سراب اور شراب کا یوپی کی صحت پر کتنا اثر پڑئےگا؟

اترپردیش کے میرٹھ میں جمعہ کو پی ایم نے اپنی چناﺅ مہم کا آغاز کرتے ہوئے اپوزیشن پر تلخ حملے کرتے ہوئے کہا کہ سپا-رالود-بسپا اتحاد کو (سراب)شراب بتایا۔کہا جیسے شراب صحت کے لئے خطرناک ہوتی ہے ایسے ہی یہ گٹھ بندھن دیش کو ویسے ہی برباد کر دئے گا اس کے بچیں ۔مودی نے کہا کہ میں چوکیدار ہوں چوکیدار کبھی نا انصافی نہیں کرتا ۔اس لئے باری باری سب کا حساب ہوگا انہوںنے میرٹھ کے ویتانت کنج میدان میں وجے سنکلپ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک طرف نئے بھارت کے سنسکار ہیں تو دوسری طرف کنبہ پرستی اور کرپشن ہے ۔ایک طرف دم دار چوکیدار تو دوسری طرف داغداروں کی بھرمار وہ حساب مانگتے ہیں میں پانچ سال کا حساب دوں گا ان سے بھی جانوں کا تبھی برابر حساب ہوگا جب لیا جائے لے لو وزیر اعظم کے ذریعہ گٹھ بندھن کو سراب بتانے پر سپا چیف اکھلیش یادو اور بسپا چیف مایا وتی نے رد عمل ظاہر کیا ۔یادو کا کہنا تھا کہ سراب اور شراب کا فرق وہ لوگ نہیں جانتے جو نفرت کے نشے کو بڑھاوا دیتے ہیں وہیں دوسری طرف مایاوتی نے کہا کہ شخصی ذات پرستی اور فرقہ پرستی کا زہر اور نفرت کی سیاست کرنا بھاجپا اینڈ کمپنی کی شوبھا ہے ۔جس کے لئے ان کی سرکار مسلسل اقتدار اعلیٰ کا بے جا استعمال کرتی رہی ہے ۔اکھلیش یادو نے وزیر اعظم کی تقریر کے بعد ٹوئٹ کر کہا کہ آج پہلی پرمپٹر نے یہ پول کھول دی کہ سراب اور شراب کا فرق وہ لوگ نہیں جانتے جو نفرت کے نشے کو بڑھاوا دیتے ہیں ۔سراب کو مرگ ترشنا بھی کہتے ہیں یعنی دھندلا سپنا پانچ سال سے بھاجپا دکھا رہی ہے ۔جو پورا نہیں ہوتا اب چناﺅ میں نئے سراب دکھا رہی ہے مایا وتی نے ٹوئٹر پر کہا کہ پی ایم شری مودی نے آج میرٹھ سے لوک سبھا چناﺅ مہم کی شروعات کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنا حساب دوں گا لیکن بیرونی ممالک سے کالا دھن واپس لا کر غریبوں کو پندرہ سے بیس لاکھ روپئے دینے کسانوں کی آمدنی دگنی کرنے وغیرہ مفاد عامہ کے اشوز کا حساب کتاب دئے بغیر وہ میدان چھوڑ گئے کیا چوکیدار ایماندار ہے ؟وزیر اعظم کے ذریعہ تین پارٹیوں کا موازنہ سراب یعنی شراب سے کرنے پر ہمیں لگتا ہے کہ چناﺅ کمپین نمکین نہیں ہوگا بلکہ زیادہ کڑواہٹ پھیلنے کا امکان ہے اپوزیشن پارٹیوں کو اس بیان کے بعد پلٹ وار تو کر ہی رہی ہیں لیکن یہ تجزیہ ہے کہ پی ایم کے اس بیان کا پیغام شراب کا استعمال کرنے والوں کے درمیان بھی صحیح نہیں گیا ہے۔بھاجپا کو الٹا نقصان بھی ہو سکتا ہے ۔پی ایم نے کہا سپا کا س اجیت سنگھ کی آر ایل ڈی کا لفظ ر اور بسپا کا ب ملا کر سراب بناتے ہیں شراب یعنی سراب صحت کے لئے نقصان دہ ہوتا ہے آر ایل ڈی اپنی بڑی حمایت جاٹ بیڈبسپا اور سپا اپنے حمایتوں کے درمیان اس بیان کو سمان پر چوٹ کی شکل میں پروپگنڈا کرنے میں لگی ہے اس کے علاوہ شراب پینے والوں کی تعداد اب شہروں میں ہی نہیں دیہات میں خاصی ہے ۔ان کے بیان کا صحیح میسج نہیں جائے گا بلکہ وہ لوگ اس بیان کو مذاق کی شکل میں لے سکتے ہیں ۔لیکن بی جے پی کا کہنا ہے کہ مودی نے نقصان بتانے کے لئے یہ موازنہ کر دیا ہے۔جہاں تک نقصان کی بات ہے تو عورتوں میں اس کا صحیح سندیش جائے گا ۔رہی بات ووٹ کی تو مودی کا دوسرا نام ہے خطرہ مول لینا ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!