ایل او سی پر جنگ تو پاکستان تھوپ رہا ہے

ایسا بہت کم ہوا ہے جب جموں و کشمیر میں پاکستان نے خود یہ تسلیم کیا ہو کہ اس کے ہندوستانی فائرننگ میں فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ کئی برسوں کے بعد پاکستان نے اعتراف کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں کنٹرول لائن پر ایتوار کی رات ہندوستانی فوج کی فائرننگ میں اس کے 7 فوجی مارے گئے۔ حقیقت میں جنگ بندی توڑے کی کوشش پاکستان صرف ہندوستانی فریق کو نقصان ہونے کا دعوی کرتا رہا ہے۔ پاکستان کی طرف سے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا کرارا جواب دیتے ہوئے ہندوستانی فوج نے جوابی کارروائی میں 7 پاک فوجیوں کو مار گرایا ہے۔ پاکستان نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔ پاکستان کی طرف سے گزشتہ ایک ہفتے سے دہشت گردوں کو ہندوستانی علاقے میں دراندازی کرانے کے لئے مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ ایتوار کی رات بھی پاکستان کی طرف سے دراندازی کرانے کیلئے سمبر میں ہندوستانی چوکیوں پر گولہ باری کی گئی حالانکہ ہندوستانی فوج کے چوکس جوانوں نے ناپاک منصوبوں کو ناکام کردیا ہے۔ اس دوران جوابی کارروائی میں 7 فوجی مارے گئے۔ اپنے جوانوں کے مارے جانے سے بوکھلائے پاکستان نے ہندوستانی ہائی کمشنر گوتم کو طلب کر بھارت پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔ پاکستان نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ ہندوستانی گولہ باری میں پچھلے2 مہینوں میں اس کے 26 شہری بھی مارے گئے ہیں۔ کئی برسوں کے بعد پاکستان نے اپنے 7 فوجیوں کے مارے جانے کے بارے میں قبول کیا ہے۔ عام طور پر وہ ایسی باتیں چھپاتا رہا ہے یہاں تک کہ پاکستان ہندوستانی فوج کے ذریعے کی گئی سرجیکل اسٹرائک کو بھی غلط قرار دے رہا تھا جبکہ امریکہ نے اعتراف کیا کہ بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائک ہواتھا۔ بوکھلائے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کہتے ہیں کہ پاکستان کسی بھی طرح کے حملے یا اکساوے کا جواب دینے میں اہل ہے۔ پاک فوج کے چیف راحیل شریف بھی منہ توڑ جواب دینے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ پاک یہ کیوں بھول رہا ہے کہ جو کچھ اس نے بویا ہے اسی کا پھل اسے مل رہا ہے۔ بھارت نے کبھی اپنی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کی ہے لیکن اگر پاکستان کی طرف سے گولہ باری ہوئی تو اس کا جواب دینا ضروری ہوگا۔ جس ڈھنگ سے سرجیکل اسٹرائک کے بعد پاکستان نے لگاتار فائرنگ کی ہے اس سے کئی سرحدی گاؤں کو خالی کرنا پڑا ہے۔ وہاں کی جنتا ہجرت کرنے پر مجبور ہے۔ پاکستانی ہائی کمشنر کہتے ہیں کہ جنگ مسئلے کا حل نہیں ہے۔ اس اپدیش کی ضرورت پاکستان کو زیادہ ہے کہ جنگ کون چاہتا ہے؟ لیکن پاکستان نے خود بھارت پر ایک غیر اعلانیہ جنگ چھیڑ رکھی ہے۔سچ تو یہ ہے کہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں سرجیکل اسٹرائک کے بعد پاکستان نے 289 بار جنگ بندی توڑی ہے۔ جنگ تو وہ خود تھوپ رہا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!