کانگریس اور ترنمول محاذ ٹوٹنے کے دہانے پر



Published On 7th January 2012
انل نریندر
ترنمول کانگریس اور کانگریس کے درمیان اتحاد ٹوٹنے کے امکانات مسلسل بڑھتے جارہے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان تلخی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ممتا بنرجی نے کہہ دیا ہے کہ کانگریس ان کی کٹر دشمن سی پی ایم کے ساتھ مل کر ان کی پارٹی پر حملہ کررہی ہے۔ ممتا نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ لوکپال بل پر آخری فیصلہ لینے سے پہلے سبھی سیاسی پارٹیوں کی رائے لینی چاہئے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاستوں میں لوک آیکت کی تقرری کو لیکر وہ اپنے رویئے پر بھی ابھی قائم ہیں کہ یہ مسئلہ ریاستوں پر چھوڑدینا چاہئے کہ وہ کس طرح کا لوک آیکت مقرر کرنا چاہتے ہیں۔ وہیں کانگریس کو ممتا کے خلاف شکایتوں کی لسٹ لمبی ہوتی جارہی ہے۔ کانگریس کے لئے نیا درد سر ترنمول کانگریس نے اترپردیش اسمبلی چناؤ میں اپنے امیدواروں کو اتارنے کے اشارے سے پیدا کردیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ممتا بنرجی یوپی چناؤ میں 40 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارنے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔ اتنا ہی نہیں منی پور اور گوا میں اپنے امیدواروں کو چناوی دنگل میں جھونکنے کے لئے کمر کس رہی ہے۔ ممتا کی یہ پوری کوشش قومی سیاست میں اپنا ستارہ روشن کرنے کی ہے اور اسی بہانے وہ کانگریس کو پریشان بھی کرنا چاہتی ہے۔ دراصل ممتا کانگریس کے لئے روز ایک نئی پریشانی پیدا کررہی ہیں۔ پہلے خوردہ سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے سرکار کے فیصلے اور لوکپال و لوک آیکت کی تقرری کے معاملے پر ترنمول کانگریس کے اعتراض سے سرکار کی خوب کرکری ہوئی تھی۔پھر کولکاتہ میں واقع اندرا بھون کا نام نذرالاسلام بھون کرنے کے معاملے میں بھی کانگریس اور ترنمول کے رشتوں میں تلخی آئی ہے۔ کانگریس کے ترجمان راشد علوی نے کہا کہ قاضی نذرالاسلام ایک بڑی شخصیت کے مالک تھے اور کسی بھون کا نام ان کے نام پر رکھنا مناسب ہوگا لیکن اس کے لئے اندرا بھون کا نام بدلنا ٹھیک نہیں ہے۔ ترنمول کانگریس کی طرف سے کانگریس کو روز روز مل رہی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے کانگریس کو اب لگتا ہے کہ ممتا کو انہی کے انداز میں جواب دینے کی حکمت عملی بنا لی ہے۔ جس طرح مرکز میں اتحادی پارٹی ہونے کے ناطے ممتا بنرجی آئے دن سرکار کے ہر فیصلے میں اپنا ویٹو کردیتی ہیں اسی طرح اب کانگریس مغربی بنگال سرکار کے ہر اس فیصلے کی مخالفت کرے گی جو اس کی پالیسیوں کے خلاف ہوں گی۔ اس حکمت عملی کے تحت اندرا بھون کا نام بدلنے پر منگلوار کو یوتھ کانگریس کے ورکروں نے ممتا کے خلاف احتجاج کیا اور بدھوار کو دھان کی بکری کے لئے کسانوں کے حق میں کانگریس کھڑی نظر آئی۔
ساتھی پارٹیوں کے مسلسل تلخ رویئے کے سبب کمزور پڑ رہی مرکز کی کانگریس حکومت کو اب اترپردیش اسمبلی چناؤ سے تھوڑی امید ہے۔ پارٹی کو یقین ہے کہ اگر ان چناؤ میں اس نے عمدہ کارکردگی دکھائی تو اس سے پردیش کے ساتھ ساتھ مرکز میں بھی اسے مضبوطی ملے گی۔ یہ ہی وجہ ہے کہ اترپردیش چناؤ میں ہر طرح کا ہتھکنڈہ پارٹی اپنا رہی ہے۔ ترنمول کانگریس نیتا ممتا بنرجی کانگریس سرکار کے لئے بڑا خطرہ بن کر ابھری ہیں۔ کانگریس کو یہ ڈر بھی ستا رہا ہے کہ آگے بھی ممتا اس کے لئے درد سر بنی رہیں گی اس لئے وہ مرکز میں ایک مضبوط ساتھی پارٹی چاہتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق عام بجٹ اور ریل بجٹ میں بھی ممتا اپنی منمانی کریں گی۔ اگر چناؤ میں کانگریس اچھی کارکردگی نہیں دکھا پاتی تو بجٹ اجلاس کانگریس کے لئے بری خبر لیکر آسکتا ہے جس کی جھلک سرکار حال ہی میں راجیہ سبھا میں دیکھ چکی ہے۔
Anil Narendra, Congress, Daily Pratap, Mamta Banerjee, Trinamool congress, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟