 مشتبہ چینیوں کی سنسنی خیز گرفتاری

ہماچل پردیش کے منڈی علاقے سے8مشتبہ چینیوں کی گرفتاری کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔یہ آٹھوں غیر ملکی منڈی کے چوتڑا گاؤں میں واقع ایک شخص کی زیر تعمیر بلڈنگ میں بڑھئی اور پینٹر کا کام کررہے تھے۔ اس شخص کا نام چمپئی ہے جو سکم کا باشندہ ہے۔ خفیہ ایجنسیوں کو چمپئی پر اس وقت شک ہوا جب پتہ چلا کہ اس نے یہاں اپنے نام پر اچھی خاصی زمین خرید رکھی ہے۔ غور طلب ہے کہ اس علاقے میں ہماچل کے شہری ہی زمین خرید سکتے ہیں۔ انٹیلی جنس بیورو کی شناخت پر ہماچل پولیس نے جب عمارت کی تلاشی لی تو ان غیر ملکیوں کا پتہ چلا۔ عمارت سے30 لاکھ روپے ، 3 ہزار امریکی ڈالر، کچھ چینی کرنسی اور 10 موبائل سم کارڈ بھی ملے ہیں، یہ کرنسی کس کی یہ پتہ نہیں چلا۔ چھاپے ماری کے وقت چمپئی اپنے گھر میں موجود نہیں تھا۔ یہ آٹھوں غیر ملکی ویزا ختم ہونے کے بعد بھی رہ رہے تھے اور انہوں نے مقامی انتظامیہ کو اس کی اطلاع نہیں دی تھی۔ ذرائع کے مطابق آٹھوں غیر ملی بودھ دھرم کے ’’بلیک ہیٹ‘‘ مذہب کے ماننے والے ہیں جس کے پیشوا سترویں کرماپا اورگین ترنلے ڈورجی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے گرفتار ان غیر ملکیوں کے پاس سے تائیوانی پاسپورٹ برآمد ہوئے ہیں۔ پاسپورٹ کی بنیاد پر ہی انہیں تائیوانی شہری مانا جارہا ہے حالانکہ ان کی اصلی شہریت کی پہچان ابھی نہیں ہو پائی ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق سبھی کے پاسپورٹ پر ٹوریسٹ ویزا کی مہر لگی ہے جس کی میعاد ختم ہوچکی ہے۔ پاسپورٹ اصلی ہے یا نقلی اس کی جانچ بھی کی جارہی ہے۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق گرفتار غیر ملکیوں کے پاسپورٹ نقلی پائے جانے پر ہی ان پر جاسوسی کا الزام لگایا جاسکتا ہے۔ معاملیکی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس ہر پہلو کی تفتیش کررہی ہے۔ تبتی دھرم گورو دلائی لامہ نے پچھلے دنوں یہ اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ چین ان کے قتل کا پلان بنا رہا ہے۔ کیا یہ مشتبہ غیر ملکی چین کے اس پلان کا حصہ ہیں؟ یہ مشتبہ تو ہیں ہی اس کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ تقریباً پانچ کرور روپے کی لاگت سے بنائی جارہی عمارت جس میں یہ آٹھوں لوگ کام کررہے تھے کا کوئی وارث یا متعلقہ دستاویز ابھی تک پولیس کو ہاتھ نہیں لگا ہے۔ عمارت سے برآمد ہوئے 30 لاکھ روپے اور چینی کرنسی کو لیکر بھی یہ معمہ برقرار ہے۔ ہماچل کے اس علاقے میں محض ہماچلی ہی زمین کرید سکتا ہے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ زمین کا مالک کوئی ہماچلی ہی ہو۔ جس کی جگہ پر یہ گورکھ دھندہ چل رہا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ پی چدمبرم نے احمد آباد میں کہا کہ آٹھوں غیر ملکیوں کو غیر قانونی طریقے سے رکنے کے سبب کا پتہ لگایا جارہا ہے۔ اس بارے میں رپورٹ جلد ملے گی۔ معاملے میں بہت جلد ہی کسی نتیجے پر پہنچنا ٹھیک نہ ہوگا۔ کہیں یہ جھوٹا الارم نہ ہو۔ ہمیں معاملے کی مزید تفصیل کا انتظار کرنا چاہئے کیونکہ یہ آٹھوں غیر ملکی چینی نژاد ہیں اس لئے یہ معاملہ مشتبہ اور سنسنی خیز بن سکتا ہے۔ دیکھیں آگے کیا نتیجہ نکلتا ہے؟ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟