پر اسرار ہیکر کا ای وی ایم پر سنسنی خیز دعوی
ہندوستانی نام نہاد سائبر ایکسپرٹ سید شجاع کے سنسنی خیز انکشاف سے ایک بار پھر ای وی ایم کے بھروسے پر تنازع کھڑا ہو گیا ہے ۔سید شجاع نے پیر کے روز اسکائپ کے ذریعہ دعوی کیا کہ بھارت میں 2014کے لوک سبھا چناﺅ میں ای وی ایم ہیک کر کے دھاندھلی کی گئی ۔لندن میں ہوئی انڈین جنرلسٹ ایسوشیشن کی پریس کانفرنس میں امریکہ کے ذریعہ (منھ ڈھکے ہوئے)شجاع نے کہا کہ وہ 2014میں بھارت سے بھاگ آئے تھے کیونکہ ان کی ٹیم کے کچھ افراد کا قتل کر دیا گیا ۔ان پر بھی حیدرآباد میں گولی چلائی گئی تھی جس سے وہ خطرہ محسوس کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا ریلائنس جیو نے ریکونسی سگنل کم کر بھاجپا کو ای وی ایم ہیک کرنے میں مدد کی تھی ۔بھاجپا راجستھان ،چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش میں چناﺅ جیتنے کے ای وی ایم ہیک کرنے کی کوشش کر رہی تھی لیکن ہماری سائبر ایکسپرٹ ٹیم نے ہیکنگ روک لی ۔بھاجپا ایسے ماڈولر کے ذریعہ ای وی ایم ہیک کر رہی تھی جو ملیٹری گریڈ فریکنسی کو ٹرانسفر کرتا ہے۔ای وی ایم ہیکنگ کی جانکاری رکھنے کے سبب بھاجپا نیتا گوپی ناتھ منڈے کا قتل کرا دیا گیا تھا ۔ای وی ایم پر سنسنی خیز دعوی کرنےوالے امریکی ہیکر سید شجاع نے کہا کہ صحافی گوری لنکیش نے ای وی ایم ہیکنگ سے متعلق ہماری خبر چلانے کی رضامندی لی تھی لیکن ان کا قتل کر دیا گیا ۔لنکیش نے آر ٹی آئی کے ذریعہ یہ جاننے کی کوشش کی تھی کہ ای وی ایم میں استعمال ہونے والے تار بنانے کا کام کس نے کیا تھا ۔ ہیکر نے دعوی کیا کہ مشین کی گریفائٹ پر مبنی ٹرانس میٹر کی مدد سے کھولا جا سکتا ہے ۔2014کے انتخابات میں بھی ان ٹرانس میٹروں کا استعمال کیا گیا تھا ۔ای وی ایم ہیک کرنے کے لئے ایک ٹیلی کام کمپنی (ریلائنس جیو)بی جے پی کی مدد کرتی ہے اس کے لئے کمپنی لو فریکونسی سگنل دیتی ہے ۔بھارت میں نو جگہ ایسی سہولت ہے جہاں تک کہ کمپنی کے ملازمین کو بھی اس بارے میں پتہ نہیں ہوتا ۔شجاع نے آگے دعوی کیا کہ ای وی ایم ہیکنگ میں بھاجپا کے ساتھ ساتھ ہی کانگریس سپا،بسپا اور عآپ بھی شامل رہی ہے ۔پریس کانفرنس میں شجاع نقاب ڈھکے ہوئے تھا ۔انہیں اسکائپ کے ذریعہ اسکرین پر دکھایا گیا ۔ذرائع نے بتایا کہ اس پریس کانفرنس میں چناﺅ کمیشن اور سیاسی پارٹیوں کو بھی بلایا گیا تھا لیکن صرف کانگریس نیتا کپل سبل ہی پہنچے ۔بھارت کے چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڈا نے پریس کانفرنس کے بعد دہرایا بھارت میں ای وی ایم ہیک نہیں ہو سکتی اور وہ پوری طرح سے محفوظ ہے ۔اپوزیشن پارٹیوں کا کافی عرصہ سے کہنا ہے کہ ای وی ایم کے بھروسہ پر ہمیں شبہ ہے حال ہی میں کولکاتہ میں ہوئی ریلی میں ممتا بنرجی اور سبھی اپوزیشن پارٹیوں نے مل کر پریس کانفرنس میں ای وی ایم پر سوال اُٹھائے اور انہوںنے بھارتیہ جنتا پارٹی پر ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کرنے کے الزامات کے درمیان اپوزیشن پارٹیوں کے نیتاﺅں کی چار ممبری کمیٹی بنائی گئی ہے جو اس سے نمٹنے کی سفارسات کرئیگی ۔محترمہ بنرجی نے کہا کہ ای وی ایم کے کام کرنے کا جائزہ اور کسی بھی طرح کی گڑبڑی کو روکنے کے لئے قدم اُٹھانے کے علاوہ یہ کمیٹی انتخابات سے پہلے چناﺅ کمیشن کو چناﺅ اصلاحات کے بارے میں سفارس دے گی ۔کمیٹی کے ممبر ابھیشک منو سنگھوی (کانگریس)اکھلیش یادو(سپا)ستیس مشرا(بسپا)اروند کجریوال(عآپ)پر عمل کے لئے اپنی منظوری چناﺅ کمیشن کو دیں گے ۔اور وی وی پی اے ٹی کے وسیع استعمال کے لئے دباﺅ بنایں گے ۔سید شجاع کے دعوں کے ثبوتوں کی کمی میں مسترد کر دیں لیکن اس میں کوئی دو رائے نہیں ہو سکتی کہ انتخابات کو ہر لحاظ سے منصفانہ آزادانہ کراناکا چناﺅ کمیشن کا فرض ہے ۔اور یہ ہماری جمہوریت کی بنیاد ہے اگر اس میں کسی بھی طرح کا شک شبہ رہتا ہے تو اسے دور کرنا چناﺅ کمیشن کا کام ہے ۔بھاجپا کا رد عمل تھا کہ اپوزیشن اگلے لوک سبھا چناﺅ ہار جانے کا سبب تلاش کر رہی ہے ۔ای وی ایم ہیکنگ کا الزام جھوٹا ہے ۔لندن میںپریس کانفرنس میں موجود رہنا کانگریس نیتا کپل سبل کا اتفاقی ہے ۔وہیں بھاجپا کے سئنر لیڈر گوپی ناتھ منڈے کے بھتجے اور این سی پی نیتا دھننجے سنگھ منڈے کا کہنا ہے کہ شجاع کا بیان حیران کرنے والا ہے منڈے صاحب کی موت مشتبہ حالات میں ہوئی تھی اور اس کی راءسے جانچ کرائیں ای وی ایم تنازع کے چلتے امریکہ ،جرمنی،انگلینڈ،آئیرلینڈ،فرانس ،اٹلی،وینوذوئیلا،جیسے ملکوںنے ای وی ایم پر پابندی لگا رکھی ہے ۔یہاں دیگر طریقوں سے چناﺅ کرائے جاتے ہیں ۔ای وی ایم بھارت میں ہیک ہوتی ہے یا نہیں ،ممکن ہے یا نہیں اس تنازع میں نہ پڑتے ہوئے سب سے بہتر متبادل ہوگا کہ اگلے لوک سبھا چناﺅ میں وی وی پیڈ کی کم سے کم پچاس فیصدی پرچیوں کا ملان کیا جائے اور ای وی ایم کو فول پروف بنایا جائے ۔عام آدمی پارٹی نے بھاجپا سے پوچھا ہے کہ آخر کیوں و صرف ای وی ایم سے ہی چناﺅ کرانا چاہتی ہے ؟جبکہ زیادہ تر پارٹیاں اس کی مخالفت کر رہی ہیں ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں