راجدھانی میں سب سے بڑی لوٹ،کیش گاڑی کا ڈرائیور22.50 کروڑ لے اڑا

جمعرات کو راجدھانی کی سب سے بڑی لوٹ کی واردات ہوئی۔ دہلی کے گووند پوری علاقے میں ایک نجی کمپنی کی نقدی ایک کیش وین سے لوٹ لی گئی۔ واردات کے وقت ڈرائیور کے ساتھ موجود گن مین پیشاب کرنے کیلئے گاڑی سے نیچے اترا تھا اسی درمیان وین کا ڈرائیور گاڑی لیکر فرار ہوگیا۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہیں سینئر پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے۔ وہیں کچھ ہی دیر بار گووند پوری میٹرو اسٹیشن کے پاس کیش وین لاوارث حالت میں کھڑی ملی۔ سبھی بکسے غائب تھے۔ لوکل پولیس کے علاوہ کرائم برانچ اور اسپیشل سیل کی ٹیم نے بھی جانچ شروع کردی۔ پولیس کے مطابق وکاس پوری علاقے میں ایکسس بینک کی برانچ سے نجی سکیورٹی کمپنی ایس آئی ایس (سکیورٹی انٹیلی جنس سروس) کے دو ملازم ڈرائیور پردیپ شکلا اور گن مین ونے پٹیل دوپہر3.30 بجے 8 بکسوں میں 22.50 کروڑ روپے لیکر نکلے تھے۔ کیش وین کو کمپنی کے اوکھلا فیس۔2 واقع دفتر آنا تھا۔ جیسے ہی یہ لوگ قریب 4.30 بجے گووند پوری علاقے کے اوکھلا منڈی کے پاس پہنچے گن مین نے پیشاب کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ ونے کے اترتے ہی پردیپ شکلا کیش وین لے کر بھاگ گیا۔ پردیپ نے فرار ہوتے دیکھ کر فوراً کمپنی فون کردیا اور فوراً پولیس واقعہ کی جگہ پر پہنچ گئی۔اس لوٹ کی خبر سے ہڑکمپ مچنا قدرتی ہی تھا۔ آخر یہ دیش کی سب سے بڑی لوٹ تھی۔ پر دہلی پولیس نے شاندار کارروائی کرتے ہوئے ایک طرح سے چمتکار کردیا۔
جمعرات شام چوری ہوئی تو شکروار صبح اوکھلا انڈسٹریل ایریا میں واقع ایک گودام سے ڈرائیور پردیپ شکلا کو گرفتار کرلیا۔ اس کے پاس تقریباً سارا کیش بھی برآمد ہوگیا۔ حالانکہ رات بھر میں اس نے اس رقم میں سے11 ہزار روپے ضرور خرچ کئے۔ دہلی پولیس کی تاریخ میں یہ اب تک کی سب سے بڑی واردات تھی جس میں ایک جگہ پر اتنا بڑا کیش گیا اور محض12 گھنٹے کے اندر دہلی پولیس نے اس کیس کا پردہ فاش کردیا۔ابھی تک کی تحقیقات میں یہی بات نکل کر سامنے آئی ہے کہ یہ واردات صرف پردیپ شکلا کے دماغ کی پیداوار تھی۔ 
ملزم بنیادی طور پر بلیا یوپی کا رہنے والا ہے۔ اس سال ستمبر میں ہی اس نے ایس آئی ایس کمپنی میں بطور ڈرائیور نوکری جوائن کی تھی۔ آج کل وہ بیوی اور بچوں کے ساتھ ہرکیش نگر علاقے میں رہ رہا تھا۔ یہ چوری امانت میں خیانت کی تشریح کرتی ہے۔ پولیس نے شکلا پر دفعہ407 کے تحت کیس درج کیا ہے ،جو بھروسہ تھوڑے سے متعلق ہے۔ ہم دہلی پولیس کو اس شاندار کارکردگی پر بدھائی دینا چاہتے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!