موہالی سیمی فائنل فکس تھا: اخبار کاسنسنی خیز خلاصہ
Published On 14 March 2012
انل نریندر
کرکٹ میچ میں فکسنگ کا جن بوتل سے باہر آگیا ہے۔ انگلینڈ کے مشہور اخبار ' دی سنڈے ٹائمس' نے انکشاف کیا ہے کہ 2011ء ورلڈ کپ موہالی میں کھیلا گیا بھارت ۔ پاک سے سیمی فائنل فکس تھا۔برطانوی اخبار نے دہلی کے ایک سٹوریہ سے بات چیت اور اپنی جانچ کی بنیاد پر دعوی کیا ہے۔ دی سنڈے ٹائمس بہت ہی مقبول اخبار ہے جس کے بھروسے پر کم ہی شبہ ہوتا ہے۔ ایسی سنسنی خیز رپورٹ وہ بغیر ٹھونس ثبوت اور جانچ کے نہیں شائع کرسکتا۔ضرور انہوں نے اپنے ثبوت اور ان کے بارے میں تصدیق کی ہوگی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے سٹے بازوں نے کھلاڑیوں کو لاکھوں روپے کی پیشکش کی تھی۔ فکسنگ کے اس بھنور میں ایک بالی ووڈ اداکارہ کے شامل ہونے کا دعوی کیا گیا ہے۔ میچ پچھلے سال30 مارچ کو موہالی میں کھیلا گیا تھا اور اس میچ میں بھارت نے پاکستان کو ہرایا تھا۔ سٹے بازوں کا دعوی ہے کہ وہ انگلش کاؤنٹی انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی ٹیسٹ میچ آئی پی ایل اور جہاں تک بنگلہ دیش پریمئر لیگ تک کے مقابلے فکس کرتے ہیں۔ اخبار نے فکسنگ سے متعلق سبھی اطلاعات اور ثبوت آئی سی سی کو سونپ دئے ہیں۔ اس کے ترجمان نے اس پر کہا کہ ہم اطلاعات فراہم کرانے کے لئے اخبار کے شکر گذار ہیں۔ ہم ان الزامات کی جانچ کریں گے۔ جائز ناجائز بازاروں میں کرکٹ میں سٹے بازی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ جس طرح ہر میچ پر لاکھوں ڈالر سٹے پر لگتے ہیں اس سے سٹے بازوں کو میچ سے متاثر کرنے کے اندیشے سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ برطانیہ کے اخباروں نے پہلے بھی میچ فکسنگ، اسپاٹ فکسنگ کے دعوے کئے ہیں۔ 2010ء میں نیوز آف دی ورلڈ نے تین پاکستانیوں سلمان بھٹ، محمد آصف اور محمد عامر پراسپاٹ فکسنگ کے الزام لگائے۔ جانچ کے بعدتینوں کو لندن کی ایک عدالت نے قصوروار قراردیا اور جیل بھیجا۔ ایک دوسرے معاملے میں پچھلے مہینے ایک سابق گیند باز مارون ویسٹ فیلڈ کو اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ موہالی کے میچ میں شبے کی کئی وجوہات نظر آتی ہیں۔ سچن تندولکر(85) رن کے چار کیچ چھوڑنا۔ مہیندر دھونی (85) رن کا کیچ بھی چھٹا تھا۔ پاک گیند باز عمر گل کی انتہائی خراب کارکردگی، مصباح الحق کے 56 تن76 گیند کی دھیمی بلے بازی اور پاکستانی کپتان شاہد آفریدی کا تیسرا پاور پلے دیر سے لینا۔ آخر بالی ووڈ حسینہ کون ہے جسے بنیادبنا کر ورلڈ کپ 2011ء کا بھارت۔ پاک میچ فکس کیا گیا تھا۔ پتہ چلا ہے کہ بالی ووڈ میں ایک فلم کرچکی یہ حسینہ اور کچھ ماڈلنگ بھی کرتی یہ اداکار ہ دہلی کی ہے۔ یہ ملان اور پیریس وغیرہ میں ریمپ واک کرچکی ہے۔ سنڈے ٹائمس نے اس کا چہرہ چھپاتے ہوئے اس کی بکنی میں ایک فوٹو بھی چھاپی ہے۔ اخبار کے مطابق اس نے دلالوں کے اشارے پر کھلاڑیوں سے رابطہ قائم کیا اور انہیں اپنے جال میں پھنسا لیا۔ اخبار کے مطابق پیسہ اور حسن کا جال ہی وہ نیٹ ورک ہیں جس کے ذریعے سے دلال یہ سب کرتے ہیں۔ اخبار نے دلال کے حوالے سے دعوی کیا ہے آخر سچن کے چار کیچ کیوں چھوڑے گئے؟ کیوں عمرگل نے آٹھ ہی اوور میں68 رن دئے؟اس الزام میں کچھ تو دم ہے کے کچھ کھلاڑی پیسے کے لئے ایمانداری کا سودہ کرلیتے ہیں اور کچھ چھوٹی موٹی اطلاعات جیسے پچ کا مزاج کیسا رہے گا، موسم کیسا رہے گا، ٹاس کون جیتے گا وغیرہ اطلاعات لینے کے لئے پیسہ لیتے ہیں لیکن ان سے میچ کے نتیجوں پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ میچ کے نتیجے پر سیدھے سیدھے تب اثر پڑتا ہے جب ایک یا کئی کھلاڑی مل کر سٹے بازوں کا ساتھ دیں۔ میچ فکس کرنے یا دلال کے مطابق نتیجے نکالنے کے لئے یہ کھلاڑی دھیمی رفتار سے بیٹنگ کرسکتے ہیں، کیچ ڈراپ کرسکتے ہیں، ڈھیلی گیندے پھینک کر زیادہ رن دے سکتے ہیں، اب یہ بھی سوال اٹھتا ہے کہ کیا پاکستانی (یا ہندوستانی) کھلاڑی کچھ پیسوں کے لئے ایسے ہی ہائے وولٹیج میچ فکس کرسکتے ہیں؟ جواب نہیں بھی ہوسکتا ہے،کیونکہ ٹورنامنٹ جیتنے پر انہیں کہیں زیادہ رقم ملتی جو دلالوں نے انہیں پیشکش کی تھی۔بلے بازی کو دھیمی رفتار سے رن بنانے کے لئے 34.30 لاکھ روپے دئے گئے جبکہ گیند بازوں کو زیادہ رن لٹانے کے لئے39 لاکھ روپے دئے گئے۔ 5 کروڑ 54 لاکھ روپے کی بھاری بھرکم رقم اس کھلاڑی یا افسر کو دینے کی پیشکش کی گئی جو میچ کے نتیجے کی گارنٹی دے سکے۔ اس میچ میں شبے کی گنجائش اس لئے بھی پیدا ہوئی ہے کیونکہ شعیب اختر کے کیریئر کا یہ آخری میچ تھا لیکن کپتان شاہد آفریدی نے مقابلے سے کچھ دیر پہلے انہیں باہر بٹھا دیا۔ پاکستان کی جانب سے چار کھلاڑی کامران اکمل،عمر اکمل،وہاب ریاض اور یونس خان کھیلے جن پر پہلے ہی سے فکسنگ کے الزام تھے۔ میچ سے کچھ وقت پہلے ہی پاکستان کے وزیر داخلہ رحمان ملک نے پاکستان ٹیم کو فکسنگ کی وارننگ دی تھی۔ موہالی میں کھیلے گئے اس سیمی فائنل میں بھارت نے 260/9 اور پاکستان 231/10 نتیجہ بھارت29 رن سے جیتا تھا۔Anil Ambani, Daily Pratap, Match Fixing, Sunday TImes, Vir Arjun
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں