منوج تیواری بنام منیش سسودیا دنگل

دہلی میں بھاجپا بنام عام آدمی پارٹی میں گھمسان مچا ہوا ہے ۔ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کا دور جاری ہے یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب دہلی بھاجپا پردیش صدر و ایم پی منوج تیواری نے عام آدمی پارٹی سرکار کو گھیرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو جم کر نشانہ بنایا تیواری نے الزام لگایا کہ اسکولوں کے کمرے بنانے کے نام پر کجریوال سرکار 2000کروڑ روپئے کا گھوٹالہ کر چکی ہے اور اس میں نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کا ہاتھ ہے پریس کانفرنس کے دوران تیواری نے منیش سسودیا سے استعفیٰ تک کی مانگ کر ڈالی اور الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ اروند کجریوال و سسودیا نے اپنے رشتہ داروں و پارٹی ورکروں کو ہی کمرے بنانے کے ٹھیکے دیئے ہیں ۔اور دہلی سرکار 25لاکھ روپئے میں ایک کمرہ بنوا رہی ہے تیواری یہیں تک نہیں رکے بھاجپا نیتاﺅ ں نے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا اور پی ڈبلیو ڈی وزیر ستیندر جین کے خلاف پارلیمنٹ اسٹریٹ تھانے میں شکایت در ج کرائی اس کے بعد منیش سسودیا نے گھوٹالے کے الزام پر بھاجپا پر جوابی نکتہ چینی کر تے ہوئے منوج تیواری کو کھلی چنوتی دی کہ وہ محکمہ تعلیم میں 2000کروڑ روپئے گھوٹالے کو ثابت کریں اور انہیں گرفتار کروائیں ورنہ جنتا سے معافی مانگیں انہوں نے کہا کہ مرکز میں بھاجپا کی سرکار ہے اور سبھی جانچ ایجنسیاں اس کے ما تحت ہیں اگر بھاجپا کے پاس ثبوت ہے تو ان کے خلاف کارروائی سے کیوں ڈر رہی ہے ؟جن کے گھر شیشے کے بنے ہوتے ہیں وہ دوسروں کے گھروں پر پتھر نہیں پھینکتے ۔مشہور اداکار راجکمار نے یہ ڈائلاگ بولا ۔جو 1965میں یش چوپڑہ کی فلم وقت کا ہے ۔کچھ اسی انداز میں نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کلاسوں کے تعمیراتی کام میں گھوٹالے کے الزام پر بھاجپا پر الزام لگایا کہ اس کی ساﺅتھ دہلی مونسپل کارپوریشن میں 43کمرے بنانے کے لئے 10.73کروڑ روپئے کی تخمینہ لاگت بتا کر ایک پرستاﺅ پاس کیا ہے جس کے حساب سے ایک کمرے کی تعمیر پر 24لاکھ 95ہزار روپئے خرچ آرہا ہے اس میں وہ سہولیات بھی نہیں ہوں گی جو دہلی سرکار کے اسکولوں کے کمروں میں ہے ۔ادھر وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں مرکز میں بھاجپا سرکار کو اڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کلاس روم کی تعمیر میں کوئی گھوٹالہ ہوا ہے تو ہمیں گرفتار کرو جبکہ بھاجپا حکمراں ساﺅتھ دہلی مونسپل کارپوریشن تعمیراتی لاگت کی شکل میں فی کلاس 25لاکھ روپئے کا تخمینہ تیار کرتا ہے تو یہ کرپشن نہیں ہے ۔جبکہ دہلی سرکار جب 25لاکھ روپئے فی کلاس روم کا تخمینہ بناتی ہے تو وہ کرپشن ہو جاتا ہے ۔نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے منوج تیواری ،ایم پی پرویش ورما اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجندر گپتا کو ہتھک عزت کا قانونی نوٹس بھیج دیا ہے ۔جس میں 48گھنٹے میں تینوں نیتاﺅں سے تحریری معافی مانگنے کے ساتھ ساتھ صحیح ثبوت سامنے لائیں ۔ایسا نہ کرنے پر منیش سسودیا نے قانونی کارروائی کی جائے ۔ادھر منوج تیواری نے بدھ کے روز الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ اروند کجریوال اور نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی جوڑی نے تعلیم کے نام پر تجارت کی ہے ۔اخبار نویسوں سے بات چیت میں اپنے پرانے الزام کو دہراتے ہوئے کہا کہ دہلی سرکار نے اسکولوں میں نرسری کلاس کے 366کمروں کی تعمیر کرائی ایک کمرے کی لاگت قریب 28.70لاکھ تھی جبکہ فرنیچر کے لئے الگ سے خرچ کیا گیا ۔اسی دوران ایس ڈی ایم سی میں ہاﺅ کے لیڈر کمل جیت شہراوت اور میڈیا کے معاون انچارج نیل کانت بخشی اور ترجمان ہریش کھرانہ اشوک گوئل وغیرہ موجود تھے ۔اب حالت یہ ہے کہ منیش سسودیا نے تیواری اور دیگر کو ہتھک عزت کا نوٹس دے دیا ہے تو وہیں منوج تیواری نے پولس میں شکایت درج کرا دی دیکھتے ہیں اس تنازعہ کا حل عدالت سے نکلتا ہے یا پولس انتظامیہ سے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟