کانگریس کی ہار کےلئے اکیلے راہل ذمہ دار نہیں

اسمبلی چناﺅ والی ریاستوں کے نیتاﺅں سے ملاقات کے سلسلے میں دہلی کانگریس کے نیتاﺅں نے کانگریس صدر راہل گاندھی سے ملاقات کی میٹنگ شروع ہونے کے ساتھ ہی انہوںنے نیتاﺅں کو ہدایت دی کہ میرے عہدہ چھوڑنے کو لے کر بات چیت نہ کریں راہل گاندھی نے لوک سبھا چناﺅ میں ہار کی اجتماعی ذمہ داری کے تئیں پارٹی کے سینر لیڈروں کے ذریعہ دکھائی گئی مایوسی پر دکھ جتایا انہوںنے کہا کہ انہیں اس بات کا دکھ ہے کہ ان کے پارٹی صدر عہدے سے استعفیٰ کی پیش کش کے بعد بھی کچھ وزراءاعلیٰ اور سنیر لیڈروں کو اپنی جواب دہی کا احساس نہیں ہوا ۔با خبر ذرائع نے بتایا کہ راہل گاندھی نے کہا کہ وہ اس بات سے دکھی ہیں کہ ان کے استعفی ٰ کے بعد بھی پارٹی کے کچھ وزراءاعلیٰ اور جنرل سیکریٹریوں و انچارجوں اور سینر لیڈروں کو اپنی جواب دہی کا احساس نہیں ہوا اور نہ ہی کسی نے ابھی تک اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے ۔غور طلب ہے کہ راہل کا یہ تبصرہ اس معنی میں اہم ہے کہ 25مئی کو ہوئی کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کملناتھ کو لے کر خاص طور سے ناراضگی ظاہر کی تھی انہوںنے اپنے لڑکوں کو جتانے میں زیادہ کام کیا جب کہ پارٹی کے مفادات کو نظر انداز کیا اس کے بعد کانگریس کے اندر استعفیٰ کی جھڑی لگ گئی پارٹی کے تمام عہدوں پر بیٹھے سینر کانگریسی نیتاﺅ ں سے لے کر ورکروں تک نے استعفیٰ کی پیش کش کر ڈالی اجتماعی استعفوں کے پیچھے یہ وجہ ہو سکتی ہے کانگریس صدر اس کے بعد اپنے تنظیم کے کام کاج پر غور کر کے اس کو نئی شکل دیں ۔آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے عہدیداران سے لے کر چھوٹے بڑے نیتاﺅں کی لسٹ تیار ہوئی ہے جس میں 120لوگوں نے دستخط کئے ہیں لسٹ میں بھی اور نام جڑنے باقی ہیں ۔اس درمیان کانگریس کے سنیر لیڈر ویرپہ موہلی نے جمعہ کو کہا کہ راہل گاندھی کے پارٹی صدر بنے رہنے کا ایک فیصد بھی امکان نہیں ہے کانگریس پارٹی اتنی پرانی ہے اور آج کے پس منظر میں ایک مضبوط اپوزیشن کی سخت ضرورت ہے کانگریس پارٹی کے مفادات میں یہی ہے کہ راہل کانگریس صدر بنے رہیں اور اپنے حساب سے تنظیم میں نئی ردو بدل کریں راہل کے متابادل پر کوئی متفق نہ ہو ایسا بھی امکان نہیں ہے ۔نہرو گاندھی خاندان سے باہر کا کوئی نیتا پارٹی کو سنبھال سکتا ہے اگر ایسا ہوتا ہے تو پارٹی کے ٹوٹنے کی پورا امکان بن جاتا ۔سونیا گاندھی یو پی اے کی چیر پرسن ہیں ۔وہیں پرینکا واڈرا جنرل سیکریڑی کے طور پر کام کر رہی ہیں ۔ابھی تک جن لیڈروں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا وہ ایسا کرکے خود پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔لوک سبھا چناﺅ میں ہار کے لئے اکیلے راہل گاندھی ذمہ دار نہیں ہیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!