اروند کیجریوال’ نائک‘ یا’ کھلنائک‘؟
پچھلے سال دہلی اسمبلی چناؤ سے پہلے عام آدمی پارٹی اور اس کے سربراہ اروند کیجریوال کی نیک نیتی اور جنتا کے حمایتی اور کرپشن دور کرنے والے ایک خدمت خلق لیڈر کی طرح ساکھ بنی تھی اور کیجریوال پورے دیش کے ہیرو بن کر ابھرے تھے لیکن آہستہ آہستہ ان کی بدامنی اور بات بات پر مذمت کرنا اور ہوا میں اڑنا، مقبولیت اور ٹی وی میں چھائے رہنے کے لئے بلا وجہ کے تنازعے کھڑے کرنے والے لیڈر کی ساکھ میں بدل رہی ہے۔اب تو خود انہی کی پارٹی کے لوگ انہیں طرح طرح کے نام دے رہے ہیں۔ اور کوئی نہیں بلکہ عام آدمی پارٹی کے ممبر اور قانونی سیل کے چیف اشونی کمار اپادھیائے نے حال ہی میں کیجریوال پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ آپ (کیجریوال) جھوٹ بول رہے ہیں۔ نوین جندل سی آئی اے کے ایجنٹ ہیں ان کی دلالی کررہے ہیں۔ شری اپادھیائے کی باتوں کو سرے سے مسترد نہیں کیا جاسکتا۔ وہ عام آدمی پارٹی کے بانی ممبر ہیں اور قانونی سیل کے چیف ہیں وہ ان الزامات کی سنجیدگی کو سمجھتے ہوں گے۔ پارٹی میں بغاوت کی بات کریں تو اب پارٹی کے بڑے لیڈر بھی بغاوت پر اتر آئے ہیں۔ چناؤ کے ٹکٹ بٹوارے کو لیکر سبھی بڑی پارٹیوں میں ناراضگی کے جھٹکے لگتے ہیں لیکن ٹکٹ کے جھگڑے نے عام آدمی پارٹی کے سامنے اس کے وجود کے لئے خطرہ کھڑا کردیا ہے کیونکہ ٹکٹ کو لیکر ناراضگی پائی جاتی ہے۔ سینئر لیڈر شپ میں دراڑ پڑ گئی ہے۔ اروند کیجریوال کے طریقہ کار سے شازیہ علمی، کمار وشواس جیسے بڑے لیڈر بغاوتی انداز میں بولنے لگے ہیں۔شازیہ علمی نے تو کھل کر کہہ دیا پارٹی کے اندر جو طور طریقہ اپنایا جارہا ہے وہ اچھا نہیں۔ شازیہ دہلی سے چناؤ لڑنا چاہتی تھیں لیکن ان کو ٹکٹ نہیں دیا گیا اور زبردستی انہیں رائے بریلی سے سونیا گاندھی کے خلاف چناؤ لڑنے کو کہا جارہا ہے۔ رائے بریلی سے چناؤ لڑنا نہیں چاہتیں۔ اسی طرح کمار وشواس کو امیٹھی سے راہل کے خلاف چناؤ لڑوانے پر کیجریوال بے چین ہیں۔ وشواس بریلی سے چناؤ نہیں لڑنا چاہتے۔ اسی طرح آئے دن کیجریوال کے ہٹلری رویئے سے ’آپ‘ کے ورکر دھرنے اور مظاہرے کررہے ہیں۔ یہ تو سب جانتے ہیں الیکٹرانک میڈیا میں چھائے رہنا کیجریوال کا اہم حصہ ہے۔ وہ میڈیا میں بنے رہنے کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔ حال ہی میں کیجریوال نے ایک ٹی وی اینکر کو انٹرویومیں کچھ حصوں پر خاص زور دئے جانے کو لیکر خاصہ واویلا کھڑا ہوا۔ کیجریوال پر میڈیا سے اپنے مفادات کی بات کو ترجیح سے دکھانے کے لئے زوردیا جس سے سوال کھڑے ہونے لگے۔ میڈیا پر جانبدارانہ الزام لگانے والے کیجریوال ویڈیو میں ’آج تک ‘ کے ایک سینئر ٹی وی اینکر پنے پرسن واجپائی سے انٹرویو کے خاص حصوں کو دکھانے کی درخواست کرتے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو سے یہ تو صاف لگتا ہے کہ ’آپ‘ پارٹی اور ان کے نیتا اپنی ساکھ چمکانے کے لئے کیسا چھل کرتے ہیں۔ وہ اپنی الگ ساکھ کو پیش کرتے ہیں رنگے ہاتھوں پکڑے جانے پر بھاجپا نیتا ارون جیٹلی کا دلچسپ تبصرہ تھا کیجریوال خود اپنی ساکھ پیش کررہے ہیں جو سچ نہیں ہے۔ اصلیت اور دکھاوے میں کوئی میل نہیں ہے جب پننے سے پاپ ملتا ہے تو آپ سازش کی امید نہیں کرتے لیکن کیجریوال کو ان الزامات سے فرق نہیں پڑتا اوراس کو لیکر چندہ بھی خوب مل رہا ہے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں