پھر شروع ہوئی تیسرے ،چوتھے فرنٹ کی آہٹ



Published On 14 March 2012
انل نریندر
اترپردیش میں سماجوادی پارٹی کی سرکار بننے سے مرکز میں نئی ہلچل شروع ہوگئی ہے۔ ملائم سنگھ یادو نے ایک جھٹکے میں نوجوان اکھلیش کو نریندر مودی، نتیش کمار، ممتا بنرجی، جے للتا، پرکاش سنگھ بادل، بھوپندر سنگھ ہڈا، عمر عبداللہ، شیلا دیکشت، نوین پٹنائک، شیو راج سنگھ چوہان، رمن سنگھ، پرتھوی راج چوہان جیسے سینئر وزرائے اعلی کو نہ صرف برابر بلکہ اترپردیش جیسے دیش کے سب سے بڑے صوبے کا مکھیہ بنا کر ان سے آگے کھڑا کردیا ہے۔ ہمیشہ سیاست میں خطرہ مول لینے والے ملائم نے اکھلیش کو کمان سونپ کر سب سے پہلے اپنے خاندان میں وراثت کے سوال کا حل تو نکال لیا ہے ساتھ ساتھ انہوں نے سماجوادی پارٹی کو بھی اپنا مستقبل کا نیتا دے دیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اب ملائم سنگھ کیا کریں گے؟ ظاہر ہے کہ وہ اب مرکز کی سیاست کریں گے۔ اس کی آہٹ بھی شروع ہوگئی ہے اب تھرڈ فرنٹ ،چوتھے فرنٹ کی بحث شروع ہوگئی ہے۔ ترنمول کانگریس کی صدر ممتا کے ذریعے چوتھا مورچہ بنانے میں سرگرمیں دکھانے سے لیفٹ پارٹیوں کی تشویش بڑھنا فطری ہی ہے۔چناؤ میں کانگریس اور بھاجپا کی ناکامی کے بعد لیفٹ پارٹیاں تھرڈ فرنٹ کو ایک بار پھر سنجیونی دینے میں لگ گئی ہیں۔ سی پی آئی کے سکریٹری جنرل اے بی بردھن نے کہا کہ وقت آگیا ہے اب تیسرے مورچے کو ایک بار پھر سرگرم کیا جائے۔ انہوں نے کہا بھاجپا کو گووا اور کانگریس کو منی پور میں کامیابی حاصل ہوئی لیکن بھاجپا نے یوپی میں منہ کی کھائی۔ پنجاب میں7 سیٹیں پچھلے کے مقابلے کم ملیں۔ اتراکھنڈ میں دوسرے نمبر پر پہنچ گئی۔ اسی طرح کانگریس یوپی میں چوتھے نمبر پر رہی۔ پنجاب میں اقتدار کی واپسی نہیں کرپائی۔ اس لئے اب لوک سبھا چناؤ میں ان دونوں پارٹیوں کا دبدبہ مرکزی سیاست میں کم ہوگا۔ بردھن نے کہا یہ صحیح وقت ہے کہ2014ء کے عام چناؤ کے لئے ابھی سے تھرڈ فرنٹ کو سرگرم کیا جائے۔ دراصل لیفٹ پارٹیوں کو ممتا کی بڑھتی سرگرمی ستانے لگی ہے۔
ممتا اڑیسہ ، بہار، پنجاب، تاملناڈو کے وزرائے اعلی سے رابطہ قائم کرکے چوتھے مورچے کو قائم کرنے کی تیاری میں لگی ہیں۔ اسی مقصد سے ممتا نے کہا کہ وہ پنجاب اور یوپی کے وزرائے اعلی کی حلف برداری تقریب میں حصہ لیں گی لیکن گھبرائی کانگریس دھمکیوں پر اترآئی ہے۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے ممتا کو وارننگ تک دے ڈالی کہ وہ لکشمن ریکھا پار نہ کریں اور اپنی حد میں رہیں۔ کانگریس کی سختی سے ممتا پر اثر بھی فی الحال نظر آرہا ہے کیونکہ ممتا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اب وہ پنجاب اور یوپی کے وزراء اعلی کی حلف برداری میں نہیں جائیں گی۔ کانگریس ۔بھاجپا کو چھوڑ کر باقی سبھی پارٹیوں کو متحد کرایک تیسرا ، چوتھا مورچہ بنانے کی ایک بار پھر سرگرمی دکھائی پڑنے لگی ہے۔ فی الحال کانگریس اتحاد نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں اس کے پاس کافی نمبر ہیں اور انہیں کسی کی پریشانی نہیں۔ بجٹ اجلاس شروع ہوگیا ہے دیکھیں کیا رنگ کھلاتا ہے یہ بجٹ اجلاس۔ تیسرے ،چوتھے مورچے کی کوشش رنگ لائے گی یہ آگے پتہ چلے گا؟
Anil Narendra, BJP, Congress, Daily Pratap, Mamta Banerjee, Third Front, Uttar Pradesh, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!