کیا ریو اولمپک میں بھارت 20 میڈل لا سکتا ہے

ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ جب دیش کے وزیر اعظم نے برازیل کے شہر کے ریو ڈی جنیریو میں ہونے والے آنے والے اولمپک کھیلوں میں بھارت کی نمائندگی کررہے کھلاڑیوں سے ملاقات کی ہے۔ انہیں نیک خواہشات پیش کی ہیں۔ میں بتا رہا ہوں وزیر اعظم نریندر مودی مانک شاہ سینٹر پر مودی نے کھلاڑیوں سے شخصی طور پر بات چیت کی اور 5 سے21 اگست تک ہونے والے کھیلوں کے لئے انہیں شبھ کامنائیں دی ہیں۔5 اگست سے دنیا کا واحد کھیل مہاکنبھ اولمپک ریو ڈی جنیرو میں شروع ہونے والا ہے۔ یہاں جانے کے لئے بھارت کی طرف سے (اب تک سب سے زیادہ) 103 کھلاڑیوں کو چن لیا گیا ہے۔ ان پر دیش کی توقعات کا بوجھ ہے۔ اس درمیان وزارت کھیل کے مشن اولمپک سیل کی رپورٹ سامنے آئی ہے۔ مشن اولمپک سیل نے پیشگوئی کی ہے کہ ریو میں بھارت کو صرف20 ہی میڈل مل سکتے ہیں۔ مشن اولمپک سیل کی اس پیشگوئی نے ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن کو نئی مشکلوں میں ڈال دیا ہے۔ ایک بار دبی زبان سے اولمپک ایسوسی ایشن نے سیل کی رپورٹ عام کردی ہے۔ 
وہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ نے جانے والے کھلاڑیوں کو مایوس کردیا ہے۔ رپورٹ میں پہلی بار اولمپک کا سفر طے کرنے والوں پر میڈل جیتنے کا بھروسہ نہیں جتایا ہے۔ انہی کھلاڑیوں کی ٹریننگ میں کھیل وزارت اب تک کروڑ روپے خرچ کرچکا ہے۔ کھیل سرکردہ شخصیتوں کا کہنا ہے کہ بھلے ہی دیش کو پہلی بار اولمپک میں اتنے میڈل ملنے کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں لیکن بڑا سوال یہ ہے کہ جن کھلاڑیوں پر میڈل جیتنے کا بھروسہ نہیں ہے آخر ان پر لاکھوں روپے کیوں خرچ کئے گئے؟ بتادیں کہ 250 صفحات کی اس رپورٹ میں سیل نے کشتی و شوٹنگ کھلاڑیوں سے زیادہ میڈل مل پانے کا بھروسہ جتایا گیا ہے، جوڈو، ویٹ لفٹنگ، ٹیبل ٹینس اور تیز اندازی جیسے کھیلوں کو لیکر سیل نے مایوسی جتائی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ مشن اولمپک سیل کی یہ پیشگوئی کہاں تک سچ ثابت ہوگی۔ بتادیں 2016,2020 اور 2024 کے اولمپک کھیلوں کے لئے ہندوستانی پارٹیوں کو تیار کرنے کے مقصد سے مشن اولمپک سیل کی تشکیل 8 اپریل کو پہلی بار کی گئی تھی۔ کھیل وزارت نے بھارت کی کھیل تاریخ میں پہلی بار اس سیل کا قیام کرنے کے ساتھ ساتھ سبھی ایتھلیٹس کی مانیٹرنگ کرنے اور ان کا ڈٹا تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ امید کی ٹیلی کچھ اس طرح ہے۔ ویٹ لفٹنگ0، کشتی 3، ٹینس2، ٹیبل ٹینس 0، شوٹنگ 4 نوکایان 0، جوڈو0، فیلڈ ہاکی1، جمناسٹک 1، گولف 1، باکسنگ 2، بیٹ منٹن 2 ، تیر اندازی 2، ایتھلیٹکس21۔ بتا دیں کہ 2008 اولمپک میں بھارت نے کل3 میڈل ہی جیتے تھے۔ اس سے پہلے تمام اولمپک میں صرف 1-1 میڈل جیتا تھا۔ بہرحال 2012ء میں یہ تعداد 6 ہوا کرتی تھی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!