بھارت کو امریکہ کا شکریہ ادا کرنا چاہئے کشمیری کو مار گرایا


Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily
7 جون 2011 کو شائع
انل نریندر
اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد امریکہ کو دوسری قابل ذکر کامیابی ملی ہے۔امریکہ کی پانچ انتہائی مطلوب آتنکی فہرست میں شامل الیاس کشمیری مارا گیا۔ امریکہ نے اس پر 50 لاکھ ڈالر کا انعام رکھا ہوا تھا۔ شکروار تقریباً رات سوا گیارہ بجے جنوبی وزیرستان میں ایک ڈرون حملے میں الیاس اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ شکار ہوگیا۔ اس کی تصدیق حرکت الجہاد اسلامی نے کردی ہے۔ خونخوار 313 برگیڈ نے ایک فیکس جو پیشاور میں اخبار نویسوں کو بھیجا گیا اس کی تصدیق اس سے ہوتی ہے۔بھارت کو امریکہ کا شکر گذار ہونا چاہئے کہ اس نے بھارت کے ایک بہت بڑے دشمنوں کو ماردیا ہے، ہم تو اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکے حالانکہ الیاس امریکہ کے زیادہ بھارت کا بڑا گناہگار تھا بھارت نے اس خونخوار دہشت گردی کی کئی خطرناک سازشوں کے لئے مانگ کی تھی۔ اسامہ بن لادن کے چیلے کے مارے جانے کے بعد اب اس کے جانشین کی شکل میں بھی کشمیری کا نام ہی چل رہا تھا۔ اس نے 26 نومبر2008 کو ممبئی کو دہلانے کیلئے رچی گئی سازش میں اہم کردار نبھایا تھا۔ جموں و کشمیر میں دہشت گردی اگر اتنی بڑھی ہے تو اس کے پیچھے الیاس کشمیری ایک بہت بڑا سبب تھا کیونکہ وہ خود پاکستان کے مقبوضہ کشمیر کے کوٹلی علاقے میں پیدا ہوا تھا، تو اس وجہ سے اس کی ہمیشہ توجہ کشمیر میں لگی رہی۔ الیاس پر الزام ہے کہ اس نے کئی ہندوستانی فوجیوں کے سر قلم کئے اور اسی کے انعام کی شکل میں پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف نے اسے باقاعدہ اعزاز سے سرفراز کیا تھا۔ بعد میں یہ ہی الیاسی اسی مشرف کو مارنے کی سازش میں ملوث تھا۔ دہشت کی دنیا میں کشمیری نے سب سے پہلے لشکر طیبہ کاساتھ چنا۔ ایک وقت ایسا بھی آیا جب کشمیری نے خود ایک آتنکی تنظیم کی بنیاد رکھی اور اس کا نام حرکت الجہاد الاسلامی (ہجی) کا نام دیا گیا۔ یہ آتنک تنظیم کئی برسوں سے ہند مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھی۔ گذشتہ دنوں سید سلیم شہزاد کا قتل ہوا تھا ،شہزاد نے اسی الیاسی کے بارے میں دو مضمون لکھے تھے۔ اپنے ایک بلاگ میں انہوں نے بتایا کہ 23جولائی2003 ء کو ہندوستانی فوج کو اکنور کیمپ پر ایک حملہ ہوا تھا۔ اس میں 9 فوجی افسر مارے گئے تھے۔ جس میں برگیڈیئر وی کے گوول بھی شامل تھے۔نارتھ کمان کے چیف لیفٹیننٹ جنرل ہری پرساد زخمی ہوئے تھے۔ الیاس 1994 ء میں دہلی میں بھی اپنی سرگرمیاں چلا رہا تھا۔ عمر شیخ کے ساتھ الیاس بھی وہی وال اسٹریٹ جنرل کے صحافی ڈینیل پرل کے قتل میں شامل تھا۔
بھارت کو امریکہ کا شکر گذار ہونا چاہئے کہ اس نے وہ کام کردیا جو شاید ہم کبھی نہیں کرسکتے تھے۔ ہم نے تو اس الیاس کو ایک نہیں دو بار پکڑ کر بھاگنے کا بھی موقع دیا۔ پہلی بار فوج نے اور دوسری بار 1994 میں غازی آباد کے مسوری تھانہ علاقے میں پولیس کے ساتھ مڈ بھیڑ میں زخمی ہوا تھا۔ اس کے دو ساتھی مارے گئے تھے۔ ان کے قبضے سے ایک امریکی نژاد غیر ملکی شہری کو چھڑایا بھی گیا تھا۔ الیاس کشمیری جو مشن پورا کرنے کے لئے بھارت آیا تھا وہ بھلے ہی پورا کرلیا ہو، مگر پاپ کا گھڑا بھرتاہے تو ایک نہ ایک دن پھوٹ ہی جاتا ہے۔آخر کار الیاس کشمیری پاکستان میں ماراگیا۔ امریکہ کو اس لائق تحسین کامیابی پر مبارکباد۔ اسامہ کے بعد یہ امریکہ کو دوسری بڑی کامیابی ملی ہے۔
Tags:America, Anil Narendra, Daily Pratap, Ilyas Kashmiri, India, Journalist Killed in Pakistan, Pakistan, Terrorist, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟