کورونا سے موت : مرکز ی حکومت معاوضہ کا موقف صاف کرے !

سپریم کورٹ نے کورونا وائرس انفیکشن کے سبب جان گنوانے والے لوگوں کے گھر والوں کو چار لاکھ روپے ایکس گریشیا رقم دئیے جانے والے درخواست دینے والی عرضی پر پیر کو جواب مانگا ہے ۔کورٹ نے کہا خطرناک وائرس سے مرنے والوں کو ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لئے ایک پالیسی اپنائی جائے جسٹش اشوک بھوشن اور جسٹس ایم آر شاہ کی وکیشن بنچ نے مرکز کوکووڈ 19 سے مرنے والے کے ڈیتھ سرٹفکیٹ جاری کرنے کے لئے آئی سی ایم آر کی گائڈ لائنس کی جانکاری دستیاب کرانے کا حکم دیا ہے ۔بنچ نے کہا اس کے لئے یکساں پالیسی اپنائی جائے ۔بڑی عدالت دوالگ الگ عرضیوں پر سماعت کررہی تھی ۔ان عرضیوں میں مرکز اور ریاستوں کو 2005 کے قدرتی آفت ایکٹ کے تحت انفیکشن کے سبب جان گنوانے والے لوگوں کے گھر والوں کو چار لاکھ روپے ایگریشیا رقم اور ڈیتھ سرٹفکیٹ جاری کرنے کے لئے حکم دیا ہے ۔اس میں کہا گیا ہے موت کی وجہ کووڈ تھی تب تک متوفی کے گھر والے کسی بھی پلان کے تحت اگر ایسا کوئی ہے تو معاوضہ کا دعویٰ نہیں کر پائیں گے ۔بنچ نے کہا کہ کووڈ 19 سے جان گنوانے والے لوگوں کو اگر کوئی معاوضہ دئیے جانے کا امکان ہوتا ہے ایسے میں لوگوں کو در در بھٹکنا پڑے گا ۔یہ خاندان کے لئے مناسب نہیں ہے چونکہ موت کے سبب الگ الگ بتایا جاتا ہے ۔جبکہ موت حقیقت میں کووڈ کے سبب ہوتی ہے ۔بنچ نے مرکز کو اپنا رخ صاف کرنے کے لئے ہدایت دیتے ہوئے معاملے کی آگے کی سماعت کے لئے 11 جون طے کر دی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!