ایک اور قلم کا بہادر سپاہی شہید ہوا

Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily
14 جون 2011 کو شائع
انل نریندر
ایک اور قلم کا سپاہی تشدد کا شکار ہوگیا۔ انتہائی مطلوب دہشت گرد داؤدابراہیم کے چھوٹے بھائی اقبال کاسکر کے باڈی گارڈ کے قتل کے بعد داؤد کے مخالف چھوٹا راجن سے بات چیت پر مبنی ایک رپورٹ شائع ہونے کے مہینے بھر بعدکرائم رپورٹر جے ڈی کو سنیچر کے روز ممبئی کے کے ڈی مارڈ کے پاس گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔ موٹر سائیکل پر سوار ہوکر آئے بدمعاشوں نے جے ڈی کے سرپر گولیاں ماریں۔ انہوں نے ہیرا نند ہسپتال پہنچنے کے بعد دم توڑدیا۔ جوتر بھے ڈے جنہیں پیار سے جے ڈی کہہ کر پکارا جاتا تھا، کافی مقبول ترین کرائم رپورٹر تھے۔ انڈین ایکسپریس ، ہندوستان ٹائمس میں کام کے دوران تمام چونکانے والی جرائم کی خبریں قلمبند کرنے والے جے ڈے ان دنوں ’مڈ ڈے‘ کے کرائم ایڈیٹر تھے۔ مڈ ڈے میں ان کے ایک ساتھی نے بتایا کہ ویروار کو ہی جے ڈی دفتر کی ایک میٹنگ میں حصہ لیا تھا اور تب تک وہ پوری طرح ٹھیک ٹھاک نظر آرہے تھے۔ انڈر ورلڈ سے انہیں دھمکیاں ملنا عام بات بن چکی تھی۔ جے ڈی کو یہ لگتا رہا کہ تمام ڈان اس سے سیدھا واستہ ہونے کے چلتے شاید ان کا کوئی گرگا ان پر کبھی قاتلانہ حملہ کرنے کی کوشش کرے گا۔ انڈرورلڈ میں بھی جے ڈے کے قتل کی خبر سے ہلچل مچی ہوئی ہے۔ کوئی یہ ماننے کو تیار نہیں یہ کام کسی بھائی کا ہوسکتا ہے۔ اپنے خبریوں پر بھروسہ کرنے والے جے ڈے نے پچھلے سال مارچ میں انڈرورلڈ کی ممبئی میں واپسی پر ایک مفصل رپورٹ لکھی تھی۔ اسی رپورٹ کے بعد سے جے ڈے کو دھمکیاں ملنی شروع ہوئی تھیں لیکن اسے اپنے پیشے کا حصہ مان کر ڈے نے کبھی اس طرف توجہ نہیں دی۔ وہ انہی خبریوں پر پچھلے سال لکھی کتاب ’زیرو ڈائل‘ کی ریلیز کے دوران جے ڈے نے بتایا تھا کہ ممبئی میں انڈرورلڈ اب پہلے سے زیادہ خطرناک ہوگیا ہے۔ کیونکہ اس کی گھس پیٹھ سیاست کے سب سے اونچے پائیدانوں تک پہنچ چکی ہے۔ اب ڈان کے سیدھے کنکشن سیاستدانوں سے قائم ہوچکے ہیں جو انہیں پوری سرپرستی دیتے ہیں۔ جے ڈے کے قتل کے ایک دن بعد اتوار کو پولیس نے کہا یہ کام تیل مافیا کے لوگوں کا بھی ہوسکتا ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق جے ڈے نے تیل مافیا کے خلاف کبھی کچھ لیکھا تھا ہوسکتا ہے اسی نے انہیں نشانہ بنایا ہو۔ وزیر اعلی پرتھوی راج چوہان نے اتوار کو ایمرجنسی میٹنگ بلائی اور جانچ کا حکم جاری کردیا۔
جے ڈے کے قتل سے پھر یہ سوال اٹھنے لگا ہے کیا ممبئی میں پھر90 کی دہائی کی طرح گینگ وار کا دور لوٹ آیا ہے؟ داؤد کے بھائی پر حملہ ، اب جے ڈے کا قتل تو اس طرف اشارہ دے رہا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے ممبئی انڈرورلڈ منظر بہت تیزی سے بدل رہا ہے۔ نئے نئے کھلاڑی گیم میں آرہے ہیں۔ گینگ وار بھی شروع ہوگئی ہے۔ جے ڈے کے قتل نے ایک بار پھر ساری دنیا کو یاد دلا دیا ہے کہ صحافی برادری کتنا خطرہ مول لے کر اپنا کام کرتی رہی ہے۔ ابھی حال ہی میں ایک پاکستانی صحافی کا قتل ہوگیا تھا، ہمیں جے ڈے کے قتل کا بہت دکھ ہے اور اس کے خاندان کو ہم یہ ضرور بتانا چاہیں گے کہ اس مصیبت کی گھڑی میں وہ اکیلا نہیں ہے ہم بھی ان کے درد میں ساتھ کھڑے ہیں۔ جے ڈے جیسے بہادر اور حوصلہ افزاء صحافی کبھی مرتے نہیں اور ان کی تحریریں ہمیشہ زندہ رہتی ہیں۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟