جے للتا کا مارن بھارئیوں اور کروناندھی کو پہلا تحفہ
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily |
7 جون 2011 کو شائع
انل نریندر
تاملناڈو کی وزیر اعلی جے للتا نے اقتدار سنبھالتے ہی ایم کروناندھی اور ان کے کنبے کو تحفہ دے دیا ہے۔ جیہ حکومت نے شکروار کو اپنے حریف کروناندھی کے جنم دن پر ان کی حکومت کے ذریعے شروع کئے گئے اہم پروجیکٹوں کو بند کردیا ہے۔ یہ پروجیکٹ رہائشی و بیما سیکٹر سے وابستہ تھے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے یہاں بن رہے اسمبلی اور کیبنٹ کمپلیکس کی تعمیر کے گھوٹالوں کے الزام لگاتے ہوئے ان کی جانچ کرانے کا اعلان کیا ہے۔ بات یہیں ختم نہیں ہوتی۔ ڈی ایم کے سے وابستہ مارن بھائیوں پر نشانہ لگاتے ہوئے جیہ حکومت نے ریاست کے کروڑوں روپے کے کیبل کاروبار کو نیشنلائزڈ کرنے کا اعلان کردیا ۔ اسمبلی کے نئے اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے گورنر سرجیت سنگھ برنالا نے یہ اعلانات شکروار کو کئے۔
مارن سامراجیہ کا سورج کبھی غروب نہیں ہوسکتا ۔ کچھ اس طرح کی باتیں کاروباری دنیا کے اعلی افسر کلاندھی مارن اور ان کے چھوٹے بھائی موجودہ وزیر کپڑا دیا ندھی مارن کی سرپرستی والے سن گروپ کے بارے میں کہتے رہے ہیں۔ لیکن گذشتہ تین روز کے واقعات اس بات کی جانب اشارہ کررہے ہیں کہ مارن بھائیوں کے لئے زوال کا وقت قریب آچکا ہے۔ امریکی بزنس میگزین 146فوربیز145 نے حال میں مارن بھندوؤں کی املاک چار ارب ڈالر قریب 179 ارب روپے کی اخذ کی تھی۔ جن لوگوں نے سن گروپ کا فروغ دیکھا ہے وہ اس کے فروغ کو حیرت انگیز مانتے ہیں۔ مصنف اور سیاسی مبصر جو راما سوامی کہتے ہیں کہ مارن بھائیوں کی یہ ترقی ان کی سیاسی سرپرستی اور اثر کے سبب ہی ہورہی ہے، ان کے لئے سیاست نے کاروباری دنیا میں داخلے کے لئے لائے پیڈ کا کام کیا ہے۔دراصل کروناندھی اینڈ کمپنی کنبے نے جتنا اقتصادی فائدہ سیاست سے اٹھایا ہے اتنے خاندان کم ہی دیکھنے کو ملیں گے۔
تاملناڈو میں کیبل ٹی وی نیٹ ورک کا بازار 1400 سے 1500 کروڑ روپے کا ہے۔ اس میں مارن بھائیوں کی سرپرستی والے سومنگلی کیبل ویژن کی65 فیصدی حصہ داری950 سے1 ہزار کروڑ روپے کے درمیان ہے۔ دیا ندھی نے وزیر مواصلات کے رہتے اپنے اثر کا استعمال جنوبی ہند زبان والے کیبل ٹی وی چینل آپریٹروں کو لائسنس دینے میں دیری کی۔ وہ نہیں چاہتے تھے کہ سن ٹی وی کا کوئی مدمقابل کھڑا ہو۔اس لئے تاملناڈو کے کئی ٹی وی چینلوں کے لائسنس کئی برسوں تک لٹکائے رکھے گئے۔ دیا ندھی اور کلا ندھی مارن سابق مرکزی وزیر و ڈی ایم کے کے بڑے نیتا رہے سورگیہ مرا سولی مارن کے بیٹے ہیں۔ کروناندھی کے بھانجے تھے۔ مرا سولی مارن اور ان کے چھوٹے بھائی سیولم کی شادی سیلوی سے ہوئی تھی، جو کروناندھی کی بیوی دیالو امل کی لڑکی ہے۔ 1990 ء میں کروناندھی نے ویڈیو میگزین 146پلائی145 شروع کی تھی۔ 1993 ء میں جنوبی ہندوستان کا پہلا سیٹلائٹ چینل سن ٹی وی شروع کیا گیا۔1995 ء میں اس کی کل املاک بڑھ کر 45 کروڑ روپے ہوگئی۔ سن گروپ دیش کا سب سے بڑا سیٹیلائٹ ٹی وی نیٹ ورک ہے۔ اس کے تمل، ملیالم، کنڑ اور تیلگو زبان میں بھی چینل ہیں۔ وہ تاملناڈو کے دوسرے بڑے اخبار 146دناکرن145 کے علاوہ ایک درجن میگزین بھی نکالتے ہیں۔ ان کے پاس 45 ریڈیو چینل بھی ہیں۔ سن پکچرس جنوبی ہندوستان کی سب سے بڑی فلم پروڈکشن ہاؤس ہے۔ اب آپ بتائیں کہ 1990ء سے لیکر2011ء تک یہ 180 ارب روپے کے مالک کیسے بن گئے؟
مارن سامراجیہ کا سورج کبھی غروب نہیں ہوسکتا ۔ کچھ اس طرح کی باتیں کاروباری دنیا کے اعلی افسر کلاندھی مارن اور ان کے چھوٹے بھائی موجودہ وزیر کپڑا دیا ندھی مارن کی سرپرستی والے سن گروپ کے بارے میں کہتے رہے ہیں۔ لیکن گذشتہ تین روز کے واقعات اس بات کی جانب اشارہ کررہے ہیں کہ مارن بھائیوں کے لئے زوال کا وقت قریب آچکا ہے۔ امریکی بزنس میگزین 146فوربیز145 نے حال میں مارن بھندوؤں کی املاک چار ارب ڈالر قریب 179 ارب روپے کی اخذ کی تھی۔ جن لوگوں نے سن گروپ کا فروغ دیکھا ہے وہ اس کے فروغ کو حیرت انگیز مانتے ہیں۔ مصنف اور سیاسی مبصر جو راما سوامی کہتے ہیں کہ مارن بھائیوں کی یہ ترقی ان کی سیاسی سرپرستی اور اثر کے سبب ہی ہورہی ہے، ان کے لئے سیاست نے کاروباری دنیا میں داخلے کے لئے لائے پیڈ کا کام کیا ہے۔دراصل کروناندھی اینڈ کمپنی کنبے نے جتنا اقتصادی فائدہ سیاست سے اٹھایا ہے اتنے خاندان کم ہی دیکھنے کو ملیں گے۔
تاملناڈو میں کیبل ٹی وی نیٹ ورک کا بازار 1400 سے 1500 کروڑ روپے کا ہے۔ اس میں مارن بھائیوں کی سرپرستی والے سومنگلی کیبل ویژن کی65 فیصدی حصہ داری950 سے1 ہزار کروڑ روپے کے درمیان ہے۔ دیا ندھی نے وزیر مواصلات کے رہتے اپنے اثر کا استعمال جنوبی ہند زبان والے کیبل ٹی وی چینل آپریٹروں کو لائسنس دینے میں دیری کی۔ وہ نہیں چاہتے تھے کہ سن ٹی وی کا کوئی مدمقابل کھڑا ہو۔اس لئے تاملناڈو کے کئی ٹی وی چینلوں کے لائسنس کئی برسوں تک لٹکائے رکھے گئے۔ دیا ندھی اور کلا ندھی مارن سابق مرکزی وزیر و ڈی ایم کے کے بڑے نیتا رہے سورگیہ مرا سولی مارن کے بیٹے ہیں۔ کروناندھی کے بھانجے تھے۔ مرا سولی مارن اور ان کے چھوٹے بھائی سیولم کی شادی سیلوی سے ہوئی تھی، جو کروناندھی کی بیوی دیالو امل کی لڑکی ہے۔ 1990 ء میں کروناندھی نے ویڈیو میگزین 146پلائی145 شروع کی تھی۔ 1993 ء میں جنوبی ہندوستان کا پہلا سیٹلائٹ چینل سن ٹی وی شروع کیا گیا۔1995 ء میں اس کی کل املاک بڑھ کر 45 کروڑ روپے ہوگئی۔ سن گروپ دیش کا سب سے بڑا سیٹیلائٹ ٹی وی نیٹ ورک ہے۔ اس کے تمل، ملیالم، کنڑ اور تیلگو زبان میں بھی چینل ہیں۔ وہ تاملناڈو کے دوسرے بڑے اخبار 146دناکرن145 کے علاوہ ایک درجن میگزین بھی نکالتے ہیں۔ ان کے پاس 45 ریڈیو چینل بھی ہیں۔ سن پکچرس جنوبی ہندوستان کی سب سے بڑی فلم پروڈکشن ہاؤس ہے۔ اب آپ بتائیں کہ 1990ء سے لیکر2011ء تک یہ 180 ارب روپے کے مالک کیسے بن گئے؟
Tags:2G, Dayanidhi Maran, DMK, Jayalalitha, Karunanidhi, Tamil Nadu
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں