جرم کے مشہور کھلاڑی

سابق بلیڈ رنر کے نام سے عالمی شہرت یافتہ ایتھلیٹ آسکر پیسٹوریس کو اپنی گرل فرینڈ کے قتل کے معاملے میں 6-7 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ 29 سال کے پسٹوریس نے تین سال پہلے ریوا اسٹان کیم کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ ایک سال جیل کاٹنے کے بعد پچھلے سال اکتوبر میں پسٹوریس کو رہا کردیا گیا تھا تب سے وہ نظربند تھے۔ مانا جارہا تھا کہ انہیں کم سے کم 15 سال کی سزا ہوگی لیکن جج نے رعایت دے دی تھی۔ بتادیں کہ پسٹوریس جب چھوٹے تھے تبھی سے ان کے دونوں پیروں کے نچلے حصے خراب ہوگئے تھے۔ وہ ریس کے دوران فائبر کے دونوں نقلی پیر لگا کر دوڑتے تھے اسی وجہ سے ساؤتھ افریقہ اور پھرساری دنیا میں وہ بلیڈ رنر کے نام سے جانے جانے لگے۔ پسٹوریس ایسے اکیلے کھلاڑی نہیں جو سنگین جرائم کی لسٹ میں رہے ہوں۔ کچھ اور نامی کھلاڑی بھی جرائم میں پھنس چکے ہیں۔ تازہ مثال دنیا کے سب سے بڑے فٹبال کھلاڑی لیونیل نیسی ہیں، جنہیں اسپین کی ایک عدالت نے 21 مہینے کی جیل کی سزا سنائی ہے ساتھ ہی 15 کروڑ روپے کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔ میسی دنیا کے سب سے امیر کھلاڑی ہیں۔ ارجنٹینا کے میسی کے خلاف سال 2007 ء سے 2009ء کے درمیان اسپین میں 31 کروڑ روپے کی ٹیکس چوری کا الزام ہے۔ اس کے لئے انہوں نے ارودوے اور بیلج میں فرضی کمپنی بنا کر گھوٹالے کئے۔ معاملے میں میسی کے والد جارج کو بھی برابر کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس بارے میں میسی نے کہا میں تو صرف فٹبال کھیلتا ہوں مجھے اقتصادی معاملوں کی کوئی جانکاری نہیں ہوتی۔ اسپین کے قانون کے مطابق عدم تشدد کے معاملوں میں دو سال سے کم کی سزا ملنے پر جیل نہیں جانا پڑتا۔ اس دوران انہیں صرف نگرانی میں ہی رہنا ہوتا ہے۔ وہ اس فیصلے کو اسپین کی سپریم کورٹ میں چیلنج کرسکتے ہیں۔ لیونل میسی کی سالانہ کمائی 543 کروڑ رو پے بتائی جاتی ہے۔ جرمانہ 31 کروڑ ٹیکس کی چوری کا ہے۔ باکسنگ کی دنیا کا جرائم سے قریبی رشتہ رہا ہے۔ امریکہ کے نیو جرسی شہر میں 1966 میں ہوئے تین قتلوں میں امریکن مکے باز کاٹر کو بھی ملزم بنایا گیا ہے اور 20 سال کی قید کی سزا ہوئی ہے۔ 1985ء میں عدالت نے فیصلہ پلٹا اور کہا کاٹر نسلی امتیاز کے شکار ہوئے ہیں۔ قتل کے الزام میں کاٹر کو 1967 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد محمد علی، باب ڈائلن جیسے باکسروں نے ان کا کافی بچاؤ کیا۔ اپریل 2014ء میں 76 سالہ عمر میں کینسر سے ان کی موت ہوگئی۔ مائک ٹائسن نامی مشہور مکے باز کو 1991ء میں بدفعلی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ڈوسی واشنگس نامی لڑکی نے ان پر بدفعلی کا الزام لگایا تھا جو اسوقت ایک بیوٹی مقابلے کی امیداو تھی۔ حالانکہ ٹائسن کا کہنا تھا کہ اس وقت جو ہوا وہ ڈے سی ٹی کی رضامندی سے تھا۔ 26 جنوری 1992 ء سے 10 فروری 1992 تک معاملے کی سماعت چلی ۔ عدالت نے ٹائٹسن کو چھ سال کی سزا سنائی۔ امریکہ میں ایک اور فٹبال کھلاڑی و ہالی ووڈ کے مشہور اداکار اوجھے سمپسن کا کیس اخباروں کی سرخیاں بنا۔ اوجھے سمپسن کو2008 میں اغوا اور لوٹ مار کے الزام میں 33 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہ ان چھ لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے2007 ء میں لاس وگاس کے ایک ہوٹل میں دو تاجروں کو بندوق کی نوک پر یرغمال بنایاتھا۔ اس سے پہلے 1995 میں سمپسن کو قتل کے ایک دوسرے معاملے میں بری کردیا گیا تھا۔ سونیا ہائڈن نامی امریکی آئس اسکیٹر نے 1994ء میں مقابلے میں نینسی کیرنگسن کے پیر توڑنے کے لئے سپاری دی تھی۔ تب نینسی ونٹر اولمپک کی سلور میڈل ونر تھی۔ انکشاف ہونے پر سونیا پر جرمانہ لگایا گیا اور انہیں تین سال کھیل سے دور رکھا گیا۔ برازیل کے فٹبال کھلاڑی گرنوفرنانڈیز سابق گرل فرینڈ ایلزا سیمیوڈیو کے قتل کے الزام میں 22 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ایلزا نے برونو کے بچے کو جنم دیا تھا جسے وہ اپنا نام دینا نہیں چاہتے تھے اس لئے فٹبالر نے بیوی اور 8 لوگوں کے ساتھ مل کر ایلیزا کا اغوا کیا پھر اسے شہر سے دور لے جاکر مار ڈالا اور لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کر کتوں کو کھلادئے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!