درج 193 معاملے ،سزا صرف 2 کو !

ای ڈی کے ذریعے ممبران پارلیمنٹ ،ممبران اسمبلی سمیت لیڈروں کیخلاف درج معاملوں میں قصورواری کی شرح بے حد کم ہے ۔یہ جانکاری مرکزی سرکار نے پارلیمنٹ میں دی ہے۔مرکزی وزیر مملکت پنکج چودھری نے بدھوار کو پارلیمنٹ میں بتایا کہ پچھلے دس سال میں ای ڈی نے سیاسی افراد کیخلاف 193 کیس درج کئے جن میں صرف 2 میں ہی قصوروار ثابت ہوئے۔اس میعاد میں کسی بھی معاملے میں ملزم کو قصوروار نہیں ٹھہرایاگیا ۔ماسکوادی ایم پی ایم رحیم نے راجیہ سبھا میں پوچھا تھا کہ ای ڈی نے دس سال میں کتنے لیڈروں پر کیس درج کئے؟ کیا اپوزیشن لیڈروں پر بڑی کاروائی ہوئی ہے ۔کتنوں کو سزا ہوئی ہے اور کتنے بے قصور ہوئے ؟ انہوں نے جانکاری ریاستی اور سالانہ کے مطابق مانگی تھی حالانکہ وزیر نے کہا کہ سرکار ایسا کوئی ڈیٹا نہیں رکھتی ۔2016-17 میں دوسرے 2019-20 میں جن دو معاملوں میں قصورواری ثابت ہوئی ان میں 2016-17 میں اور دوسری 2019-20 میں ہوئی ۔سرکار نے کہا ہے کہ ای ڈی جانچ صرف بھروسہ مند حقائق اور کاغذات کی بنیاد پر کرتی ہے ۔ای ڈی کی سبھی کاروائی جوڈیشیل جائزہ کے لئے کھلی رہتی ہے ۔قصوروار قرار دونوں لیڈر جھارکھنڈ کے سابق وزیر ہری نارائن رائے اور سابق وزیر انیس اکّا ہیں ۔رائے کو منی لانڈرنگ معاملے میں سات برس کی قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ باقی اکّا کو سات سال قید اور دو کروڑ روپے جرمانے حالانکہ ا س دوران کسی معاملے میں کوئی ملزم بری نہیں ہوا ہے ۔منی لانڈرنگ کے معاملے میں قصوروار شرح پر کئی معاملوں میں سپریم کورٹ سخت رائے زنی کر چکا ہے ۔نومبر 2023 ترنمول کانگریس کے ممبر اسمبلی پارتھ چٹرجی کی ضمانت عرضی پر سماعت کے دوران زبانی طور سے کہا کہ ای ڈی کی قصورواری شرح کم ہے ۔کسی کو غیر یقینی میعاد تک التوا قیدی نہیں رکھ سکتے ۔اگست 2024 ایک معاملے کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ دس برسوں مین ای ڈی نے پانچ ہزار کیس درج کئے ۔شرح میں کم قصوروار ثابت ہوئے ۔ای ڈی کی کاروائی سدھاریں ۔دسمبر 2024 سرکار نے پارلیمنٹ میں بتایا کہ ای ڈی نے ایک جنوری 2019 سے 31 اکتوبر 2024 کے درمیان 900 شکایتیں درج کیں اور 654 پر مقدمہ چلا ۔42 میں قصورواری ثابت ہوئی ۔حالیہ انتخابات کے درمیان میں ای ڈی کا ایکشن مہاراسٹر اسمبلی چناو¿ کے درمیان مبینہ کرپٹو فنڈ گھوٹالہ سے جڑے معاملے میں 20 نومبر 2024 کو چھتیس گڑھ میں آڈٹ فرم کے ملازم کے یہاں ای ڈی کے چھاپے یہ معاملہ این سی پی شردپوار کی ایم پی سپریہ صلح اور مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے سے جڑا تھا ۔اسمبلی چناو¿ کی پولنگ سے ٹھیک ایک دن پہلے ای ڈی نے منی لانڈرنگ معاملے میں 12 نومبر 2024 کو مبینہ بنگلہ دیسی گھس پیٹھ کو لے کر جھارکھنڈ ،مغربی بنگال میں 17 مقامات پر چھاپے مارے تھے ۔اس پر پوری اپوزیشن بار بار پارلیمنٹ کے اندر اور باہر الزام لگاتی رہتی ہے کہ ای ڈی اقتدار کے ہاتھوں اپوزیشن کو پریشان کرنے کا ایک ہتھیار بن چکی ہے ۔دعویٰ تو یہاں تک کیا جارہا ہے کہ ای ڈی چنی ہوئی سرکاروں کو بھی کمزور کرنے کی کوشش کرتی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!