داؤ پر ہے اروند کیجریوال کی ساکھ!

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی ساکھ پر اکثر سوال اٹھائے جاتے ہیں۔ عام خیال یہ ہے کہ وہ الزام لگاتے ہیں اور پھر جب انہیں ثابت کرنے کا وقت آتا ہے تو بھاگ کھڑے ہوتے ہیں۔ ایسے ہی ایک معاملے میں انہوں نے دہلی اور ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن پر سنگین الزام لگائے ہیں۔ ڈی ڈی سی اے نے ہتک عزت کا مقدمہ دہلی ہائی کورٹ میں دائر کردیا ہے۔ اس کی طرف سے دائر مقدمے پر سماعت کرنے کے بعد جوائنٹ رجسٹرار انل کمار سسودیہ نے عرضی کو سماعت کے لائق مانا ،اس لئے حریفوں کیجریوال اور کیرتی آزادکے لئے اپنا رخ واضح کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فریقین کو2 مارچ سے پہلے اپنا جواب داخل کرنا ہوگا۔ ڈی ڈی سی اے نے اپنی عرضی میں کہا کہ کیجریوال نے اپنے پہلے کے مقصد کے سبب حال ہی میں کچھ غلط اور حیرت میں ڈالنے والے جھوٹے ، ہتک عزت پر مبنی اور بے عزت کرنے والے اور بے بنیاد غلط نیت پر مبنی اور شرمناک بیان دئے ہیں۔ یہ ہمارے لئے توہین آمیز ہے۔ ڈی ڈی سی اے کے وکیل سنگرام پٹنائک نے کہا کہ کیرتی آزاد بھی کچھ اسی طرح کی بیان بازی میں شریک رہے ہیں۔ یہ بیان اپنے فائدے کے لئے پارٹی (ڈی ڈی سی اے) کو بے عزت کرنے اور انہیں نقصان پہنچانے کے ایجنڈے طے کئے گئے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ اس وجہ سے ڈی ڈی سی اے کو 500 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ بہرحال اس سے ہوئے نقصان کی تکمیل کے لئے اس نے حریفوں سے کل 5 کروڑ روپے کا ہرجانا مانگتے ہوئے مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کیا اور اپنے اپنے خاندان کے ممبروں کے خلاف مبینہ طور پر غلط اور توہین آمیز بیانات کے لئے مرکزی وزیر ارون جیٹلی نے پہلے ہی کیجریوال اور ان کی پارٹی کے پانچ لیڈروں کو عدالت میں گھسیٹا ہوا ہے۔ جیٹلی نے آپ نیتاؤں سے 10 کروڑ روپے کا ہرجانہ مانگا ہے۔ اس کے علاوہ عام آدمی پارٹی کے چھ نیتا بھی مرکزی وزیرکی طرف سے نچلی عدالت میں دائر مجرمانہ معاملے میں ہتک عزت کے مقدمے کا سامنا کررہے ہیں۔ ڈی ڈی سی اے گھوٹالہ معاملے میں ہتک عزت کے اشو پر ارون جیٹلی نے وزیر اعلی اور ان کے چھ ساتھیوں کو گھیرنے کے لئے ایک منجھے ہوئے حکمت عملی ساز کی طرح قانونی بساط بچھائی ہے۔ وزیراعلی کیجریوال کے الزامات کا جس طرح سے قانونی و سیاسی لیڈر جیٹلی نے جواب دینا شروع کیا ہے اس سے لگتا ہے کہ وہ اس لڑائی کو کافی آگے لیکر جانے کی نیت رکھتے ہیں۔ اب کیجریوال ان کے ساتھیوں ، جن میں کیرتی آزاد بھی شامل ہیں، کو اپنے الزامات ثابت کرنے کا وقت آرہا ہے۔ ارون جیٹلی و ڈی ڈی سی اے کے خلاف انہوں نے کئی گھوٹالوں کا الزام لگا یا ہے ۔ کیا یہ الزام صرف کیرتی آزاد کے ثبوتوں پر مبنی ہیں یا ان کے پاس اور بھی پختہ ثبوت ہیں۔ آگے چل کر یہ ثابت کرنا ہوگا۔ داؤ پر ہی کیجریوال کی ساکھ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!