اسلامک اسٹیٹ کے خلاف کھلتے مسلم محاذ: کشمیر پر نظر
ایک طرف پیرس پر دہشت گرد تنظیم آئی ایس کے حملے کے بعد برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ممالک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت بڑھ رہی ہے، دوسری طرف مسلم ہی آئی ایس کے خلاف لڑنے کے لیے کھڑے ہو گئے ہیں. عراق اور شام کے ساتھ ہی پوری دنیا میں تباہی ڈھا رہے دہشت گرد آئی ایس کے خلاف اب مسلم سماج نے بھی مورچہ کھول دیا ہے. بھارت میں مسلم تھیولوجیکل طرف فتوی جاری کرنا، بھارت میں آئی ایس کی مخالفت میں مسلم تنظیموں کی طرف سے ریلیاں نکالنے کے بعد اب انڈونیشیا میں بھی یہ بڑے سطح پر کی جا رہی ہے. قابل ذکر ہے کہ انڈونیشیا دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا مسلم ملک ہے. یہاں کی ایک مشہور مسلم تنظیم نے آئی ایس کے نظریات کے خلاف جنگ چھیڑ دیا ہے. یہ ادارہ عالمی سطح پر بتائے گی کہ سچا جہاد کیا ہے اور کس طرح آئی ایس اسلام کے خلاف ہے. ندوۃ العلماء نام کی تنظیم نے جمعرات کو ایک فلم کے ساتھ اپنے عالمی مہم کی شروعات کی. اس فلم میں اسلام کی اصل اور ان کے اصولوں کے بارے میں بتایا گیا ہے. ادارے سے پانچ کروڑ سے زیادہ لوگ جڑے ہوئے ہیں. جہاں ساری دنیا میں آئی ایس کے خلاف ماحول بن رہا ہے وہیں ہمارے پڑوسی ملک میں جیش محمد جیسی دہشت گرد تنظیمیں آئی ایس سے اتحاد کرنے کی فراق میں ہیں. بھارتی سیکورٹی ایجنسیوں کے مطابق وادی کشمیر میں دہشت گردوں کی بنیاد ختم ہونے کے بعد جیش محمد اب نئی طاقت جٹا رہا ہے. پارٹی میں ان دنوں اس تنظیم کے تقریبا ایک درجن دہشت گرد سرگرم ہیں. جیش محمد کے سرغنہ مولانا مسعود اظہر نے پی او کے دہشت گرد تربیتی کیمپ دوبارہ فعال کیا ہے. گزشتہ دو سالوں سے پی اوکے میں لشکر طیبہ اور حزب مجاہدین کے ہی دہشت گرد تربیتی کیمپ فعال رہے ہیں. اب جیش محمد نے دہشت گردوں کی دراندازی کے لئے لانچنگ پیڈ پر تربیت شروع کیا ہے اور تربیت شدہ دہشت گردوں کو بھیجنا شروع کیا ہے. لشکر طیبہ اور جمادعت الدعوۃ کا بانی حافظ سعید بھی مسلسل سرحد سے ملحق دہشت گرد کیمپوں کے دورے کر دہشت گردوں کو بھارت پر حملے کرنے کے لئے بھڑکا رہا ہے. بی ایس ایف کے آئی جی راکیش شرما نے دعوی کیا کہ سیکورٹی ایجنسیوں کے پاس اس پختہ معلومات ہیں. انہوں نے کہا کہ 26/11 کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید پاکستانی سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے. ادھر مغربی ایشیا میں اسلامی اسٹیٹ کو کچلنے کے مقصد سے بڑافوجی محاذ کا حصہ بننے کے لئے امریکہ، روس اور فرانس ماحول بنا رہے ہیں وہیں پاکستانی نے کہا ہے کہ ہم علاقے سے باہر کسی بھی مہم کے لئے فوجی نہیں بھیجیں گے. فوجی ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہاکہ ہم نے پہلے ہی افغان سرحد ایک لاکھ 82 ہزار فوجی تعینات کئے ہیں. ہم اپنے علاقے سے باہر کسی بھی قسم کی بات چیت کے بارے میں سوچ نہیں رہے. دوسرے الفاظ میں پاکستان آئی ایس کے دہشت گردوں سے قطعی نہیں لڑے گا. آئی ایس کی میگزین دبک کے ایک مضمون کے مطابق بھارت میں وہ (القاعدہ) کشمیری نیشنلسٹ گروپوں کے ساتھ ہے. ان کی ہر سرگرمی صرف مذہبی سرگرمی پاکستانی فوج کے حکم پر طے ہوتی ہے. آئی ایس نے یہ بھی کہا کہ کشمیری دہشت گردوں کو القاعدہ کا بھی سپورٹ ہے. افغانستان، پاکستان، ترکمانستان اور شمال مغربی ہندوستان میں القاعدہ کے فعال ہونے کی بات بھی لکھی گئی ہے. آئی ایس کشمیر میں حملے کے لئے افغان اور پاک طالبان کے دہشت گردوں کو جمع کرنے کی کوشش میں ہے.
انل نریندر
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں