مہاراشٹر بلدیاتی چناؤ میں بھاجپاشیو سینا کوزبردست جھٹکا!
چناؤ کمیشن نے منگل کے روز اعلان کیا تھا کہ اترپردیش ، پنجاب، کرناٹک، مہاراشٹر سمیت8 ریاستوں میں12 اسمبلی سیٹوں پر 13 فروری کو ضمنی چناؤ کرایا جائے گا۔ اترپردیش میں مظفر نگر ، دیوبند اور بکاس پور اسمبلی سیٹوں و کرناٹک میں دیوی درگ بیدر اور ہببل اسمبلی سیٹوں پر چناؤ ہوں گے۔ پنجاب ، مہاراشٹر، بہار، تریپورہ، تلنگانا، مدھیہ پردیش میں ایک ایک اسمبلی سیٹ پرضمنی چناؤ ہوگا۔ نوٹی فکیشن20 جنوری کو جاری کیا جائے گا۔ نامزدگی کی آخری تاریخ27 جنوری اور نام واپس لینے کی آخری تاریخ 30 جنوری ہے۔ چناؤ 13 فروری سنیچر کے دن ہوگا۔ اترپردیش میں جن تین سیٹوں پر ضمنی چناؤ ہونا ہے ان پر حکمراں سماج وادی پارٹی کا قبضہ تھا۔ کرناٹک کی دیو درگ سیٹ پر حکمراں کانگریس کا قبضہ تھا جبکہ بیدر اور ہببل جپا کے پاس تھیں۔ پنجاب کی کھدور صاحب سیٹ کانگریس کے پاس تھی، جبکہ بہار میں ہرلاکھی سیٹ پر آر ایل ایس پی کا قبضہ تھا۔ مارکسوادی کے ایک ممبر اسمبلی ایم۔ آچاریہ جی کو نکال دیا گیا تھا۔ مہاراشٹر کے جلپار میں ضمنی چناؤ فی الحال ایک سال جون سے لٹکا ہوا تھا لیکن چناؤ کمیشن کے سامنے ایک چناؤ عرضی کے لٹکے ہونے کی وجہ سے آگے بڑھ سکتا ہے۔ یہ سیٹ شیو سینا کے پاس تھی۔ تلنگانہ کی نارائن کھیند سیٹ اور مدھیہ پردیش کی مہر سیٹ کانگریس کے پاس تھی۔ ویسے تو ضمنی چناؤ حکمراں (دونوں مرکز اور ریاستی سرکاروں) کے لئے اتنے اہم تو نہیں ہوتے لیکن اس سے اتنا ضرور پتہ چل جاتا ہے کہ صوبے میں ہوا کس طرف چل رہی ہے۔ حال ہی میں مہاراشٹر کے کچھ ضلعوں میں نگر پالیکا اور نگر پنچایت چناؤ میں بھاجپا اور شیو سینا کو ناامیدی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور کانگریس نے اس چناؤ کے ذریعے پارٹی کو مقابلے میں لاکر کھڑا کردیا ہے۔ چناؤ کے نتیجے پیر کی رات کو اعلان کئے گئے۔ ان نتیجوں کے مطابق کانگریس نے میونسپل کونسل ،نگر پنچایت اور ضمنی چناؤ میں 105 سیٹیں جیتی ہیں۔ ان چناؤ میں بھاجپا کو چوتھے مقام پر مطمئن ہونا پڑا۔80 سیٹوں پر راشٹر وادی کانگریس پارٹی دوسرے مقام پر اور 19 سیٹیں جیت کر شیو سینا تیسرے مقام پر رہی۔ حکمراں بھاجپا کو 39 سیٹوں کے ساتھ چوتھے مقام پر سمٹنا پڑا۔ حالانکہ یہ ضلع کانگریس ، این سی پی کے مضبوط گڑھ مانے جاتے ہیں لیکن کانگریس ان نتائج کو ریاستی حکومت کے تئیں لوگوں کے گھٹتے بھروسے کا نتیجہ بتا رہی ہے۔ بھاجپا کے لئے یہ ویک اپ کال ہے آگے مورچہ بہت سخت ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں