یوپی کے مسلم ووٹروں نے بڑی سمجھداری و ہوشیاری سے ووٹ دیا



Published On 11 March 2012
انل نریندر
اترپردیش کے مسلمانوں نے یوپی اسمبلی چناؤ میں کچھ حد تک ٹیکنیکل ووٹنگ کی یہ کہیں تو یہ کہنا شایدغلط نہ ہوگا۔ میں سمجھتا ہوں کے پہلی بار انہوں نے مسلم بڑی سمجھداری سے اپنے مفادات کو سامنے رکھ کر ووٹنگ کی ہے۔ انہوں نے دیکھا کہ کونسی پارٹی سے کونسا مسلم امیدوار جیت سکتا ہے اسے ہی ووٹ دو نتیجوں نے مسلم مٹھادھیشوں کو دھول چٹانے میں بھی کوئی کثر نہیں چھوڑی۔ قومی علماء کونسل سے لیکر شاہی امام سید احمد بخاری کے سفارش کردہ امیدواروں کو نہ منظور کردیا۔ علماء کونسل تو ریاست میں اپنا کھاتہ تک نہیں کھول پائی۔ اپنے گڑھ اعظم گڑھ کی نظام آباد سیٹ پر کھڑے کونسل کے جنرل سکریٹری طاہر مدنی چوتھے مقام پر رہے۔ بہٹ سیٹ سے امام بخاری کے داماد اور سپا امیدوار علی خاں چناؤ ہار گئے ہیں وہیں لکھیم پور کھیری سے سپا امیدوار عمران ہار گئے۔ پیشے سے بلڈر عمران کو ٹیلے والی مسجد کے امام مولانا شاہ فضل الرحمن وحیدی ندوی نے ٹکٹ دلوایا تھا۔ مسلم ووٹروں کا یہ فیصلہ پارٹی نہیں بلکہ امیدواروں کے خلاف تھا۔ سماجوادی پارٹی زیادہ تر مسلم اکثریتی سیٹوں پر کامیاب رہی ہے۔ اس کا نمونہ ہے اعظم گڑھ کی 10 سیٹوں میں سے 9 پر سپا امیدوار کامیاب رہے۔ غور طلب ہے کہ یوپی کی چناوی بساط میں قریب150 سیٹیں ایسی تھیں جہاں مسلم ووٹ فیصلہ کن کردار میں تھے اس کے لئے سیاسی پارٹیوں ک ے درمیان رسہ کشی بھی خوب چلی۔ چناوی فائدے کے لئے مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کی دوڑ سے لیکر ادبی میلے میں سلمان رشدی کی آمد تک کے اشو اٹھائے گا۔ اترپردیش کی403 ممبروں والی اسمبلی میں اس مرتبہ63 مسلمان چن کر آئے ہیں 2007 میں یہ تعداد52 تھی۔ سپا کے کل 224 امیدوار جیتے ہیں جن میں مسلم امیدواروں کی تعداد40 ہے۔ بہوجن سماج پارٹی نے 83 تو سپا نے81 مسلم امیدوار میدان میں اتارے تھے۔ دونوں پارٹیوں نے سبھی403 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کئے تھے ۔ کانگریس اپنے359 امیدواروں میں 58 مسلمانوں کو ٹکٹ دئے تھے۔ مسلم اکثریتی علاقے میں بھاری پولنگ ہوئی ان میں مسلم خواتین نے اچھا حوصلہ دکھایا۔ سہارنپور ،اعظم گڑھ کے مسلم اکثریتی علاقے میں 70 فیصدی سے زیادہ پولنگ ہوئی۔ بسپا کے 14 مسلم امیدوار جیت کر آئے۔ پچھلی بار 29 امیدوار جیتے تھے۔ پچھلے چناؤ میں سپا کے مسلم ممبران کی تعداد 17 تھی۔ پیس پارٹی کے4 امیدوار جیتیہیت جن میں 3 مسلمان ہیں۔ پارٹی کے صدر ڈاکٹر ایوب خلیل آباد سیٹ سے چناؤ جیتے ہیں۔قومی ایکتا دل کی طرف سے مافیہ سے سیاستداں بنے مختار انصاری مؤ سیٹ سے جیتے ہیں۔ سپا کے سینئر لیڈر اعظم خاں رامپور سے اور وقار احمد شاہ بہرائج سے جیتے ہیں۔ کانگریس کے قاضی علی خاں رامپور کی سیٹ سے جیتے ہیں کل ملاکر دیکھا جائے تو نوجوان طبقے کے مسلم ووٹروں نے بڑی سوچ سمجھ کر اور حساب سے پولنگ کی ہے جس نے یوپی کی سیاست کا نقشہ ہی بدل دیا ہے۔
Anil Narendra, Bahujan Samaj Party, Congress, Daily Pratap, Muslim, Muslim Reservation, Samajwadi Party, State Elections, Uttar Pradesh, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟