اگر کسان فوراً بیج، ڈیزل، کیڑے مار دوائیں نہ خرید سکا تو

شہروں میں تو 500 اور ہزار روپے کے نوٹ بند ہونے سے ہم بینکوں میں لمبی لمبی قطاروں کو دیکھ کر پریشان ہورہے ہیں لیکن ہمارے دیہات میں ہمارے کسانوں کا کتنا برا حال ہورہا ہے اس پر حکومت پر بلا تاخیر توجہ دینی چاہئے کہیں ایسا نہ ہو کہ مستقبل قریب میں دیش میں کھانے کے لالے پڑجائے اور ہنگامی حالات پیدا ہوجائے 500 اور 1000 ہزار کے نوٹ بند ہونے سے کسانوں اور ان کی کھیتی پر دور درس اثر پڑسکتا ہے۔خریف کے سیزن کی پیداوار کی فروخت اور ربیع کی فصلوں کی بوائی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے نقدی کے بحران میں اگر بہتری جلد نہ ہوئی تو کسانوں کی مصیبت بڑ سکتی ہیں۔ ایک تو دیہی علاقوں میں اب بھی بینکوں کی کمی ہے دوسرے زیادہ تر کسان بینکوں میں پیسہ نہیں رکھتے اور نہ ہی کریڈیٹ کارڈ کااستعمال کرنے میں یقین رکھتے ہیں ان سب کے اوپر دیہی علاقوں میں نئے نوٹوں کی کم سپلائی زرعی سرگرمیوں کو متاثر کرسکتی ہیں۔ کسان کو ربیع کی فصل کی بوائی کرنی ہے اسے کھاد، بیج اور بجلی و پانی وغیرہ ضروری سامان کی ضرورت ہے اس کے پاس نئے نوٹ نہیں ہے اورپرانے نوٹ لینے کو تیار نہیں ہے وہ کہاں سے بیج خریدے گا؟ اگر ربیع کی فصل نہ بوائی کی گئی تو وہ کھائیں گا کیا ؟آگے چل کر دھان کی کھیتی ہونی ہے اور وہ بھی متاثر ہونی ہے اس کاخمیازہ پورے دیش کو بھگتنا پڑسکتا ہے۔ دیہی علاقوں کے بینک کئی کئی کلومیٹر کی دوری پر ہے کیا کسان اپنی کٹی فصل کی آئی رقم کو میلوں دور واقع بینکوں میں جمع کرانے کاخطرہ مول لے سکتا ہے؟ دیہی علاقوں کے بینکوں میں نقدی نوٹوں کی سپلائی بہت کم ہورہی ہے۔ پچھلے ایک ہفتے سے بینکوں کے اے ٹی ایم خالی پڑے ہیں جب کہ بینکوں میں اپنے پرانے نوٹوں کو نئے نوٹوں میں بدلنے کے لئے لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ پرتاپ گڑھ کے ایک کسان کا کہناہے کہ وہ شادی و دیگر مواقعوں پر خرچ ہونے والی دقت کھڑی ہوگئی ہیں۔ باقی کھیتی کے لئے کھاد، بیج اور کیڑے ماردواؤں کی سپلائی کو آپریٹو سوسائٹیوں سے ہورہی ہیں۔ یا دکان دار ادھار دینے پر کتنے دن دے گا؟ مؤ کے ایک کسان کے بتایا کہ دھان کی خرید کرنے والے تاجر اپنی منمانی کررہے ہیں اور نقدی نہ ہونے سے ادائیگی کے لئے دو سے تین ہفتے کا وقت مانگ رہے ہیں۔ سبزی منڈیوں میں کسان کی پیداوار کی مانگ کم ہونے سے مناسب قیمت نہیں مل رہی ہیں۔ پیداوار کی فروختگی کے بعد نقدی کی ادائیگی کا سنکٹ بھاری پڑرہا ہے اس وقت کسان کو نقدی کی سخت ضرورت ہے اس سے کسان ڈیزل و کھاد ، بیج اور دوا اورمزدوں کی ادائیگی کرسکے؟ ہمیں سمجھ نہیں آرہا ہے کہ سرکار دیہی علاقوں میں کسانوں کی مشکلات کا کیا حل نکال رہی ہیں؟ کسانوں کااکیلا مسئلہ نہیں ہے اس سے پورے دیش کا غذائیت کا مستقبل جڑا ہوا ہے۔ 
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟