وجے بہوگنانے کیدارناتھ دھام میں پوجا ارچنا و جل ابھیشیک کیا!

دیش کے مختلف شیو مندروں میں بھگوان شیو کے بھکتوں کا سیلاب امڑنے لگا۔شیو بھکتوں کے حوصلے سے مندرشلوکوں سے گونج رہے ہیں۔ بڑی تعداد میں کانوڑ یاترا شروع ہوچکی ہے۔پورے ماہ چلنے والی اس یاترا کے لئے مختلف مقامات پر سکیورٹی کا سخت انتظام کیا گیا ہے۔ ہری دوار میں اس ماہ 3 سے5 کروڑ لوگوں کے پہنچنے کا امکان ہے جو وہاں سے گنگا جل لے کر شیو مندر میں چڑھائیں گے۔ دیش کے سبھی12 جوتی لنگوں کے درشن کے لئے بڑی تعداد میں لوگ پہنچ رہے ہیں۔ کیدارناتھ دھام کا بھلے ہی ابھی شدھی کرن نہیں ہوا، سینکڑوں لاشیں ابھی بھی ملبے کے نیچے دبی ہوں اور ماحول غمگین ہو اور جہاں تہاں آواز سنائی دے رہی ہو لیکن نیتا ہیں کے وہ ساون کے پہلی پیر کو کیدارناتھ دھام پہنچے۔ وزیر اعلی وجے بہوگنا، بھاجپا نیتا اوما بھارتی نے بھگوان کیدارناتھ کی پوجا ارچنا کے ساتھ جوتی لنگم کا جل ابھیشیک کیا۔ کیدارناتھ مندر کمپلیکس میں پڑے ملبے کی صفائی کا کام شروع ہونے کے بعد وزیر اعلی وجے گہوگنا پہنچے۔ ان کے ہمراہ چیف سکریٹری سبھاش کمار ،انجینئرس انڈیا پروجیکٹس لمیٹڈ کے ماہرین کے ساتھ ساتھ وزیراعلی نے مندر کا دورہ کیا۔ ای آئی پی ایل کے 500 لوگوں کی ٹیم مندر سے ملبہ ہٹانے کے کام میں لگی ہوئی ہے۔ ملبے کے نیچے سے لاشیں بھی نکل رہی ہیں۔ ٹیم کو امیدہے جلد ہی اس کی صفائی کراکر یہاں حسب معمول پوجا ارچنا شروع کی جاسکے گی۔ مندر کے آس پاس کم سے کم چھوٹی بڑی عمارتیں تباہ ہیں۔ انہیں ہٹانے اور مرمت کا کام چیلنج بھرا ہے۔ اس سے پہلے سی ایم نے یہ اعلان کیا کے مندر کے 500 میٹر کے دائرے میں کسی بھی طرح کی تعمیر کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہاں تباہ ہوئی باقی املاک کی باقاعدہ ویڈیو ریکارڈنگ اور نمبرنگ کی جائے گی تاکہ یہاں دوبارہ بسنے میں لوگوں کو ترجیح دی جاسکے۔ کیدارناتھ میں مندر کا ملبہ ہٹانے کے کام میں تیزی آگئی ہے اور مندر کے گربھ گرہ کو پوری طرح صاف کردیا گیا ہے۔ منڈپ سے ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے۔ اس میں دوچار دن لگ سکتے ہیں۔ کیدارناتھ پہنچے وزیر اعلی وجے بہوگنا نے مندر میں پوجا ارچنا کے بعد صفائی کے کام میں ہاتھ بٹایا۔ انہوں نے کہا مندر کے تقدس کو بنائے رکھتے ہوئے یہاں قدرتی آفت کی زد میں آئے لوگوں کی یاد میں ایک یادگار بنائی جائے گی۔جس پتھر سے مندر کی حفاظت ہوئی وہ پوجنیے ہے۔ اس شیلا کو بچائے رکھنے کے لئے آثار قدیمہ ہند کے حکام نے اسکیم بنانے کو بھی کہا ہے۔ قدرتی آفت کے بعد پہلی بار کیدارناتھ آئے وزیر اعلی نے راحت رسانی کے کام کا بھی جائزہ لیا اور پورے کیدارناتھ علاق میں پینے کے پانی، بجلی سپلائی وغیرہ بحال کرنے کے احکامات دئے۔ وزیر اعلی کی کیدارناتھ یاترا دھام کے پروہتوں کو پسند نہیں آئی۔ سری نواس پوستی جو کیدارناتھ دھام کے بڑے پروہت ہیں نے کہا جب سرکار مندر کے شدھی کرن کی بات کررہی ہے تو پھر وہاں پوجا ارچنا کیسے کردی گئی، یہ غلط ہے۔ وہیں دوسرے پروہت مہیش باگواڑی نے کہا بغیر شدھی کرن کے مندر میں پوجا ارچنا کیسے کی جاسکتی ہے؟ جو کچھ ہوا اس کا کوئی جواز نہیں ہے۔ جے بابا کیدارناتھ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!