دونوں ڈوز کے بعد بھی انفیکٹیڈ ہوتے مریض !

کورونا کا ٹیکہ لگنے کے بعد بھی کچھ لوگوں کورونا انفیکشن ہونے کے معاملے سامنے آنے لگے ہیں یہاں تک کہ حالیہ دنوں میں موت کے کچھ واقعات بھی سامنے آئے ہیں ۔ دہلی میں ہی ٹیکے کے ڈوز لگوا چکے قریب تین ڈاکٹروں کی موت ہوچکی ہے اس سے انفیکشن کو روکنے کی چنوتی بڑھ گئی ہے ۔ اس سے یہ سوال بھی اٹھنے لگا ہے کہ کورونا کے بدلتے ویرینٹ سے مقابلہ کرنے میں دی گئی ویکسین اثر دار ہے بھی یا نہیں ؟ ایسے واقعات سے متعلق ایجنسیاں اس کو لیکر فکر مند ہیں اس لئے اسباب کا پتہ لگانے کیلئے اسٹڈی شروع کی گئی ہے اس کی ایک دو ہفتے میں رپورٹ آجائے گی ۔ دیش میں کووڈ 19کے خلاف ویکسی نیشن جاری ہے حالانکہ اس ویکسی نیشن مہم کے درمیان بہت سے بریک تھرو ویکسی نیشن کے بعد بھی مل رہے ہیں ۔ مرکزی وزارت صحت نے بدھوار کو اس بارے میں تازہ تفصیلات شیئر کی ہیں آخر ٹیکے کے بعد اتنے انفیکشن کے کیسیز درج ہوئے ہیں ۔ دیش میں فی الحال دو ویکسین بھارت بائیو ٹیک کی کو ویکسین اور سیرپ انسٹی ٹیوٹ کی کوویشیلڈ لگ رہی اعداد و شمار کے مطابق بھارت بائیو ٹیک کی ویکسین لگوانے کے بعد کل 23940انفیکشن کے معاملے سامنے آئے ہیں یہ کل ویکسی نیشن کا 0.13فیصدی ہے یعنی ویکسین جتنے بھی لوگو ں کو لگائی گئی اس میں 0.13فیصدی لوگ متاثرہوئے ہیں وہیں اگر الگ الگ ڈوز کے ریکشن کو دیکھیں تو کووویکسین کی پہلی ڈوز کے بعد 18427لوگ کووڈ سے متاثر ہوئے ہیں وہیں دوسری ڈوز کے بعد5513 لوگ متاثر ہوئے ہیں جبکہ سیرم انسٹی ٹیوٹ کی کوویشیلڈ لگوانے والے لوگوں میں سے 1,19,172لوگوں میں کورونا کا انفیکشن دوبارہ ہوا ہے جو کل کوویشیلڈ ویکسی نیشن کا 0.07فیصدی ہے اس ویکسین کی پہلی ڈوز لگوانے کے بعد کل 84198لوگ متاثر ہوئے ہیں وہیں دوسری ڈوز کے بعد 341974لوگوں کو انفیکشن ہوا اس کے پہلے وزارت صحت کے حکام نے بریک تھرو انفیکشن پر 21اپریل کو بھی اعداد و شمار شیئر کئے تھے اس وقت بتایا گیا تھا کہ ویکسی نیشن کو 1.1کروڑ لوگوں نے لے لیا ہے جس میں پہلی ڈوز کے بعد 4208اور دوسری ڈوز کے بعد695لوگ پازیٹیو ہوئے تھے آر ایم ایل کے ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر یوسی بسوال گنگا رام کے اسپتال کے گائینو کولوجی ڈاکٹر ایس کے بھنڈاری اور ڈاکٹر کے کے اگروال کی کوویشیلڈ سے موت ہوئی تھی ان سبھی نے ٹیکے کی دونوں ڈوز لی تھی۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!