اسٹار لنک ... سیما سے اسپیس تک خطرہ!
دیش میں سیٹالائٹ کمیونیشن کے لئے امریکی بزنس مین ایلن مسک کی کمپنی اسٹار لنک کو انٹر ی دینے کے لئے دو کمیونیکیشن بڑی کمپنیاں ائرٹیل اور ریلائنس جیو نے معائدہ پر دسخط کر لئے ہیں ۔اسٹار لنک سیٹا لائٹ انٹر نیٹ سروس ہے ۔جس وہ این مسک کی کمپنی اسپیس چلاتی ہے۔سیٹالائٹ براڈ بینڈ سیٹا لائٹ ،کوریج کے اندر کہیں بھی انٹر نیٹ کی سہولت مہیا کرا سکتا ہے ۔اسٹار لنک ہائی سپیڈ انٹر نیٹ سروس مہیا کراتی ہے ۔اس سے دور دراز کے علاقوں میں انٹر نیٹ سروس پہنچ سکتی ہے جہاں اس کو پہنچنے میں دقت آتی ہے ۔سٹار لنک کی سرویسس فی الحال 100 ملکوں سے زیادہ دیشوں میں دستیاب ہے ۔بھارت کے پڑوسی دیش میں بھی اس کی سیوائے ہیں ۔اس سے بھارت میں موبائل کمیونیکیشن میں انقلاب لانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے ۔حلانکہ اس طرح کے کمیونیکیشن کے لئے امریکی کمپنیوں پر انحصار کرنا خطرے پھرا ضرور ہے ۔ائر ٹیل ،جیو اور سپیس ایکس کے درمیان معائدہ کے مفصل نکات ابھی سامنے آنا باقی ہیں اور ابھی اس معائدے کو مرکزی حکومت سے منظوری ملنا ابھی باقی ہے ۔لیکن ایسی کئی پریشانیاں ہیں جن پر ابھی غور خوز ضروری ہے سب سے بڑا سوال سکورٹی کا ہے ۔پاکستان سے لگی کنٹرول لائن اور چین سے لگی ایل اے سی پر سیٹا لائٹ کا غیر کنٹرول ایکسس ملا تو دشمن یا باغی عناصر کے ذریعہ اس کافائدہ اٹھانے کا اندیشہ ہوگا ایسے میں قومی سلامتی سے متعلق پختہ انتظامات کئے جانا ضروری ہے ۔دوسری پریشانی ڈیٹا کی حفاظت کو لیکر ہے سیٹا لائٹ کے ذریعہ بات چیت کا پورا ڈیٹا انٹر نیٹ سروس پرووائڈر یعنی امریکی کمپنی کے پاس رہے گا ایسے میں حساس ترین معلومات باہر آنے کا خطرہ بنے گا ۔وزیر اطلاعات و نشریات اشونی ویشنو نے سوشل میڈیا سے اپنی پوسٹ ہٹاتے ہوئے لکھا تھا ،اسٹار لنک کا بھارت میں استقبال ہے ۔دور دراز علاقوں میں ریلوے پروجیکٹس کے لئے یہ بیحد فائدہ مند ہوگا ۔ایلن مسک کی کمپنی اسٹار لنک کے فی الحال اور بٹ میں تقریباً 7000 سیٹا لائٹ موجود ہیں اس کے 100 ملکوں میں 40 لاکھ سسکرائبرس ہیں انہوںنے بتایا کے وہ ہر 5 سال میں نئی ٹیکنا لوجی سے اپنے نیٹ ورک کو اپگریڈ کرتے رہیں گے ۔اٹلی نے کچھ دیشوں نے سفارتخانوں کےلئے اسٹار لنک کی خدمات لی تھیں ۔لیکن اس نے نیشنل سیکورٹی ٹھیکے پر دستخط نہیں کئے ہیں اسی طرح کمپنی افریکی ملکوں میں اپنی خدمات دے رہی ہے۔لیکن نابیبیا نے حال ہی میں بغیر سیٹا لائٹس انٹر نیٹ سہولت دینے پر اسٹار لنک کو اپنا کاروبار سمیٹنے کو کہا تھا ۔بھارت کے 140 کروڑ لوگوں میں سے تقریباً40 فیصد لوگوں کے پاس اب بھی انٹر نیٹ نہیں پہنچ سکا ہے ۔ان میں زیاتر دیہات ہیں ۔بھارت میں انٹر نیٹ لگانے کی شرح ابھی بھی عالمی اوسط سے پیچھے ہے ۔فی الحال 66.2 فیصدی ہے لیکن حال ہی میں ہوئی اسٹا ڈی کے مطابق دیش اس فرق کو کم کر رہا ہے ۔اگر قیمت صحیح طے ہوجائے اور نیشنل سکورٹی کے تقاضوں کو صحیح سے لوگو کیا جاتا ہے تو سیٹا لائٹ براڈ بینڈ اس فرق کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں