بحیثیت وزیر داخلہ امت شاہ کا پہلا دورہ کشمیر

بطور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پہلی مرتبہ جموں و کشمیر کے دورے پر گئے ۔اور ان کا دورہ کامیاب رہا امت شاہ دو دن کشمیر میں رہے ۔عرصے بعد یہ دیکھنے کو ملا کہ امت شاہ کے کشمیر دورے پر نہ تو علیحدگی پسندوں نے کوئی بند کی اپیل کی اور نہ کوئی ہڑتال ہوئی اور نہ کوئی پتھر بازی ہوئی تو کیا یہ سمجھا جائے کہ علیحدگی پسندوں کا نظریہ بدل گیا ہے ۔یا انہیں شاہ کا اتنا خوف ہے کہ ان کے دو روزہ قیام کے دوران ایک بھی واقعہ نہیں ہوا ؟تو کیا یہ مانا جائے کہ علیحدگی پسندوں کا نظریہ دوبارہ مودی سرکار آنے پر بدل گیا ہے ۔شاید یہ تبدیلی پلوامہ حملہ اور بالا کوٹ ائیر اسٹرائک کے بعد دنیا میں الگ تھلگ پڑے پاکستان کی وجہ سے ہو رہا ہے ۔ٹیرر فنڈنگ پر نظر رکھنے والی اس ایف اے ٹی اف سے بچنے کے لئے پاکستان آگے کوئی خطرہ فی الحال کشمیر میں کھلے طور پر لوہا نہیں لیتا دکھائی دے رہا ہے ۔حالانکہ جیش محمد اور دیگر آتنکی تنظیموں کو نئے سرے سے مضبوط کرنے کی تیار ی آئی ایس آئی کے ذریعہ کی جا رہی ہے ۔امت شاہ نے یہ کہہ کر اپنے ارادے ظاہر کر دئے کہ دہشتگردوں کو مالی مدد روکنے اور دہشتگردی مخالف مشینری کو مضبوط بنانے کے ساتھ ہی دہشتگردی کے خلاف بھارت کی ادم برداشت پالیسی پر مودی سرکار چلے گی اس کے ساتھ ہی انہوںنے علیحدگی پسندوں سے بات چیت کے امکانات کو مسترد کیا اس سے صاف ہے کہ مودی سرکار جلد بازی میں کوئی قدم اُٹھانے سے بچنا چاہ رہی ہے ۔اور اس کی پہلی ترجیح وادی میں حالات بہتر ہوں اور وہاں امن قائم ہو امت شاہ نے دہشتگردو ں کو مالی مدد میں شامل لوگوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت دی ہے ۔ریاست کے بڑے حکام کےساتھ جائزہ میٹنگ جس میں گورنر ستیہ پال ملک بھی تھے امت شاہ نے علیحدگی پسندوں پر لگام کسنے کے لئے جموں و کشمیر پولس کی تعریف کی انہوںنے امت شاہ یاترہ کے سلسے میں سیکورٹی انتظامات کا بھی جائزہ لیا ۔مرکزی وزیر داخلہ جمعرات کو آتنکوادی حملے میں شہید پولس افسر ارشد احمد خاں کے گھر گئے اور ان کے خاندان کو یقین دلایا کہ سرکار ان کی دیکھ بھال کرئے گی اور شہید کی بیوا کوسرکاری ملازمت کا تقرر نامہ بھی سونپا واضح ہو کہ جمعرات کو اعلیٰ افسران کے ساتھ سوئل لائن علاقہ میں خان کے گھر گئے اور ان کے ماں باپ مشتاق احمد خان ،محبوبہ بیگم بھائی اور بچوں سے ملے ایک طوصیف نامہ بھی دیا جس میں تعریف کی گئی اور شہادت کا ذکر تھا بلا شبہ یہ قابل غور ہے کہ وزیر داخلہ کے دورے کے وقت وادی کشمیر میں حالات ٹھیک ٹھاک رہے اور کوئی ہڑتال یا بند نہیں ہوا کل ملا کر یہی کہا جا سکتا ہے کہ امت شاہ کا پہلا دورہ کشمیر کامیاب رہا ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟