رابرٹ واڈرا۔ڈی ایل ایف ڈیل اور ڈھینگڑا کمیشن

ہریانہ میں سونیاگاندھی کے داماد رابرٹ واڈرا۔ ڈی ایل ایف لینڈ ڈیل کی جانچ کرنے کے لئے جسٹس ایس ۔ ایم۔ ڈھینگڑا کمیشن کا قیام 7 مئی 2015 ء کو ہوا تھا۔ کمیشن نے اپنا کام جون 2015 کے آخر میں شروع کیا ۔ ابھی تک آیوگ کی میعاد تین بار بڑھ چکی ہے یہ چوتھی بار ہے جب کمیشن نے وقت بڑھانے کی مانگ کی ہے۔ ہریانہ حکومت نے شروع میں گوڑ گاؤں کے سیکٹر83 میں کمرشل کالونیوں کے ڈیولپمنٹ کے لئے جاری لائسنس کی جانچ کے لئے کمیشن بنایا تھا بعد میں کمیشن کو گوڑ گاؤں کے چار گاؤں سٹی، شکوہ پور کھیڑی، دولا اور سکندر پور بڑا میں سبھی طرح کی کالونیوں کے لئے جاری لائسنس کی جانچ بھی سونپ دی ہے۔ کمیشن نے 250 فائلوں کی اب تک جانچ کی ہے۔ یہ فائلیں زمین کے کمرشل لائسنس کی منظوری سے منسلک ہیں۔ 26 سرکاری افسران سے بھی پوچھ تاچھ کی ہے۔ کمیشن نے جانچ کے دوران تو رابرٹ واڈرا اور نہ ہی ان کی فرم اسکائی لائٹ کے کسی نمائندے کو پوچھ تاچھ کے لئے بلایا۔ ہریانہ سرکار نے ڈھینگڑا کمیشن کو چوتھی بار توسیع دیتے ہوئے رپورٹ داخل کرنے کے لئے 31 اگست 2016 تک کا وقت دیا ہے۔ سرکار کو لکھے خط میں جسٹس ڈھینگڑا نے کہا کہ انہیں معاملے سے وابستہ کچھ اور دستاویزات ملے ہیں جو کسی شخص نے ان تک پہنچائے ہیں۔ اس میں زمین سودوں کو لیکر نئی جانکاری ہے۔ جانچ میں انہیں شامل کرنا ضروری ہے اس لئے وقت دیا جانا چاہئے۔ادھر وزیر اعلی کے میڈیا مشیر امت آریہ نے بتایا حکومت ڈھینگڑا کمیشن کو ایک اور توسیع دے رہی ہے۔ ادھر رابرٹ واڈرا نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا ہے کہ پچھلے ایک دہائی سے انہیں جھوٹے اور بے بنیاد سوالوں میں گھیر کر نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن الزام لگانے والوں کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ان کا ہمیشہ سے ہی سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے باوجود اس کے میں اپنی سچائی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہوں۔ ہریانہ کے سابق وزیر اعلی بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا جس نے کمیشن کا وقت ختم ہوا اسی دن وقت کیوں مانگا گیا اس کے پیچھے دو دلیلیں دی جارہی ہیں ایک تو یہ ہے کہ سابق وزیر اعلی ہڈا نے بدھوار کو گورنر کو خط لکھ کر ڈھینگڑا کمیشن پر سوال کھڑا کیا تھا۔ ان کا الزام تھا کہ کمیشن نے جو کچھ اطلاع آؤٹ کی ہے اس کے ساتھ ہی جانچ کا جو دائرہ بنایا گیا اس سے ثابت ہورہا ہے کہ سرکار انہیں پھنسانے کی کوشش کررہی ہے۔کیا واڈرا اور کانگریسی لیڈروں کا حملہ آور رخ ان کے جرائم کی تصویر کو ہی ظاہر کررہا ہے؟ یہ عجب ہے کہ پہلے کانگریسی نیتا سونیا گاندھی کے داماد کو کانگریس سے الگ ایک نجی شخص بتاتے تھے ، پھر وہ اس بہانے ان کے بچاؤ میں اترنے لگے کے ان کے ذریعے گاندھی خاندان کو نشانے پر لیا جارہا ہے۔ اب وہ ڈھینگڑا کمیشن کی جانچ کوہی مسترد کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟