کولکاتہ اپوزےشن رےلی مےں بھاجپا لےڈروں کے تابڑ توڑ حملے

کولکاتہ کے برےگےڈ پرےڈ مےدان مےں سنےچر کو 41برس بعد اپوزےشن پارٹےوں کا اتنی بڑی تعدا د مےں اکٹھا ہونا دکھائی دےا ۔1977مےں کمےونسٹ لےڈر جو تی باسو نے ےہےں سے کانگرےس کے خلاف بگل بجاےا تھا اب چار دہائی بعداپوزےشن کا اےسا جماو ¿ڑا دےکھنے کو ملا ۔اس رےلی مےں نےا پردھان منترلانا ہے نعرہ گونجا ۔کولکاتہ مےں ممتا بنرجی کی اپےل پر 22پارٹےاں اکٹھی ہوئےں ےعنی 22بڑے لےڈر اےک ساتھ شامل ہوئے او ران سب کے نشانے پر بھاجپا او روزےر اعظم نرےندر مودی تھے ۔باقی لےڈروں کے اس رےلی مےں شامل ہونا کوئی تعجب خےز بات نہےں تھی ،ان کو اپنی اپنی مضبوطی کے سبب شامل ہونا ہی تھا۔لےکن بھاجپا کے بڑے نےتاو ¿ں کا ممتا کی اس رےلی مےں شامل ہونا کچھ سوال ضرور کھڑے کرتا ہے ۔ےشونت سنہا ،ارو ن شوری ،ستروگھن سنہا نے رےلی مےں وزےر اعظم سرکار پر جم کر نکتہ چےنی کی ۔ےشونت سنہا کا کہنا تھا کہ آزادی کے بعد ےہ پہلی سرکار ہے جو جنتا کو بےوقوف بنانے کےلئے جھوٹے اعداد شمار پےش کررہی ہے ۔اگر آپ سرکار کی تعرےف کرتے ہےں تو ےہ دےش بھکتی ہے اور اگر تنقےد کرتے ہےں تو وہ ملک کی بغاوت ہے ۔ارون شوری نے کہا کہ رافےل جےسا اسکےنڈ ل اس سے پہلے کسی سرکا ر نے مےں نہےں ہوا ۔انہوںنے آگے کہا اےسی جھوٹ بولنے والی سرکار پہلے کبھی نہےں آئی سب سے تلخ نکتہ چےنی شتروگھن سنہا نے کی انہوں نے کہا کہ ےہ وقت اےک ہونے کا ہے اختلافات ہوسکتے ہےں لےکن دل مےں مےل نہےں ہونا چاہئے ۔لوک سبھا چناو ¿ کا وقت ہے اب پھر وعدوں کا دور شروع ہوگا جو وعدے کے گئے تھے اگر ان پر سوال کےا جائے تو اےودھےا مےں رام مندر کا اشو اٹھاےا جائے گا ۔پہلے خود احتجاج کےا بعد مےں لگادےا جی اےس ٹی ۔شترونے نرےندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا جنتا ابھی نوٹ بندی سے سنبھل نہےں سکی تھی کہ مودی جی نے جی اےس ٹی تھوپ دےا ۔بغےر تےا ری کے جی اےس ٹی لگا دےا کانگرےس صدر راہل گاندھی نے اسے گبر سنگھ سے تشبےح دی تھی ۔پہلے خود مودی جب وزےر اعلی تھے تو انہوں نے اسٹ ٹےکس کی مخالفت کی تھی لےکن اب انہوںنے خود ہی جی اےس ٹی لگا دےا ۔مودی کا نا م لئے بغےر کہا کہ آج کے دور مےں جو تانا شاہی ہے وہ نہےں چلے گی ۔راتوںرات نوٹ بندی کا اعلان کردےا ۔ےہ فےصلہ کرتے وقت ےہ بھی نہےں سوچا کہ مزدوروں،رےڑی والوں ،عام لوگوںکا کےا ہوگا ؟نو ٹ بندی کا فےصلہ پارٹی کا فےصلہ نہےں تھا اگر پارٹی کا ہوتا تو سےنئر لےڈر لال کرشن اڈوانی ،مرلی منوہر جوشی اور ارون شولی کو پتا ہوتا بتاےا جاتاہے کہ دےش کے وزےر خزانہ کو بھی اس کی جانکاری نہےں تھی ۔باغی ہوں ،سچ کہنا بغاوت ہے تو سمجھو مےں باغی ہوں دےش تبدےلی چاہتا ہے لوگ مجھ سے کہتے ہےں کہ مےں بی جے پی کے خلاف بولتا ہوں لےکن مےں سچ کہتا ہوں ۔شتروگھن سنہا نے راہل گاندھی او رآر جے ڈی کے نےتا تےجسوی ےادو کی تعرےف کی ۔ساتھ ہی رافےل سودے پر کانگرےس کے انداز مےں تےن سول پوچھتے ہوئے کہا اس کا جواب دےنے تک پی اےم کو سننا پڑے گا ۔چوکےدار چور ہے ۔دےکھےں ان لےڈروں پر بھاجپا لےڈر شپ اب کےا اےکشن لےتی ہے ؟شترو تو ابھی بھی بی جے پی کے ممبر ہےں ؟۔
(انل نرےندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!