مرلی دیوڑا کے سامنے کرسی چھوڑنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے


Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily
Published On 8th July 2011
انل نریندر
کمپنی امور کے وزیر مرلی دیوڑا نے شخصی اسباب کا حوالہ دیکر منموہن وزارت سے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے اپنی پیشکش میں کہا ہے کہ وہ اب پارٹی کی خدمت کرنا چاہتے ہیں اور ان کی جگہ ان کے صاحبزادے ملن دیوڑا کو وزارت میں وزیر مملکت کی حیثیت سے شامل کیا جائے۔ مرلی دیوڑا کے استعفے کے پیچھے دراصل کچھ اور وجوہات ہیں۔ انہوں نے یوں ہی استعفیٰ نہیں دیا۔ بطور وزیر پیٹرولیم ریلائنس پیٹرولیم کو فائدہ پہنچانے میں ان کے کردار پر کمپٹرولر و آڈیٹر جنرل (کیگ) کی جانب سے سوال اٹھائے جانے کے بعد ان کا جانا طے تھا۔ اس کے اشارے انہیں مل چکے تھے۔ 2 جی اسپیکٹرم گھوٹالے کی طرح کیگ میں ریلائنس انڈسٹریز کی جانب سے لگائے جارہے کے جی ڈی۔6 تیل سیکٹر کی لاگت بے تحاشہ بڑھا کر سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے پر انگلی اٹھائی ہے۔ کیگ کی رپورٹ کے مطابق حکومت کو امبانی بھائی چلا رہے ہیں نہ کہ یوپی اے۔ یہ اس حکومت میں کھلے عام ہو رہی لوٹ پاٹ کی علامت ہے۔ کیگ رپورٹ میں لاگت بڑھنے کی میعاد کے دوران وزارت پیٹرولیم میں امبانی حمایتی مرلی دیوڑا وزیر تھے۔ سرکار اس معاملے میں کسی بھی کارروائی سے بچنے کے علاوہ تاخیر کرنے کی پوری کوشش کررہی ہے اور اس سرکار کے بچے ہوئے تین برسوں کی میعاد کے دوران امبانی بھائیوں کو پوری سرپرستی ملتے رہنا یقینی ہے۔ کیگ نے کے جی ڈی ۔6 سیکٹر کی لاگت میں بھاری بھرکم اضافے پر اعتراض کیا ہے۔ سی بی آئی نے بھی 2009 میں الزام لگائے تھے کہ ہائیڈرو کاربن ڈائریکٹر جنرل وی کے سبل نے آر آئی ایل کو فائدہ پہنچاتے ہوئے کہ جی ڈی 6 سیکٹر کی لاگت 2.4 بلین ڈالر سے بڑھا کر 8.8 بلین ڈالر کی اجازت دی تھی۔ ستمبر اور دسمبر2006 ء میں یہ اجازت دی گئی تھی اور سی بی آئی پی آر نمبر6 2009 کے ذریعے سی بی آئی کی بد عنوانی انسدادیونٹ نے ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ کو شخصی فائدہ و خدمات کے سلسلے میں دائر کی گئی تھی۔ ان سب کے باوجود منموہن سنگھ میں امبانی یا پھر کسی صنعت کار کے خلاف کارروائی کرنے کی ہمت نہیں ہے۔ اس لئے امبانی کیگ کی رپورٹ یا کسی دیگر ایجنسی کی رپورٹ سے نہیں ڈرتے، ان کے ہاتھ بہت لمبے ہیں۔ کیگ کی جس رپورٹ میں مرلی دیوڑا پر انگلی اٹھائی گئی ہے سرکار پارلیمنٹ کے آنے والے اجلاس میں اسے اپنے لئے نئی مصیبت کی شکل میں دیکھ رہی ہے۔ بتاتے ہیں کہ اسے ڈر یہ ستا رہا ہے کہ اپوزیشن اسے ضرور اشو بنائے گی اور پارلیمنٹ میں سرکار کی فضیحت ہوسکتی ہے۔ لہٰذا پارٹی نے انہیں (مرلی دیوڑا) کو خود ہی ہٹنے کے لئے پہلے ہی اشارے دے دئے تھے۔غور طلب ہے کہ مرلی دیوڑا نے وزارت کا عہدہ اس وقت چھوڑا ہے جب وزیر اعظم منموہن سنگھ کیبنٹ میں توسیع کو قطعی شکل دینے میں لگے ہوئے ہیں۔ مرلی دیوڑا نے جو کچھ کرنا تھا وہ کرلیا ہے، اب ان کے بیٹے کو کیبنٹ میں شامل کیا جاتا ہے یا نہیں یہ بہت سی دیگر باتوں پر منحصر کرتا ہے۔ مرلی دیوڑا کے عہد میں امبانی بھائیوں کا ٹکڑاؤ تیل کی ریکارڈ قیمتوں کے ارن ویدانتا سودے میں دیری خاص باتیں رہیں۔ جب امبانی بندھوؤں کے درمیان ٹکراؤ شباب پر تھا تب انل امبانی نے بطور وزارت پیٹرولیم دیوڑا پر ریلائنس انڈسٹریز کو فائدہ پہنچانے کا الزام لگایا تھا۔ بتاتے ہیں دیوڑا نے کچھ ہفتے پہلے ہی کانگریس اعلی کمان کے سامنے اپنا استعفیٰ رکھا تھا۔ استعفیٰ قبول کرلیا گیا ہے یا نہیں اس کو لیکر ابھی سسپینس بنا ہوا ہے۔
Tags: Anil Narendra, CAG, Congress, Daily Pratap, Manmohan Singh, Mukesh Ambani, Murli Deora, Sonia Gandhi, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟