وولڈ کپ سے صرف 10میچ پہلے دھونی ریٹنرس

آسڑیلیائی سر زمیں پر ٹیم انڈیا نے ٹیسٹ کے بعد ایک روزہ سریز میں جیت حاصل کر تاریخ رقم کر دی ۔تین میچوں کی ایک روزہ سریز میں بھارت نے آخری میچ میں سات وکٹ سے جیت درج کی ۔اس کے ساتھ ہی آسٹریلیائی سرزمیں پر پہلی بار بھارت نے کسی باہمی سریز میں یہ فتح حاصل کی ہے ۔دراصل ٹیم انڈیا کے آسٹریلیائی دورے سے پہلے کئی طرح کی قیاس آرئیاں لگائی جا رہی تھیں کچھ اسے ٹیم انڈیا کے گھریلو شئیر ہونے کا داغ مٹانے کا موقع تلاش رہے تھے تو کچھ ولڈ کپ کی تیاری ،ٹیم انڈیا دونوں ہی معاملوں میں کامیاب رہی اس نے غیر ملکی زمین پر جیت کے ساتھ ایک روزہ سریز کا فیتہ کاٹنے میں ٹیم کے سابق کپتان اور مسٹر فنیشر مہیندر سنگھ دھونی کا اہم استراک رہا ۔دھونی سے زیادہ انڈین کرکٹ میں کوئی وقف نہیں ہے ۔وہ دنیا کے سب سے ہوشیار کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں یہ انہوںنے کئی بار ثابت کر دکھایا دھونی اپنے بیٹنگ کے نمبر پر کہتے ہیں کہ میں نمبر چار سے لے کر 6تک کسی بھی ٹیلی پر کھیل سکتا ہوں ۔ہمیں یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ٹیم کا توازن کیسے صحیح رکھا جا سکتا ہے ۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ مجھے وہاں بلے بازی کرنی ہے جہاں میری سب سے زیادہ ضرورت ہے میں چھٹے نمبر پر بھی خوش ہوں مشہور شاعر راحت اندوری کے اس شیر -ابھی غنیمت ہے صبر میرا ابھی لبالب بھرا نہیں ہوں ٹوہ مجھ کو مردہ سمجھ رہا ہے اسے کہو میں مرا نہیں ہوں )اس کا ایک ایک لفظ ٹیم انڈیا میں بوڑھے شیر مہندر سنگھ دھونی پر پوری طرح کھرا اترتا ہے جب پوری دنیا دھونی کی دھیمی بلے بازی کی نقطہ چینی کر رہی تھی اور ولڈ کپ میں نوجوان وکٹ کیپر ریشبھ پنت کو شامل کرنے کی مانگ کی جا رہی تھی تب دھونی نے بتایا کہ وہ ابھی چوکے نہیں ہیں وہ صرف بلے سے ہی نہیں دماغ سے بھی ٹیم انڈیا کے لئے مفید کرکٹر ہیں ۔مین آف د ی سریز دھونی کی یہی خوبی انہیں 37جوان میں میں جوان رکھے اور یہی وجہ ہے کہ ٹیم انڈیا کے کپتان اور خود کرکٹ کے سمراٹ وراٹ کوہلی اور کوچ روی شاستری ان پر بھروسہ کرتے ہیں کوہلی نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ مہندر سنگھ دھونی اس وقت پوری دنیا کے سب سے بہتر فنیشر ہیں بیشک یہ صحیح ہے کہ بڑھتی عمر کے سبب دھونی کی ٹائمنگ پہلے جیسی نہیں رہی ہے لیکن اس کے باوجود اب بھی ٹارگیٹ کا پیچھا کرتے ہوئے ٹیم کو جتانے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ جب وکٹ کے پیچھے رہتے ہیں تو انہیں پتہ ہوتا ہے کہ کون سا بلے باز کیسے کھیلے گا وہ گیند باز کو بتاتے رہتے ہیں کہ کیسی گیند پھینکنی ہے اسٹنمپنگ ،لیگ بیفور اور ان آﺅٹ پر جب دھونی اشارہ کرتے ہیں تو وہ آﺅٹ ہے تو عموما ریﺅ لینے پر بھی وہ صحیح ثابت ہوتے ہیں ہم مہندر سنگھ دھونی کی اس دورے میں شاندار واپسی پر مبارکباد دیتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ کوہلی کے ساتھ وہ ولڈ کپ جتائیں گے۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!