ہر بات ممی سے پوچھنے والا دیش کا وزیر اعظم کیسے ہوسکتا ہے:رام دیو

یوگ گورو بابا رام دیو آج کل پھر سرخیوں میں چھائے ہوئے ہیں۔ وہ نریندر مودی کے حق میں ملک گیر جاگرن مہم چلا رہے ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ مودی کے کچھ تبصروں پر بابا نے اعتراض ظاہر کیا ہے۔ ایک یوگ کیمپ میں کہہ ڈالا اگر شوچالیہ کے مسئلے کے بارے میں ہی مودی کو بولنا تھا تو اس میں انہوں نے دیوالیہ کیوں جوڑا؟ مودی کو نصیحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ایسے حساس مسئلوں پر سنبھل کر بولیں۔ یہ ان کی سیاسی صحت کے لئے اچھا ہے۔یوگ کیمپ کے ساتھ اپنے بھکتوں کو جم کر سیاست کا پاٹھ پڑھا رہے ہیں کہ اب دیش میں بڑی تبدیلی کا موقعہ آرہا ہے اس کی کنجی عام آدمی اور ووٹروں کے ہاتھ میں ہے۔ اس بات چوک ہوئی تو کانگریس لیڈر شپ دیش کا بہت زیادہ نقصان کردے گی۔ ایسے میں ضروری ہے کہ ہر شخص سیاسی سسٹم میں تبدیلی کاعہد کرے۔ انہوں نے کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کے بارے میں کہا کہ ان کی شخصیت میں کوئی کرشمائی جادو نہیں ہے۔ ایسا شخص کیسے وزیر اعظم بن سکتا ہے جسے چھوٹی چھوٹی باتوں کے لئے اپنی والدہ کی صلاح پر منحصر رہنا پڑتا ہے۔ بابا نے چٹکی لیتے ہوئے کہا کہ 40 پار کرگیا ایک شخص جب کئی دن بعد یہ کہے کے اسے ممی نے بتایا ہے کہ فلاں دن اس نے جو لفظ بولے تھے وہ ٹھیک نہیں تھے، تو بھلا ایسی باتیں کرنے والا کوئی شخص دیش کی کامیاب لیڈر شپ کیسے کرسکتا ہے؟ انہوں نے کانگریس کو ڈوبتا جہاز تک کہہ دیا۔ بابا رام دیو کے پروچنوں پر روک لگانے کے لئے چناؤ کمیشن اب سرگرم ہوگیا ہے۔ بی جے پی سے پی ایم کے امیدوار نریندر مودی کا گنگان بابا کو اب ذرا سوچ سمجھ کر کرنا ہوگا۔ چھتیس گڑھ کے الگ الگ علاقوں میں یوگ کیمپ کا انعقاد کروزیراعلی رمن سنگھ اور مودی کا پروپگنڈہ کرنے والے بابا رام دیو پر چناؤ کمیشن نے سخت رخ اختیار کرتے ہوئے ان کا سرکاری مہمان کے طور پر درجہ ختم کردیا ہے۔ چناؤ کمیشن نے بابا کی ریلیوں کی ویڈیو گرافی کرانے کا بھی حکم دیا ہے۔ چناؤ کمیشن کے ذریعے اٹھائے جارہے اقدامات کی مخالفت کرتے ہوئے رام دیو نے الزام لگایا کے مرکزی سرکار چناؤ کمیشن کے ذریعے سے جان بوجھ کر دباؤ بنا رہی ہے اور انہیں پریشان کررہی ہے۔ یہ اظہار آزادی کے خلاف ہے۔ وہ کسی پارٹی خاص کو ووٹ دینے کی اپیل نہیں کررہے ہیں وہ صرف دیش میں ہوئے مختلف گھوٹالوں اور کرپشن کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ بابا کا کہنا ہے کئی دھارمک اداروں کی طرف سے چناؤ کے دوران کسی پارٹی کو ووٹ دئے جانے کے لئے فتوے جاری کئے جاتے ہیں لیکن چناؤ کمیشن اور سرکار کی نظر کبھی ان پر نہیں جاتی جبکہ ہم جنتا کو بیدار کرنے کی کوشش کررہے ہیں تو ہمیں الگ الگ طریقوں سے پریشان کیا جارہا ہے۔ یوگ گورو نے پھر سے گجرات کے وزیر اعلی نریندر مودی کو سیاسی ہیرو بتاتے ہوئے کہا کہ پچھلے10 برسوں کے درمیان جس طرح سے انہوں نے گجرات کی ترقی کی ہے اس سے دیش دنیا میں ان کا وقار بڑھا ہے جبکہ کانگریس نائب صدر راہل گاندھی ہیرو سے زیرو ہوگئے ہیں۔یوگ گورو نے اس اسٹیج سے دہلی کی وزیر اعلی شیلا دیکشت کی تعریف کرتے ہوئے انہیں اچھا وزیر اعلی بتایا ۔ کہا کہ وہ ذاتی طور سے ان کی بہت عزت کرتے ہیں وہ ایک نرم گو خاتون ہیں لیکن وہ کانگریس پارٹی سے جڑی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا جرم کرنے والا اور کرانے والا اور اس کا ساتھ دینے والا بھی ملزم ہوتا ہے۔
شیلا دیکشت اس اسمبلی چناؤ میں جیت جاتی ہیں تو انہیں کوئی دقت نہیں ہے۔ ادھر چھتیس گڑھ کے چناؤ افسر سنیل کجور نے بابا رام دیو کی ریلیوں کا خرچ بھارتیہ جنتا پارٹی کے چناؤ خرچ میں جوڑنے کے احکامات جاری کردئے ہیں۔ بابا رام دیو نے چھتیس گڑھ سرکار کے مہمان خاص کے طور پر جتنی ریلیاں کی ہیں ان کا خرچ بھاجپا کے خرچ میں منتقل کیا جائے گا۔ بھاجپا نے کہا کہ وہ اس کے خلاف اپیل کرے گی۔ چناؤ کمیشن نے بابا رام دیو کے اس بیان پر بھی اعتراض اٹھایا کے نریندرمودی دیش کے سب سے اچھے وزیر اعظم ہوں گے اور رمن سنگھ سب سے اچھے وزیر اعلی ثابت ہوں گے۔ ظاہر ہے کے بابا رام دیو پر لگام لگانے کے لئے اب چناؤ کمیشن کا استعمال کیا جارہا ہے۔ دیکھیں اس تازہ واقعے کا رام دیو پر کیا اثر ہوتا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!