کلائمکس پر پہنچتا دہلی میونسپل چناؤ

دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں مشکل سے تین دن باقی بچے ہیں۔ ایتواریعنی 23 اپریل کو ووٹ پڑیں گے۔ دہلی میں ہونے والے میونسپل چناؤ میں 1.10لاکھ سے زائد رائے دہندگان پہلی مرتبہ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔اس لحاظ سے اس بار میونسپل چناؤ میں نوجوان ووٹروں کی سانجھے داری کافی اہم مانی جارہی ہے۔ بلدیاتی اداروں کے لئے حال ہی میں کی گئی حد بندی کے بعد یہ پہلا ایم سی ڈی چناؤ ہے۔110639 ووٹروں میں سے جو پہلی بار اپنی رائے دہی کا استعمال کریں گے میں سے24825 ایسے ووٹر ہیں جو ابھی ابھی 18 سال کے ہوئے ہیں۔میونسپل چناؤ کے آخری دنوں میں پارٹی کے اسٹار کمپینروں کی طاقت بھی دکھائی دینے لگی ہے۔ اترپردیش کے وزیر اعلی آدتیہ ناتھ یوگی سمیت کئی بڑے نیتا اپنی اپنی پارٹیوں کے لئے راجدھانی آنے والے ہیں۔ ایتوار کو بھی سبھی پارٹیوں نے چھٹی کے دن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کئی بڑی ریلیاں اور جلسوں کا اہتمام کیا۔ دہلی کانگریس صدر اجے ماکن ،سابق وزیر جے رام رمیش سمیت کئی دیگر کانگریسی ہستیوں نے الگ الگ علاقوں میں ریلیوں سے خطاب کیا۔ وہیں دہلی بھاجپا پردھان منوج تیواری نے صوفی گلوکار ہنسراج ہنس اور ہیما مالنی کو ساتھ لیکر الگ الگ علاقوں میں کمپین کی جبکہ عام آدمی پارٹی کے امیدواروں نے پد یاترائیں اور عوامی رابطہ کمپین چلائی۔ چناؤ کمپین کے آخری دنوں میں پارٹیوں کی اسکیم پوری طاقت جھونکنے کی ہے۔ اس میں بھاجپا کی جانب سے وزیر اعلی آدتیہ ناتھ یوگی سمیت کئی مرکزی وزراء، بڑے نیتا شامل ہونے والے ہیں۔ بھاجپا اپنے اسٹار کمپینروں کی پوری ٹیم اتاردی ہے وہیں کانگریس نے بھی کمپین کے لئے90 اسٹار کمپینروں کی فہرست تیار کی ہے۔ ان میں پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ و نوجوت سنگھ سدھو وغیرہ شامل ہیں۔ ادھر دہلی اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے بھی ایم سی ڈی چناؤ میں لوگوں کو بیدار کرنے کے لئے دہلی سے تعلق رکھنے والی کئی نامور ہستیوں کو خط لکھا ہے۔ ان میں فلم اسٹار اکشے کمار، پریتی زنٹا کے ساتھ ساتھ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے دو تین بڑے کھلاڑیوں سے بھی چناؤ کمیشن نے رابطہ قائم کا ہے اور ان سے ایک اپیل ریکارڈ کرانے کی گزارش کی ہے۔ الیکشن کمیشن پہلی بار اس طرح کی پہل ایم سی ڈی چناؤ میں کررہا ہے پہلے لوک سبھا اور ودھان سبھا چناؤ میں ایسا ہوا کرتا تھا۔ وہ دن لد گئے جب کمپین کے لئے آٹو رکشہ یا سائیکل رکشہ لیکر علاقو ں میں کمپین چلا کرتی تھی اب تو ایم سی ڈی کے سبھی وارڈوں میں ای۔ رکشہ کی دھوم مچی ہوئی ہے۔ ان میں فلمی گیت یا دیش بھکتی گیت بجاتے ہوئے رکشہ آج کل پوری دہلی میں کمپین کرتے گھوم رہے ہیں۔ ان سے امیدواروں کو فائدہ ہورہا ہے تو رکشہ والوں کی بھی کمائی ہورہی ہے۔ کچھ سال پہلے تک حال یہ رہا تھا کہ ایم سی ڈی یا دیگر چناؤ کے لئے امیدواروں کو آٹو رکشہ کرائے پر لینا ہوتے تھے یاسائیکل رکشہ کمپین کے لئے اتارنا پڑتا تھا لیکن ایم سی ڈی چناؤ میں اب کمپین کا طریقہ بدل گیا ہے ان رکشاؤں کے تینوں طرف امیدواروں کے پوسٹر لگے ہوئے دکھائی پڑتے ہیں اور آگے پیچھے لاؤڈ اسپیکر بندھے ہوئے نظر آتے ہیں، اندر ایک شخص بیٹھا ہوا کمپین کا سسٹم بجا رہا ہے۔ چناؤ ضابطے کے مطابق ایک وارڈ میں دو گاڑیوں سے کمپین چلائی جاسکتی ہے۔ان رکشاؤں سے کمپین کا فائدہ یہ ہے کہ یہ سبھی گلی کوچوں میں گھوم آتے ہیں۔ 600 سے زائد یومیہ کرائے سے12 گھنٹے کمپین کرتے ہیں۔ بتادیں تینوں ایم سی ڈ ی میں2012 میں بھاجپا کی اکثریت تھی۔ نارتھ دہلی میں بھاجپا کے 59 ، کانگریس 29 و دیگر 16 کارپوریٹر جیتے تھے۔ ساؤتھ دہلی میں بھاجپا،44، کانگریس 26 اور 34 دیگر پارٹیوں کے کونسلر تھے۔ ایسٹ دہلی میں 39 بھاجپا، 19 کانگریس و 6 دیگر کارپوریٹر چن کر آئے تھے۔دیکھیں ایتوار کو ہونے والے چناؤ میں اونٹ کس کرونٹ بیٹھتا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!