کیرن میں آتنکی دراندازی میں جنرل کیانی کا ہاتھ یا نواز کی چال؟
جموں وکشمیر کے کیرن سیکٹر میں پچھلے دو ہفتے سے دراندازوں اور ہندوستانی فوج کے درمیان جو مڈ بھیڑ چلی ہے اس کا کارگل سے موازنہ بیشک نہ کیا جائے لیکن یہ معاملہ سنگین ضرور ہے۔ پاک اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہا ہے۔ کیرن میں پچھلے دو ہفتے سے حالات کو قابو کرنے میں ہندوستانی فوج کو لگنا پڑ رہا ہے۔ آخر یہ نام نہاد دہشت گردوں کے پاس اتنے دن تک ہندوستانی فوج سے لوہا لینے کی ہمت اور صلاحیت کہاں سے آئی؟ ہندوستانی بری فوج کے سربراہ جنرل بکرم سنگھ کا کہنا ہے کہ اس معاملے کے پیچھے پاکستانی فوج ضرور ہے۔ آپریشن پورا ہونے پر انہوں نے کہا پاک فوج کی مدد کے بغیر سرحد پر یوں ہی دراندازی نہیں ہوسکتی۔ ہماری فوج سے لڑ چکے آتنکیوں کے پاس سے برآمد جدید ہتھیاروں کے بارے میں کہا جاسکتا ہے کہ ان کو پاکستانی فوج سے ٹریننگ ملی ہے اور اس حملے کا پلان اور اس پر عمل اسی فوج کے تعاون ہوا ہے۔ عام طور پر پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے دراندازی ہوتی رہتی ہے کیونکہ برف پڑجانے کے بعد ان کا آنا جانا تقریباً نا ممکن ہوجاتا ہے۔ نارتھ کمان کے چیف لیفٹیننٹ جنرل سنجیو چائرا نے بتایا کہ کیرن سیکٹر کے شالاماٹ گاؤں میں پچھلے 15 دن سے جاری کارروائی ختم ہوچکی ہے اور 8 لاشیں ملی ہیں باقی کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے جبکہ فوج کے سربراہ جنرل بکرم سنگھ کہتے رہے ہیں کہ کیرن سیکٹر میں کارگل جیسے حالات نہیں ہیں۔
آپریشن کے دوران پکڑے گئے میسج سے صاف ہوگیا ہے کہ ان جہادیوں کو پاکستان سے رسد اور ہتھیار سپلائی ہورہے تھے۔ انہوں نے کہا بہت سے ٹی وی چینلوں نے اسے قبضہ بتایا جبکہ ایسا نہیں ہے اگر ایسا ہوتا تو درانداز دبدبے والی جگہوں پر قبضہ کرتے جس کی حفاظت کی جاسکتی تھی۔ ہندوستانی علاقے میں گھس پیٹھ15 دنوں تک اور وہاں رہنا پاکستانی فوج کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں۔1999ء میں کارگل دراندازی کے دوران پاکستانی فوج نے یہ ہی کہا تھا کہ دراندازی کرنے والے پاکستانی مجاہدین ہیں۔ کیا یہ محض اتفاق ہے کارگل اور کیرن سیکٹر میں دراندازی کے وقت نواز شریف پردھان منتری تھے اور اب بھی حال ہی میں نیویارک پہنچ کر نواز شریف نے کہا تھا کہ اس وقت فوج کے سربراہ جنرل پرویز مشرف بھارت کے ساتھ امن بات چیت کے خلاف تھے اس لئے انہوں نے گھس پیٹھ کروائی تھی تو کیا ہم یہ سمجھیں کے موجودہ فوج کے سربراہ جنرل پرویز کیانی نے اس بار یہ گھس پیٹھ کرائی ہے تاکہ بھارت ۔پاک امن بات چیت کا ماحول خراب ہو؟
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں