آٹو چالک نے جان بوجھ کر جج کو ٹکر ماری!
جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں جمعرات کو دھنباد کے ایک جج اتم آنند کے موت کے معاملے میں سماعت ہوئی اس دوران سی بی آئی جانچ رپورٹ دیکھنے کے بعد عدالت نے کہا کہ اسے دیکھ پر پتہ چلتا ہے کہ آٹو چالک نے جج آنند کو جان بوجھ کر ٹکر ماری تھی جس سے ان کی موت ہوگئی ایسا آٹو چالک نے نشے کی حالت میںاچانک نہیں کیا بلکہ یہ سوچی سمجھی سازش اور جان بوجھ کر کیا عدالت نے ملزم کی 24گھنٹے کے بعد بلڈ اور یورین سمپل لینے کے بھی سوال اٹھائے وہیں اس معاملے کے تین مشتبہ افراد کی پہچان نہ ہونے پر کہا یہ قدم مایوس کرنے والا ہے کیونکہ تینوں مشتبہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں صاف دکھائی دے رہے ہیں عدالت نے سی بی آئی کو اگلے ہفتے مفصل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی اور سماعت اب9ستمبر کو ہونی ہے سماعت کے دوران عدالت نے پوچھ کہ کیا سی بی آئی نے اس بائیک سوار سے پوچھ تاچھ کی جو ورادات کے وقت کو جج کو دیکھتا ہے اور وہاں سے نکل جاتا ہے ؟اس پر سی بی آئی نے کہا کہ اس شخص سے پوچھ تاچھ کی گئی اس نے بتایا اسے ہائی بلیڈ پریسر ہے اور خون دیکھنے سے اس کو پریشان ہوتی ہے اور اس کے بعد اس کا بیان لیکر اس چھوڑ دیا سی بی آئی نے اس کے میڈکل تفصیل کے بارے میں جانچ کی ہے تفتیشی افسر نے کہا دیگر تین مشتبہ افراد کے بارے میں تفصیل اکٹھی کی جار ہی ہے واردات کے اتنے دنوں بعد تین مشتبہ افراد کی شناخت نہ ہونا مایوس کرنے والا ہے عدالت نے کہا کہ کورٹ کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جب جج کو آٹو نے ٹکر ماری تھی تو اس وقت بائیک سوا ر رکتے ہوئے جج کو دیکھتا ہے اور وہاںسے نکل جاتا ہے اس سے اندیشہ ہوتا ہے کہ وہاں اس واردات میں جج کی موت ہونا یقینی کرنا چاہتا ہے عدالت نے اس کی پوری جانچ کرنے کاحکم دیا تھا ۔ واضح ہو کہ جب جج سیر کو نکلے تو یوں ٹکر ماری جاتی ہے کہ وہ بچیں نہیں یہ افسوس ناک بات ہے اور اتنے دن گزرنے کے بعد بھی ملزمان کی صحیح شناخت نہیںہو سکی سپریم کورٹ نے بھی سبھی ریاستوںکو ہدایت دی ہے کہ بتائیں کہ ان کی ریاستوں میں ججوں کے بارے میں ان کو کیا سیکورٹی دی جا رہی ہے ججوں کی حفاظت انتہائی ضروری ہے کیونکہ آئے دن وہ خطرناک مجرموں کو سز ا سناتے ہیں اس وجہ سے ان میں سے کوئی بھی بدلہ لے سکتا ہے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں