پہلے مرحلے میں سرکردہ لیڈوں کی آزمائش ہوگی

لوک سبھا چناﺅ کے پہلے مرحلے کے اب مشکل سے نو دن بچے ہیں اس میں 11اپریل کو 20ریاستوں کی کل 91سیٹوں پر ووٹ پڑیں گے ۔آندھرا 25اروناچل 02آسام 5بہار4چھتیس گڑھ 1جے کے 2مہاراشٹر 7منی پور1میگھالیہ 2میزورم 1ناگالینڈ1اڑیشہ 4سکم 1تلنگانہ17تروپرا1یوپی8اتراکھنڈ5مغربی بنگال2انڈوما ن اور لکش دیپ میں 1-1سیٹ پر ووٹ پڑیں گے ۔اس طرح 11اپریل کو 91سیٹوں پر پولنگ ہوگی ۔ایک چناﺅی سروے میں دعوی کیا گیا ہے کہ اس عام چناﺅ میں بی جے پی قیادت والے این ڈی اے کو 261سیٹیں مل سکتی ہیں ۔جو اکثریت سے 11کم ہیں اس سے پہلے 10مارچ کو سی ووٹر سروے میں یہ تعداد بڑھ کر 264بتائی گئی تھی ۔دوسرا سروے بتاتا ہے کہ بھاجپا اپنے بل پر 241سیٹیں پا سکتی ہے ۔اس عام چناﺅ میں بی جے پی قیادت والے این ڈی اے کو 42فیصدی کانگریس قیادت والے یو پی اے کو 30.4فیصدی ووٹ مل سکتا ہے ۔آئی این ایس ایس سی ووٹر آف دی نیشن مارچ 2019ویب 2میں بتایا گیا کہ یہ سروے 10280لوگوں کی رائے پر مبنی ہے ۔543لوک سبھا سیٹوں کے قریب 70ہزار ووٹروں کی رائے اس سروے میں جانی گئی ہے ۔کیونکہ ابھی چناﺅ میں وقت ہے اور روزانہ تصویر بدلے گی ۔اس سروے کو ہم قطئی نہیں مان سکتے یہ تو بس ایک اشارہ ہے پہلے مرحلے میں بھاجپا کے سرکردہ لیڈر نتن گڈکری سمیت 7وزراءبھی میدان میں ہیں ۔پہلے مرحلے میں جہاں یو پی کی آٹھ اور بہار کی چار سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔نتن گڈکری اس مرتبہ پھر سے ناگپور لوک سبھا سیٹ سے چناﺅ لڑ رہے ہیں ان کا مقابلہ کانگریس لیڈر نانا پٹولے سے ہوگا ۔2014میں نتن گڈکری نے یہ سیٹ 2لاکھ 84ہزار ووٹوں سے جیتی تھی وہیں وزیر صیاحات مہیش شرما بسپا ،سپا کے امیدوار سدبیر ناگر اور کانگریس کے ڈاکٹر اروند چوہان سے مقابلہ کریں گے ۔جنرل وی کے سنگھ غازی آباد سے پھر امیدوار ہیں ۔انہوںنے 2014میں راج ببر کو ہرایا تھا ۔اس مرتبہ بسپا سپا کے مشترکہ امیدوار سریش بنسل اور کانگریس کی ڈولی شرما سے مقابلہ ہے ۔اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت کا مقابلہ بھاجپا کے نیتا اجے بھٹ سے ہے ۔جبکہ مہاراشٹر کے سابق وزیر سشیل کمار شندے شعلہ پور سے بھاجپا سے امیدوار پرکاش جاویڈکر بھی میدان میں ہیں ۔ہریدوار سیٹ سے سابق وزیر اعلیٰ رمیش پوکھریال مشن کا کانگریس کے امریش کمار سے مقابلہ ہوگا ۔مظفر نگر سیٹ پر آر ایل ڈی کے چیف اجیت سنگھ کی ٹکر بھاجپا کے مرکزی وزیر رہ چکے سنجیو بالیان سے ہوگی اروناچل میں رججو جو اس بار اروناچل کی مغربی سیٹ سے امیدوار ہیں 2014میں کانگریس کے تکام سنجوائیے کو 738ووٹ سے ہرایا تھا آندھرا پردیش ،اروناچل اسمبلی سیٹوں (17)اور 56پر بھی 11اپریل کو ووٹ پریں گے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!