دو بھارتیہ کرکٹ لیجنڈوں کی ٹی۔20 سے وداعی!

وہ 10 اکتوبر 1993ء کا دن تھا جب پہلی بار کرکٹ کے دو نوجوان ستارے ایک ساتھ کرکٹ کے میدان پراترے تھے۔ سچن تیندولکراور راہل دراوڑ نام کے دو ابھرتے ستارے آمنے سامنے تھے۔ سنجوگ دیکھئے کہ اس انجان سی گھٹنا کے قریب20 سال بعد یہ دونوں مہان بلے باز ایک دوسرے کے مخالف خیموں میں کھیل کر جدا ہوئے اور یہ اتہاسک لمحہ تھا۔تندولکر اور دراوڑ بھارت ہی نہیں عالمی کرکٹ کے ستون ہیں۔ کرکٹ کے یہ دولیجنڈ سچن تندولکر اور راہل دراوڑ جب آخری بار ایتوارکو دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ میدان پر اترے تو انہوں نے ایک دوسرے کی تعریفوں کے پل باندھنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی۔ تندولکر نے چمپئن لیگ ٹی۔20 کے فائنل سے پہلے کہا کہ ان کی ہر ٹیم میں نمبر3 پر دراوڑ ہوں گے۔ دوسری طرف درواڑ نے کہا کہ تندولکر ہمیشہ ان کے آئیڈیل رہے ہیں۔ سچن نے کہا میں پہلی بار راہل کے ساتھ ایک ٹیم میں 1995ء میں چیلنجر ٹرافی میں کھیلا تھا ،تب میں ٹیم کا کپتان تھا۔ ان کی تکنیکی اتنی اچھی ہے کہ آپ ان پر آنکھ موند کر وشواس کرسکتے ہیں۔ میری کوئی بھی ٹیم ہوگی اس میں نمبر3 پر دراوڑ ہوں گے۔ دراوڑ نے عمرمیں خودسے دو مہینے چھوٹے سچن کے بارے میں کہامیں عمر میں ان سے سینئر ہوسکتا ہوں لیکن کرکٹ میں وہ مجھ سے سینئر ہیں اور میں ہمیشہ انہیں اپنے لئے آئیڈیل مانتا رہا ہوں۔ تیندولکر اور دراوڑ کی جگل بندی کرکٹ کے میدان میں جگ ظاہر ہے۔ آخر 146 ٹیسٹ اور 245 ایک روزہ میچوں میں انہوں نے ایک دوسرے کا ساتھ جو دیا۔ٹیسٹ میچوں میں 6920 رن ایک دوسرے کے ساتھ مل کر جوڑے۔کن ہی دو بلے بازوں کے بیچ سانجھے داری کا یہ عالمی ریکاڈر ہے۔ دراوڑ نے سچن کو ٹیسٹ میچوں میں 12586 رن اور 40 سنیچری لگاتے ہوئے دیکھا۔ دوسری طرف تندولکر بھی درواڑ کے11894 ٹیسٹ رنوں اور 34 سنچریوں کے گواہ رہے۔ ان دونوں نے50 ٹیسٹ میچوں میں جیت کا مل کر جشن منایا اور44 ایسے موقعے بھی آئے جو انہیں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ہار کا غم بھلانا پڑا۔ بھارتیہ کرکٹ کے یہ دو لیجنڈ اب ٹی۔20 کرکٹ میں نہیں دکھائی دیں گے۔ سچن اور راہل کا چمپئن لیگ فائنل مقابلہ ان کا آخری ٹی۔20 میچ تھا۔ راہل دراوڑ کا تو تمام طرح کے کرکٹ سے سنیاس ہوچکا ہے جبکہ سچن کا ابھی ٹیسٹ کرکٹ میں بنے رہنے کا ارادہ ہے۔ حالانکہ اس بات کی اٹکلیں لگ رہی ہیں کے سچن اپنے 200 ویں ٹیسٹ کے بعد کرکٹ کو الوداع کہہ سکتے ہیں۔ اس برس آئی پی ایل کے چھٹے سنسکرن کے بعد سچن اور درواڑ دونوں نے ہی اعلان کیا تھا کہ چمپئن لیگ ان کا آخری ٹی۔20 ٹورنامنٹ ہوگا۔اگلے برس جب آئی پی ایل کے لئے نئے سرے سے نیلامی ہوگی تو دونوں دگج بلے باز نیلامی میں موجود نہیں ہوں گے۔ بھارتیہ کرکٹ کے لئے یہ بڑا اموشنل لمحہ تھا جب فیروز شاہ کوٹلہ میدان میں ایک ساتھ وداعی لے رہے تھے۔سچن کو میدان پر اترتے ہوئے اور میچ ختم ہونے پر ان کی ممبئی انڈین ٹیم کے کھلاڑیوں نے شاندار وداعی دی۔ برسوں سے کرکٹ پریمیوں نے ان دونوں دگجوں کو میدان میں دیش کے لئے ڈھیروں رن بناتے دیکھا تھا۔ جب وہ میدان سے جا رہے تھے تب لگا کہ اب کرکٹ کے اس فارمیٹ میں دونوں پھر دکھائی نہیں دیں گے یقین نہیں ہوا۔ ہم دونوں لیجنڈوں کوبدھائی دیتے ہیں اور ان کے ذریعے دیش سیوا کے لئے شکریہ ادا کرتے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!