دہلی سرکار کے اعلان کا خیر مقدم ہے

ہیلتھ ایک ایسا سیکٹر ہے جو سب کو سیدھا متاثر کرتا ہے۔ ہر شہری کو اچھی ہیلتھ سروس ملے، سستی دوائیں ملیں یہ ہر سرکار کا فرض بھی ہے۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ دہلی حکومت نے اس سمت میں ٹھوس قدم اٹھایا ہے۔غریبوں کو سرکاری ہسپتالوں میں سستی دوائیں ملیں، ڈاکٹر جو دوا چاہے وہ دستیاب ہو سرکار کی ترجیح یہ ہونا چاہئے ۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اعلان کیا ہے کہ دہلی سرکار کے سبھی اسپتالوں میں 1 فروری سے سبھی دوائیں مفت ملیں گی۔ ابھی ڈاکٹر جو دوا لکھتے ہیں اس کے نہ ملنے کی شکایتیں زیادہ آتی ہیں۔ 1 فروری سے ڈاکٹر جو دوا لکھیں گے وہ ہسپتال میں ہوں گی۔ ہسپتالوں میں ضرورت کی کچھ اور چیزیں بھی ہیں جو فری ہوں گی۔ ڈاکٹر مریضوں سے دستانے، پٹی یا دیگر سامان نہیں منگائیں گے۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے سرکاری ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور چیف میڈیکل افسروں کے ساتھ میٹنگ کے بعد اخبار نویسوں سے کہا کہ ہسپتال اچھے، ڈاکٹر و ملازم اچھے ہیں لیکن سسٹم خراب ہے جسے ٹھیک کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1 فروری کو ایک ہیلپ لائن نمبر جاری کریں گے۔ اگر دوا نہیں ملے تو فوٹو کھینچ کر اس نمبر پرڈ النے کے لئے لوگوں سے کہا جائے گا۔ فوٹو ڈالنے پر وہ دوا وہاں دستیاب کرائی جائے گی۔ باہری رنگ روڈ پر منگولپوری سے مدھوبن چوک کے درمیان ایلیویٹڈ روڈ کا افتتاح کرتے ہوئے کچھ دن پہلے وزیر اعلی نے یہ بھی کہا تھا کہ دہلی سرکار کے ہسپتالوں میں یکم فروری سے عوام کا سٹی اسکین اور ایم آر آئی کی فیس نہیں دینی پڑے گی۔ وزیر اعلی نے کہا پی ڈبلیو ڈی محکمے نے تین پروجیکٹ کو وقت سے پہلے اور منظور شدہ بجٹ سے بھی کم میں پورا کیا ہے۔اس سے تقریباً 350 کروڑ روپے کی بچت ہوئی ہے۔ اس رقم کو عوام کی بھلائی کے لئے خرچ کیا جائے گا۔ دہلی سرکار کی ترجیح تعلیم اور ہیلتھ سہولیات کو بہتر بنانا ہے۔ سرکاری پروجیکٹ میں بچنے والی رقم کا استعمال ان سہولیات کے لئے کیا جائے گا۔ وزیر اعلی نے کہا پی ڈبلیو ڈی کا نام آتے ہی اسے کرپشن کے اڈے کی شکل میں دیکھا جاتا ہے۔ دہلی کے پی ڈبلیوڈی نے اس خیال کو بدل دیا ہے۔ 300 کروڑ روپے میں تعمیر ہوئے منگولپوری سے مدھوبن چوک تک تقریباً3.9 کلو میٹر کا سگنل فری کوریڈوربنانے کیلئے 423 کروڑ روپے کا بجٹ منظور ہوا تھا جسے پی ڈبلیو ڈی نے 300 کروڑ میں ہی پورا کردیا۔ اس سے تقریباً123 کروڑ روپے کی بچت ہوئی۔ ہم دہلی سرکار کے ذریعے 1 فروری سے سبھی ہسپتالوں میں مفت دوائیں اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ تعلیم اور ہیلتھ دو ایسے سیکٹر ہیں جہاں چاہے مرکزی سرکار ہویا ریاستی حکومت ہو سبھی کو اس سمت میں توجہ دینی چاہئے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!